روزی کے بارے میں حضرت بایزید کا مؤقف

حضرت بایزید بسطامی کبائر صوفیہ میں سے تھے۔ ان کے بعض اقوال روشنی کی کرن کی حیثیت رکھتے ہیں:
تکبر کی علامت یہ ہے کہ لوگوں سے اپنے آپ کو افضل سمجھا جائے۔ جس نیکی سے نور یا علم کا پھل حاصل نہ ہو، اسے نیکی نہیں سمجھنا چاہیے۔ جس گناہ کے سرزد ہونے کے بعد اللہ تعالیٰ کا خوف لاحق ہوجائے اور توبہ کی سعادت حاصل ہوجائے، اسے گناہ نہ سمجھا جائے۔
آپ نے ایک امام کے پیچھے نماز ادا کی۔ بعد نماز امام نے آپ سے دریافت کیا کہ آپ کی روزی کا ذریعہ کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ذرا صبر کرو، پہلے میں نماز کا اعادہ کروں، اس کے بعد جواب دیتا ہوں۔ اعادۂ نماز کے بعد آپ نے فرمایا: جو شخص روزی دینے والے کو نہ جانے، اس کے پیچھے نماز روا نہیں۔
(اصلاحِ نفس کا لائحہ عمل۔محمد موسیٰ بھٹو)