یوٹیوب کی جانب سے نئی پابندیوں کا اعلان

یوٹیوب نے بالخصوص اپنی ایپ پر ویڈیو ساز افراد اور مشتہرین کے لیے رقم کمانے یا مونیٹائزیشن کے عمل کو مزید سخت کرتے ہوئے نئی ہدایات جاری کی ہیں۔ نئی پالیسیوں اور ہدایات کی روشنی میں بعض موضوعات کی حامل ویڈیوز کی مونیٹائزیشن روکنے کا اعلان کیا ہے جس پر فوری اطلاق بھی ہوسکتا ہے۔ اس کا باضابطہ اعلان یہاں دیکھا جاسکتا ہے جو چند روز قبل منظرِ عام پر آیا ہے۔ ان میں درج ذیل تبدیلیاں شامل ہیں:

بالغان (فحش) مواد اور زبان:
ویڈیو کے تھمب نیل میں نامناسب تصویر، زبان اور اس میں شامل کوئی لنک بھی مونیٹائزیشن حاصل نہیں کرسکے گا۔

تشدد اور ماردھاڑ:
کسی سیاق و سباق کے بغیر لاشوں کی ویڈیو، یا ویڈیو گیم کا پُرتشدد انداز حقیقی لوگوں پر آزمانے اور موت کے وقت کی ویڈیوز بھی آمدنی حاصل نہیں کرسکیں گی۔ اسی طرح پُرتشدد واقعات دکھا کر ناظرین کو حیرت میں ڈالنے والی ویڈیوز بھی اب رقم بٹور نہیں سکیں گی۔

خطرناک اور نقصان دہ حرکات یا چیلنج:
یوٹیوب اور بطورِ خاص ٹک ٹاک احمقانہ اور خطرناک حرکات، چیلنج اور ویڈیو کے لیے منفی شہرت رکھتا ہے، اب یوٹیوب پر ایسی ویڈیوز رقم نہیں کما سکیں گی۔ ان میں سے بعض چیلنج سے بالخصوص بچوں کی جان جاسکتی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہمت کو چیلنج کرنے والے آن لائن رجحانات کی حوصلہ شکنی کی گئی ہے۔

نامناسب زبان:
یوٹیوب نے نامناسب اور غلط زبان کی حوصلہ شکنی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اگرچہ ’ہیل یا جہنم‘ اور ’ڈیم یا لعنت‘ جیسے الفاظ پر تو پابندی نہیں لیکن گالیوں اور فحش الفاظ کو پہلے ہی نکال باہر کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اگرچہ اس میں یوٹیوب نے کچھ عجیب شرائط لگائی ہیں یعنی اگر ویڈیو کے پہلے 8 سیکنڈ کے بعد نامناسب لفظ ہو تو وہ رقم کما سکے گا، لیکن پہلے آٹھ سیکنڈ میں غلط اور نامناسب لفظ کو ایک پیسہ بھی نہیں ملے گا۔ یہاں یوٹیوب نے الفاظ کی اقسام کی کوئی خاص وضاحت بھی نہیں کی ہے۔

ویڈیو میں منشیات:
عام ویڈیو یا گیم سے وابستہ ویڈیو میں پابندی والی ادویہ اور نشہ آور اشیا کو دکھانا، اس کا ذکر کرنا اب آپ کو رقم سے محروم کرسکتا ہے۔

بے ایمانی کا مظاہرہ:
اس نئی پابندی کا مقصد بعض اقسام کی مذاق والی (پرینک) ویڈیو کو روکنا ہے۔ امریکہ میں کچھ ویڈیوز میں اسٹور اور دکانوں کے ملازموں کی جگہ ویڈیو بنانے والے خود آجاتے ہیں یا اُن کی نقالی کرتے ہیں۔ اب اس جگہ کے مالک کی اجازت کے بغیر ایسا کرنے سے ویڈیو کو مونیٹائز نہیں کرنا ہوگا۔ اسی طرح گیمنگ میں چیٹس یا ہیکنگ سافٹ ویئر کا استعمال اور تذکرہ بھی اسی پابندی میں شامل کیا گیا ہے۔