برطانوی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ فضائی آلودگی تیزی سے بڑھتے ہوئے ڈیمنشیا مرض کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔ برطانوی حکومت کے سائنسی مشیروں نے کہا ہے کہ فضائی آلودگی میں مسلسل رہائش سے ڈیمنشیا اور دماغی انحطاط کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ان کا اصرار ہے کہ بڑھتی ہوئی تحقیقات سے یہ واضح ہوتا جارہا ہے کہ آلودہ ہوا سے اکتسابی صلاحیتیں شدید متاثر ہوسکتی ہیں۔ اس کارروائی کو باقاعدہ ایک رپورٹ میں شائع کیا گیا ہے جس میں 70 تحقیقات کا نچوڑ شامل ہے۔ ماہرین کا اصرار ہے کہ بڑھاپے اور عمر رسیدگی میں دماغی صلاحیت متاثر ہوتی ہے اور فضائی آلودگی اس عمل کو مزید تیز کرکے ڈیمنشیا کی وجہ بن سکتی ہے۔ اس سے قبل آلودگی دل، پھیپھڑوں اور دیگر اعضا کے لیے نقصان دہ ثابت ہوچکی ہے۔ فضائی آلودگی تین طریقوں سے اثرانداز ہوتی ہے۔ اول، آلودگی کے ذرات خون کی باریک نالیوں کو شدید متاثر کرتے ہیں۔ دوم، اس طرح دماغ تک خون کی فراہمہ متاثر ہوتی ہے۔ سوم، دماغی خلیات شدید متاثر ہوتے ہیں اور مریض تیزی سے ڈیمنشیا کی جانب بڑھتا ہے۔ پھر جانوروں پر تجربات سے بھی یہ بات سامنے آئی ہے۔