سید محمد ناصر علی (پ: 1945ء) بقائی میڈیکل یونیورسٹی کے شعبہ نشرو اشاعت کے ڈائریکٹر ہیں۔ اس سے قبل وزارتِ خارجہ کے ریسرچ ڈائریکٹریٹ میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ایک منجھے ہوئے صحافی اور متعدد کتب کے مصنف و مولف ہیں جن میں ”قلم رکنے سے پہلے“، ”خاکے کہانیاں“، ”بہ زبانِ قلم“، ”قلم گوید“، ”گلدستہ مضامین“، ”نقوشِ حیاتِ بقائی“، ”اداریہ نویسی میں ذہین عالم خاں سروہا کا اسلوب“ اور ”ہمارے خواب، ہمارا عزم“ وغیرہ شامل ہیں۔ پیش نظر کتاب ”صحافت کے نگارخانے میں“ سید ناصر علی کی بارہویں کاوش ہے۔
اس کتاب میں صحافت کے درجِ ذیل چیدہ چیدہ موضوعات پر مختصر مضامین شامل ہیں: موثر تحریر کی پہچان، انشائیہ نگاری، اداریہ نگاری، کالم نگاری، تجزیہ نگاری، فیچر نگاری، مصاحبہ نگاری، خاکہ نگاری، تبصرہ نگاری، دیباچہ نگاری، سوانح نگاری، سفرنامہ نگاری، روزنامچہ نگاری، حقیقت نگاری، جزئیات نگاری، مرقع نگاری، افسانہ نگاری، خطوط نگاری، قطعہ نگاری، ڈرامہ نگاری، ادب اور صحافت، صحافت ایک منصب ایک ذمہ داری، زرد صحافت
ان مضامین میں ادب و صحافت سے دلچسپی رکھنے والے ناظر اور عام قاری کو مدنظر رکھا گیا ہے، اختصار کے ساتھ انتہائی ضروری معلومات فراہم کی گئی ہیں اور کوشش کی گئی ہے کہ اندازِ بیان سہل ہو۔ اس کتاب کے موضوعات کا انتخاب نہ صرف علمی مطالعے کے زمرے میں آتا ہے بلکہ شعبہ صحافت کے طالب علموں کے لیے نصابی ضروریات کو بھی پورا کرتا ہے۔ اس انتخاب میں فاضل مصنف کی جامعہ کراچی کے دورِ طالب علمی، شعبہ صحافت اور ماضیِ قریب کی تحریریں شامل ہیں۔ البتہ دورِ حاضر کی صحافتی ضروریات کو مدنظر رکھ کر تقریباً پچاس سال پہلے کی تحریروں پر نظرثانی اور اضافہ بھی کیا گیا ہے تاکہ آج کے طالب علم کے مسائل بھی حل ہوں۔
بیس مضامین کا یہ مجموعہ اردو صحافت کے طلبہ اور صحافت کے میدان میں قدم رکھنے والوں کے لیے رہنمائی کا ایک عمدہ وسیلہ ہے۔