بہادر شاہ ظفر

اکبر شاہ ثانی کے بیٹے اور مغلیہ سلطنت کے آخری فرماں روا، ابوظفر سراج الدین بہادر شاہ ظفر 24 اکتوبر 1775ء کو پیدا ہوئے۔ والدہ کا نام لال بائی تھا۔ فارسی کے عالم اور اردو کے فصیح شاعر تھے۔ خطاطی میں خطِ نسخ کے استادِ کامل تھے۔ شاعری میں ذوق دہلوی سے تلمذ تھا اور ظفرؔ تخلص کرتے تھے۔ ان کے چاروں مطبوعہ دیوان ”کلیاتِ ظفر“ کے عنوان سے یکجا شائع ہوچکے ہیں۔ ”بیاضِ ظفر“ کے نام سے ان کا غیر مطبوعہ کلام بھی شائع ہوچکا ہے۔ 28 مئی 1837ء کو اپنے باپ کے بجائے تخت نشین ہوئے۔ 1857ء کے ہنگامہ آزادی (غدر) میں دہلی کا پایہ تخت انہی کے قبضے میں تھا۔ ان پر بغاوت میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا۔ اکتوبر 1858ء میں ان کو قید کرکے رنگون بھیج دیا گیا، جہاں 7 نومبر 1862ء کو ان کی وفات ہوئی اور وہیں پر تدفین ہوئی۔
(پروفیسر عبدالجبار شاکر)