ساری دنیا میں اکثر زبانوں میں ایسے مجلات پابندی سے شائع ہوتے ہیں جن میں نئی مطبوعات کا تعارف اور ان پر تبصرے اور تعارف شائع ہوتے ہیں۔ چوں کہ ان کے ہاں علمی ماحول قائم ہے اور اس کی ضرورت ہوتی ہے کہ ماضی و حال کی تحقیقات، تخلیقات اور تحریرات سے آگاہ رہا جائے۔ اردو میں بھی اس قسم کے رسائل شائع ہوتے رہے ہیں جو نئی کتابوں کے تعارف و تبصرے کے لیے مخصوص تھے، ان مجلوں میں ششماہی ’’نقطہ نظر‘‘ کا ایک خاص مقام ہے۔
ابتدائیہ میں اس شمارے میں دو نئے سلسلوں کو جاری رکھا گیا ہے، پہلے سلسلے کے تحت اہلِ علم و دانش کی خدمات و حیات کا ذکر ہے اور دوسرے سلسلے کے تحت ایک کتاب کا جامع مطالعہ پیش کیا جاتا ہے۔
زیر نظر شمارے میں میاں محمد الیاس کی خدماتِ جلیلہ پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اس کے بعد مطالعہ خصوصی میں تذکرہ علمائے حال… محمد ادریس نگرامی پر جامع تبصرہ ہے۔
’’نقطہ نظر‘‘ کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ اکثر علمی و ادبی کتب جو عام قاری کی نگاہ سے نہیں گزرتیں اِس کے ذریعے متعارف ہوتی ہیں۔
مبصر، تبصرے کا صحیح حق ادا کرتے ہیں۔ ہمیں پڑھتے ہوئے ماہر القادری مرحوم یاد آجاتے ہیں جو تبصرہ کرتے ہوئے اپنی لکھی ہوئی تحریر پر بھی تنقید کرتے تھے کہ یہاں ماہر چوک گیا۔ کوشش کرنی چاہیے کہ زیادہ پرانی اشاعت والی کتب کے بجائے نئی کتب پر تبصرہ ہو۔ رب کریم کے حضور ہم دست بہ دعا ہیں کہ اللہ تعالیٰ توفیق ارزانی فرمائے تاکہ ’’نقطہ نظر‘‘ حسبِ سابق بلکہ اس سے بھی بڑھ کر خدمت انجام دے سکے۔
مجلہ سفید کاغذ پر خوب صورت طبع ہوا ہے۔ اللہ کرے یہ سلسلہ قائم و دائم رہے۔