جماعت اسلامی کے زیر اہتمام مارچ سے راہنمائوں کا خطاب
اہلِ فلسطین جو نہتے بھی ہیں اور بے سروسامان بھی، اُن پر ظالم اور سنگ دل اسرائیل نے گزشتہ ایک عرصے سے ظلم و ستم کے پہاڑ توڑنے کا جو سلسلہ شروع کر رکھا ہے اس کی وجہ سے ہر کلمہ گو مسلمان کا دل زخمی اور کلیجہ چھلنی ہے۔ اسرائیل جس بہیمانہ انداز میں فلسطینی مسلمانوں کی نسل کُشی کررہا ہے، اپنے اِس گھنائونے اور مکروہ عمل میں اُسے امریکہ، بھارت، برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک کی مکمل تائید اور حمایت حاصل ہے۔ چند روز قبل حماس کے مجاہدین نے اسرائیل کے اندر گھس کر اور اُس کے دفاعی حصار کو توڑ کر جس طرح اسرائیل کے سیکڑوں فوجی جہنم رسید کیے ہیں اس کی وجہ سے اسرائیل کا سارا زعم، غرور اور تکبر خاک میں مل کر رہ گیا ہے، اب اسرائیل اپنی شرم ناک ہزیمت کا بدلہ غزہ پر ظالمانہ بمباری کرکے لینے کی سعیِ مذموم میں لگا ہوا ہے۔ گزشتہ کئی دن سے اسرائیل کے جدید ترین جنگی طیارے شبانہ روز غزہ پر ہزاروں ٹن بم بشمول مہلک ترین اور ممنوع قرار دیے جانے والے فاسفورس بم برسا رہے ہیں جس کی وجہ سے ہزاروں مرد و خواتین اور سیکڑوں معصوم اور کم سن بچے جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔ سارا غزہ کھنڈر، اور پانی کی شدید ترین قلّت کے باعث کربلائے ثانی بن چکا ہے۔ ساری نام نہاد مہذب دنیا بشمول اسلامی ممالک یہ المناک مناظر بڑی بے حسی اور ڈھٹائی کے ساتھ دیکھنے میں مصروف ہیں۔ پوری اسلامی دنیا کے مسلمان ان حالات میں اہلِ فلسطین کے لیے بے چین، بے قرار اور مضطرب ہوگئے ہیں، وہ خود کو غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے دکھ، درد، کرب اور آزمائش میں برابر کا شریک سمجھتے ہوئے ہمہ وقت ان کے لیے دعاگو ہیں کہ اللہ اہلِ فلسطین کو فتح اور کامرانی سے ہم کنار فرمائے۔
پورے عالمِ اسلام اور پاکستان کی طرح باب الاسلام سندھ میں بھی غزہ کے مظلوم فلسطینی مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے احتجاجی جلسے، جلوسوں اور ریلیوں کا انعقاد زور شور سے جاری ہے اور یہ سلسلہ مزید پھیلتا ہی چلا جارہا ہے۔ اس احتجاج اور یکجہتی کے پروگرامات میں جماعت اسلامی حسبِ سابق اور حسب ِروایت پیش پیش ہے۔ کیوں کہ بلاشبہ سارے جہاں کا درد اہلِ جماعت کے جگر میں ہے جس کا ثبوت وہ ہمہ وقت عملی اظہار کرکے دینے میں لگے رہتے ہیں۔ لاڑکانہ، سکھر، بدین، گھوٹکی، شکارپور، حیدرآباد، سکھر، خیرپور میرس، کشمور، قمبر شہداد کوٹ، کندھ کوٹ، نوشہرو فیروز، نواب شاہ سمیت سندھ کے تمام اضلاع میں جماعت اسلامی کی جانب سے ضلع، شہر، تحصیل اور مقامات کی سطح پر مظلوم اہلِ فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کے بڑے بڑے اجتماعات، ریلیاں اور پروگرام ہوچکے ہیں اور ان کا سلسلہ وسعت اختیار کرتا جارہا ہے۔ ان پروگرامات میں خواتین، طلبہ اور ہر طبقہ فکر کے افراد بشمول اقلیتی برادری شرکت کرکے مظلوم اور نہتے فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں۔ اسی مناسب سے ہفتہ 14 اکتوبر کو دفتر جماعت اسلامی ضلع جیکب آباد سے ایک بہت بڑا جہادِ فلسطین مارچ نکالا گیا جس میں خواتین، بچوں، طلبہ اور ہرطبقہ فکر کے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس مارچ کا اختتام مقامی پریس کلب پر ہوا جہاں یہ ایک بڑے جلسہ عام کی شکل اختیار کرگیا تھا۔ اس پروگرام کے لیے جماعت اسلامی کے جواں سال، فعال اور متحرک امیر ضلع حاجی دیدار علی لاشاری نے اپنے نائب امرائے ضلع ڈاکٹر عبدالرشید وہاب میمن، ہدایت اللہ رند اور دیگر ذمہ داران عبدالرسول پٹھان، ابوبکر سومرو، علی حیدر چاچڑ، نذیر وگن، محمد حنیف کھوسو، عبدالعزیز پیرزادہ، عبدالغنی پیرزادہ، صادق ملغانی، مولانا اعظم بروہی، عنایت ٹالانی کے ساتھ بڑی محنت اور کاوش کی جس کی وجہ سے اتنے تاریخی اور یادگار پروگرام کو شان دار کامیابی ملی، جس کا اجرِ عظیم اللہ مذکورہ ذمہ داران کو ضرور عطا فرمائے گا۔ اس جہادِ فلسطین مارچ کی قیادت امیر صوبہ محمد حسین محنتی نے کی۔ اس موقع پر مذکورہ مارچ سے دورانِ خطاب امیر صوبہ جماعت اسلامی سندھ اور سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا کہ حماس نے باوجود کم وسائل ہونے کے اسرائیل جیسی طاقتور اور ظالم و جابر ریاست کو للکار کر، اور بڑی دلیری اور جذبۂ ایمانی کے ساتھ اس کا مقابلہ میدانِ جہاد میں کرکے تحریکِ مزاحمت کو ایک نئی زندگی عطا کی ہے، کیوں کہ دراصل مزاحمت ہی اصل زندگی اور غلامی و ہزیمت موت کے مترادف ہے جسے اہلِ حماس بخوبی جان گئے ہیں۔ اسلام کی کامیابی اور سربلندی کے لیے ماسوائے جہاد اور شہادت کے اور کوئی بھی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ یہ راز فلسطینی مسلمانوں پر عیاں اور ظاہر ہوچکا ہے۔ یہودی ریاست نے مظلوم فلسطینیوں پر فاسفورس اور دیگر مہلک ترین بم برساکر حقوقِ انسانی کی جو شدید ترین پامالی کی ہے اس پر ساری مغربی دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ بزدل صہیونی فوجی غزہ میں اسپتالوں اور سول آبادی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ تمام اسلامی ممالک اسرائیلی اور امریکی جارحیت کے خلاف عملی طور پر نہتے فلسطینی مسلمانوں کی ہر طرح سے بھرپور مدد کریں۔ اس موقع پر تمام شرکا نے اسرائیل اور امریکہ کے خلاف اور فلسطینی مسلمانوں کی حمایت میں فلک شگاف نعرے بھی لگائے۔
شرکا ’’اسرائیل کا ایک علاج، الجہاد، الجہاد‘‘… ’’فلسطینیوں سے رشتہ کیا، لاالٰہ الا اللہ‘‘ اور ’’بیت المقدس کی پکارا الجہاد، الجہاد‘‘ سمیت دیگر پُرجوش نعرے بھی لگاتے رہے۔ اس موقع پر نائب امیر ضلع ڈاکٹر عبدالرشید وہاب میمن، ہدایت اللہ رند، جے آئی یوتھ کے صدر عبدالعزیز پیرزادہ نے بھی خطاب کیا۔ امیر ضلع دیدار لاشاری نے اپنے پُرجوش خطاب میں کہاکہ گزشتہ طویل عرصے سے ظالم اسرائیلی ریاست فلسطینیوں پر ہر طرح کے مظالم ڈھانے میں مصروف ہے اور اُس نے فلسطین کو انسانی تاریخ کی سب سے بڑی جیل بنا ڈالا ہے۔ حماس نے ثابت کر دکھایا ہے کہ جذبۂ ایمانی کے سامنے کسی کی قطعی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ ہم تن، من، دھن کے ساتھ اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔