مختصر اور آسان چالیس احادیث

نام کتاب: مختصر اور آسان چالیس احادیث
مؤلف : ڈاکٹر عمیر محمود صدیقی
صفحات : 42، قیمت:ندارد
ناشر: سٹی آف نالج اسلامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، کراچی
رابطہ نمبر: 03362342386
حدیثِ رسولﷺ: ”جس شخص نے میری امت کے لیے چالیس ایسی احادیث کو محفوظ کیا جن کا تعلق ان کے دین کے معاملے سے ہو، تو اللہ تعالیٰ اُسے روزِ قیامت فقیہ کے درجے میں اٹھائے گا اور روزِ قیامت، مَیں اس کی شفاعت کرنے والا اور اس کے حق میں گواہی دینے والا ہوں گا“(بیہقی) کے پیشِ نظر علمائے امت نے ایک یا ایک سے زائد عنوانات پر چالیس احادیث کو جمع فرمایا ہے تاکہ عوام وخواص کے لیے ان کو یاد کرنا آسان ہوجائے۔ علم حدیث میں چالیس احادیث کے یہ مجموعے اربعینیات کے نام سے مشہور و معروف ہیں۔
عبداللہ بن مبارک الحنظلی المروزی (م:181ھ) وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی۔ جبکہ اربعینیات میں سب سے مشہور اربعین حضرت امام محی الدین یحییٰ بن شرف (امام نووی، م:676ھ) کی ہے۔ بعد ازاں علمِ حدیث، حفاظتِ حدیث، حفظِ حدیث اور عمل بالحدیث کی علمی اور عملی ترغیبات نے اربعین نویسی کو ایک مستقل شعبۂ حدیث بنادیا۔ عبداللہ بن مبارکؒ سے لے کر تاحال اربعینیات کے باب میں علماء نے اتنی تالیفات کی ہیں جن کا شمار ممکن نہیں۔
پیش نظر کتاب کا تعلق بھی اربعینیات سے ہے، جسے ”مختصر اور آسان چالیس احادیث“ کے عنوان سے ڈاکٹر مفتی عمیر محمود صدیقی نے بالخصوص بچوں کی ذہنی سطح اور تعلیم و تربیت کو مدنظر رکھتے ہوئے مرتب کیا ہے تاکہ طالب علمی کے ابتدائی زمانے میں ان کے لیے دین کے مختلف امور سے متعلق احادیث کو زبانی یاد کرنا آسان ہوجائے۔ مختلف عنوانات کے تحت احادیث کا متن انتہائی مختصر (چند لفظوں پر مشتمل)ہے، مگر ان میں معانی کا بحرِ بیکراں موجزن ہے۔ عربی متن کے ساتھ آسان اردو ترجمہ بھی درج کیا گیا ہے۔
فاضل مؤلف ڈاکٹر عمیر محمود صدیقی جامعہ کراچی میں اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ علومِ اسلامیہ اور اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کے فعال رکن ہیں۔ متعدد کتابوں کے مصنف ہیں۔ علاوہ ازیں مرکزِ علم و تحقیق ”سٹی آف نالج اسلامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ“ کراچی کے روحِ رواں بھی ہیں۔ سٹی آف نالج میں تعلیم و تربیت، درس و تدریس اور تصنیف و تالیف کے ساتھ ساتھ رجالِ کار کی تیاری پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔ اس ادارے کے زیراہتمام ”مکالمہ“ کے عنوان سے ایک ہفتہ واری نشست کا بھی انعقاد ہوتا ہے جس میں قومی اور بین الاقوامی سطح پر زیرِبحث ”عصری مذہبی“ مسائل پر اہلِ علم و دانش اور ماہرین کے درمیان آدابِ اختلاف کو ملحوظ رکھتے ہوئے مکالمہ ہوتا ہے۔ اسی طرح جامعات اور کالجوں کے طلبہ و طالبات، کاروباری حضرات اور ملازمت پیشہ افراد کے لیے باقاعدہ طور پر ایک سالہ ”علم دین کورس“ بھی ادارے کے زیر انتظام جاری ہے جس میں تفسیر، حدیث، سیرت، فقہ، عربی اور عقائد کے اسباق پڑھائے جاتے ہیں۔ ادارے میں قومی اور بین الاقوامی سطح کے اہلِ علم و دانش اور مفکرین کے خطبات کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے تاکہ ان کی تحقیق و تجربے سے اہلِ علم نفع اٹھا سکیں۔
پیش ِ نظرمجموعہ حدیث کومدارس اور تعلیمی اداروں میں بطور نصاب شامل کیا جاسکتا ہے کیونکہ اسے خاص طورپر بچوں کے لیے لکھا گیا ہے۔کتابت کی طباعت و اشاعت دیدہ زیب ہے۔