لالچ

ایک چالاک لڑکا کسی سبب سے ایک کنویں پر بیٹھا رو رہا تھا۔ ایک لالچی آدمی ادھر سے گزرا اور لڑکے سے رونے کا سبب پوچھا۔ لڑکے نے کہا: ’’میں اس کنویں پر پانی بھرنے آیا تھا۔ تانبے کا گھڑا میرے ہاتھ سے چھٹ کر کنویں میں گر پڑا اور میں اس کو سنبھالنے کو جھکا تو میری کامدار ٹوپی بھی گئی‘‘۔
یہ سن کر وہ آدمی کپڑے اتار کر کنویں میں اترا۔ دیر تک تانبے کا گھڑا اور کامدار ٹوپی کنویں کی تہ میں ڈھونڈتا رہا۔ آخر کو ناامید ہوکر باہر نکلا تو کیا دیکھتا ہے کہ لڑکا اس کے کپڑے لے کر چمپت ہوا۔
حاصل: لالچ ایک پردہ ہے جو آدمی کو انجام کار نہیں دیکھنے دیتا۔