ایک تحقیق کے مطابق ٹریفک کا شور شرابہ صرف انسانوں کو ہی نہیں بلکہ پرندوں کی ایک قسم روبن کو بھی انتہائی غصیلا کردیتا ہے۔ خوبصورت پَر اور چہچہاہٹ کی وجہ سے پسند کیے جانے والے یورپی روبن دراصل بہت جارح مزاج مخلوقات میں سے ہیں، جو جگہ کے حصول کے لیے اپنے پڑوسیوں سے روزانہ کی بنیادوں پر لڑتے ہیں۔ جب روبن کسی دوسرے پرندے کے خطے میں بن بلائے پہنچتے ہیں تو ان کے گیت اپنا لیتے ہیں تاکہ اپنے حریف کو خود سے دور رکھ سکیں اور ان کے قریب آنے یا حملہ کرنے سے قبل ان کے جیسے ظاہر ہوسکیں۔ اس سے قبل مطالعوں میں شہروں میں رہنے والے روبن کا دیہی روبن کی نسبت زیادہ غصیلے ہونے کا مشاہدہ کیا گیا تھا، جبکہ تازہ ترین تحقیق میں یہ بات معلوم ہوئی کہ اس رویّے میں شور شرابے کا ممکنہ طور پر کردار ہوسکتا ہے۔ ااس حوالے سے برطانیہ کی اینگلیا رسکن یونیورسٹی اور ترکیہ کی کوچ یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے 3 ڈی پرنٹ کیے گئے پلاسٹک کے روبن کو دو جگہوں پر دوسرے روبن کی جگہ پر رکھا۔ پہلی جگہ استنبول کا اربن پارک تھا جو مصروف سڑک سے قریب تھا، اور دوسری جگہ شہر کے مضافات میں موجود خاموش جنگلاتی علاقہ تھا۔ پلاسٹک کے روبن میں پرندے کے چہچہاہٹ بھرے گیت کی ریکارڈنگ موجود تھی اور پھر ایک قریبی اسپیکر کی مدد سے انہوں نے موقع پر ٹریفک کی آوازوں کا بھی اضافہ کیا۔ تحقیق کے سربراہ مصنف اور اینگلیا رسکن کے سینئر لیکچرر ڈاکٹر چالر ایکچے کا کہنا تھا کہ معمول کے مطابق خاموش جگہوں پر محققین نے دیکھا کہ ٹریفک کی اضافی آوازوں کی وجہ سے دیہی روبن زیادہ غصیلے ہوگئے، مثال کے طور پر نقلی پرندے کے قریب سے قریب تر آنے کی کوشش کی۔ لیکن جب شہری روبن کے اطراف ٹریفک کی اضافی آواز چلائی گئی تو وہ مزید جارح مزاج نہیں ہوئے بلکہ اس کے ردعمل میں انہوں نے چہچہانا کم کردیا، جس کا مطلب ہے کہ انہوں نے وقتی طور پر شور میں اضافے پر خاموش رہنا سیکھ لیا تھا۔