یہ بات خوش آئند ہے کہ عصرِ حاضر میں تقدیسی ادب پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ تحقیقی مقالات لکھے جارہے ہیں، حمدیہ و نعتیہ تذکرے مرتب ہورہے ہیں، مجموعہ ہائے حمدو نعت کی اشاعت بھی روز افزوں ہے۔ ایسے میں بہت ضروری ہے کہ تقدیسی ادب پر تعمیری تنقید کا سلسلہ بھی جاری رہے۔ پیش نظر کتاب ”تخلیقِ حمد و نعت کی تعمیری تنقید“ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
”تخلیق ِحمد و نعت کی تعمیری تنقید“ رانا خالد محمود قیصر کی کاوش ہے۔ رانا صاحب شاعر، کالم نگار اور نقاد ہیں۔ ان کے تنقیدی مضامین ادبی جرائد کی زینت بنتے رہتے ہیں۔ اب تک نثر و نظم میں ان کی درجِ ذیل کتابیں شائع ہوچکی ہیں:
1۔ اذفر کون ہے؟(فن و شخصیت)
2۔ گلشنِ عقیدت (کلامِ اذفر زیدی)
3۔ ہندسوں کے درمیان(غزل و نظم)
4۔ ادبی جمالیات (تاثراتی مضامین)
5۔ اربابِ قلم و قرطاس (تبصراتی مضامین)
6۔ امید سہارا دیتی ہے (شاعری)
7۔ ہجرِ ناتمام (غزل)
8۔ مری جستجو مدینہ(حمد و نعت، منقبت و سلام)
9۔ آگہی (تنقیدی مضامین)
10۔ حسن حمیدی: احوال و آثار (مقالہ برائے ایم۔فل)
پیشِ نظرکتاب101 مجموعہ حمدو نعت کا تنقیدی مطالعہ ہے۔ کتاب میں تمام تبصروں کو حروفِ تہجی کی ترتیب سے شامل کیا گیا ہے۔ہرکتاب پر تبصرے سے پہلےصاحبِ کتاب کا مختصر تعارف، سنِ اشاعت، صفحات، قیمت اور ناشر کا پتا درج کیا گیا ہے۔ مصنف کے مختصر تعارف کے بعدزیر تبصرہ کتاب کی ادبی حیثیت و اہمیت اور کلام کی کیفیت پر بے لاگ تبصرہ کیا گیا ہے۔ جہاں خوبیوں کی تحسین کی ہے وہاں کمزوریوں کی نشان دہی بھی کردی ہے۔ فاضل مصنف کی تنقید میں تعمیر کا پہلو نمایاں ہے، جس کے لیے وہ بجا طور پر لائقِ تحسین ہیں۔