ماہرین نے ایک تحقیق کے بعد کہا ہے کہ کام کی جگہ پر شور و غل سے لوگوں میں کام کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، خواہ شور کی شرح 40 ڈیسی بیل سے بھی کم ہی کیوں نہ ہو۔ہلکی برسات کی آواز 40 ڈیسی بیل تک ہوسکتی ہے اور اس سے بھی دماغی اور اکتسابی صلاحیت متاثر ہوسکتی ہے جس کا منفی نتیجہ دفاتر اور اسکول میں بھی برآمد ہوسکتا ہے۔سویڈن میں واقع چامرز انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی نے یہ تحقیق کی ہے جس کا دعویٰ ہے کہ معمولی شور بھی دفاتر کے عملے کے دماغی افعال متاثر کرکے ان کی صلاحیت پر منفی اثر ڈالتا ہے۔ اس میں 40 ڈیسی بیل کا شور بھی شامل ہے جو سویڈن کے ٹریفک کا شور بھی ہے۔تحقیق کے مطابق دماغ اتنا حساس ہے کہ کم شور بھی اس کی اکتسابی صلاحیت متاثرکرسکتا ہے۔اس کے لیے سائنس دانوں نے رضاکاروں کو ایک دفتر نما کمرے میں بٹھا کر ان سے کام کرنے کو کہا۔ پردے کے پیچھے کچھ اسپیکر چھپائے گئے جو ہلکے ٹریفک کی آوازیں خارج کررہے تھے۔ اس دوران شرکا کو کمپیوٹر پر کچھ الفاظ دکھاکر ان پر توجہ دینے کو کہا گیا۔ اس دوران شور جاری رہا۔ ان آوازوں میں دس سے پچاس میٹر دوری سے گزرنے والے ٹرک کا شور بھی شامل تھا۔ اگرچہ بعض دفاتر اور باورچی خانوں میں بھی 40 ڈیسی بیل کا شور عام ہوتا ہے لیکن اس سے بھی دماغ متاثر ہوتا ہے۔ 42 شرکا میں سے اکثر شور کی وجہ سے الفاظ پر توجہ نہ دے سکے، اور جب شور ختم کیا گیا تو الفاظ لکھنے میں غلطیاں بھی کم واقع ہوئیں۔ اس تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ کم درجے کا شور بھی دماغی افعال کو متاثر کرسکتا ہے۔