بچوں کے رویّے میں یہ تبدیلیاں خطرے کی علامات ہیں

تمام والدین اپنے بچوں کی حفاظت اور بہبود کے بارے میں فکرمند ہوتے ہیں اور اس کے لیے ضروری ہے کہ بچوں کے رویوں میں رونما ہونے والی غیرمعمولی تبدیلیوں کو سنجیدگی سے لیا جائے۔بچوں کے رویوں سے ظاہر ہونے والی کئی علامات ایسی ہیں جو خطرے کی نشاندہی کرتی ہیں۔ یہ علامات جسمانی، جذباتی یا رویّے کے طور پر بھی ہوسکتی ہیں۔ والدین کو چاہیے کہ درج ذیل علامات میں سے کسی کا بھی مشاہدہ کریں تو فوراً چوکنا ہوجائیں اور اس حوالے سے فوری اقدامات کریں۔
1) موڈ میں اچانک اور انتہائی تبدیلیاں: بچے کے اظہارِ جذبات میں وقتاً فوقتاً انتہائی تبدیلیاں جیسے غصہ، اداسی یا خوف کا اچانک اور واضح طور پر دورہ پڑنا۔
2) لوگوں سے دوری اور تنہائی: جب بچہ غیر معمولی طور پر سماجی تعلقات سے گریز کررہا ہے یا افسردگی ظاہر کررہا ہے اور اکیلا رہنا چاہتا ہے۔
3) مخصوص افراد سے خوف یا اجتناب: جب کوئی بچہ مخصوص لوگوں سے خوف کھا رہا ہو، یا جہاں وہ موجود ہوں وہاں سے دور رہنا چاہ رہا ہو تو یہ اُن لوگوں کی بچے کے ساتھ بدسلوکی یا جنسی ہراسگی/استحصال کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔
4) اسکول میں ناقص کارکردگی: تعلیمی کارکردگی میں نمایاں اور اچانک کمی کسی جذباتی تکلیف یا دیگر مسائل کی نشاندہی کرسکتی ہے۔
5) رجعت پسندانہ رویہ: چھوٹی عمر سے تعلق رکھنے والی مخصوص طرزعمل کو دہرانا جیسے بستر میں پیشاب کرلینا یا انگوٹھا چوسنا، خاص طور پر اگر یہ عادات ختم ہوچکی ہوں، تو والدین کو چاہیے کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیں۔
6) جسمانی بیماریوں کی بار بار شکایات: پیٹ میں درد، سر درد یا دیگر جسمانی مسائل کی بار بار شکایات جذباتی پریشانی کا مظہر ہوسکتی ہیں۔
7) نامناسب جنسی علم یا برتاؤ: چھوٹے بچوں میں جنسی علم یا عمل جو اُن کی عمر کے حساب سے مناسب نہیں ہے، ممکنہ جنسی واقعے یا جنسی مواد کی نمائش کی نشاندہی کرسکتا ہے۔
8) غیر صحت مند وزن: غیر معمولی طور پر یا اچانک وزن کم یا زیادہ ہونا، جذباتی جدوجہد کی نشاندہی کرسکتا ہے۔
9) خود کو نقصان پہنچانا یا نقصان پہنچانے کی باتیں کرنا: کوئی بھی اشارہ کہ بچہ خود کو نقصان پہنچا رہا ہے یا خود کو نقصان پہنچانے کے خیالات کا اظہار کررہا ہے، اس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔