مہنگائی ،بے روزگاری اور سودی نظام کے خلاف جماعت اسلامی کا کامیاب ٹرین مارچ

امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا وسطی پنجاب کے علاقوں میں شاندار استقبال

مہنگا ئی ، بے روزگاری ، لاقانونیت اور سودی معاشی نظام کے خلاف جماعت اسلامی کا تین روزہ ٹرین مارچ 25جون کو رحیم یار خان سے شروع ہوا ۔اس کی قیادت امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کی ۔ قومی اور جماعت اسلامی کے پرچم اٹھائے لوگوں کی بڑی تعداد صبح سویرے ہی ریلوے سٹیشن پنڈال میں پہنچ گئی تھی۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا ریلوے سٹیشن پہنچنے پر نعروں کی گونج میں استقبال کیاگیا۔ نائب امرا لیاقت بلوچ،ڈاکٹر معراج الہدیٰ، امیر جماعت اسلامی پنجاب جنوبی راؤ محمدظفر، بلال قدرت بٹ، نیشنل لیبر فیڈریشن کے صدر شمس الرحمن سواتی، ریلوے پریم یونین کے صدر شیخ محمد انورسمیت دیگر قیادت بھی ٹرین مارچ کے دوران امیر جماعت کے ہمراہ تھی۔ ٹرین مارچ کے پہلے روز کا اختتام ملتان میں ہوا جہاں امیر جماعت نے بڑے عوامی جلسہ سے خطاب کیا۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ملتان ریلوے اسٹیشن پر عوام الناس کے لیے واٹر فلٹریشن پلانٹ کا بھی افتتاح کیا۔ پہلے دن کے اختتام پر ملتان ریلوے اسٹیشن پر ذمہ داران ،کارکنان اور، عوام الناس سے خطاب کرتے ہوئے جناب سراج الحق نے کہا کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کے درمیان جھوٹ اور الزامات کا مقابلہ جاری ہے۔ حکمرانوں کی مفادات کے لیے جنگ میں عوام جل رہے ہیں اور ملک تباہ ہو رہا ہے۔ مہنگائی، کرپشن اور سودی نظام معیشت کے خلاف جدوجہد کا آغاز کر دیا، ملک کی آزادی اور خودمختاری کا سودا کرنے والوں کے خلاف جہاد میں عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ جنوبی پنجاب کی طرح جماعت اسلامی وسطی پنجاب کی تحصیل چیچہ وطنی پہنچے پر ٹرین مارچ کے دیگر شرکاء کا استقبال محمد جاوید قصوری اور سیکرٹری جنرل نصر اللہ گورائیہ ، جماعت اسلامی پنجاب وسطی کے سیکرٹری اطلاعات محمد فاروق چوہان اور بڑی تعداد میں جماعت اسلامی کے مقامی رہنماوں اور کارکنان نے کیا۔دیگر مقامات کی طرح وسطی پنجاب کے شہروں میں ٹرین مارچ کا ہر جگہ پرتپاک استقبال کیا گیا۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ عوام ان ظالموں کو پہچان لیں، ملک میں غربت، مہنگائی اور لوٹ مار کی وجہ یہ ظالم حکمران ہیں۔امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا کہ مہنگائی ، بے روزگاری ، لاقانونیت اور سودی معیشت کے خلاف جماعت اسلامی کا ٹرین مارچ رحیم یار خان سے روانہ ہو ا تھا ۔ چیچہ وطنی ،ساہیوال ، اوکاڑہ ،پتوکی ، قصور سے ہوتا ہوالاہور پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے سیلز ٹیکس درحقیقت بڑی کاروباری آرگنائزیشن پر نہیں بلکہ بلواسطہ عوام پر لگایا گیا ہے۔ وزیر اعظم عوام کو روکھی سوکھی کھانے کے مشورے نہ دیں ۔ ٹرین مارچ کے دوسرے دن ساہیوال ریلوے اسٹیشن پر کارکنان، ذمہ داران اور عوام الناس کی بہت بڑی تعداد نے سراج الحق ، محمد جاوید قصوری ،نصر اللہ گورائیہ، رائو محمد ظفر ، بلال قدرت بٹ کا فقید المثال استقبال کیا۔ پورے ریلوے اسٹیشن کو جماعت اسلامی کے پرچموں سے سجایا گیا تھا۔ اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات دیکھنے کو ملے۔ میڈیا چینل کے نمائندے بھی موجود تھے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ نالائق اور سپر نالائق حکمرانوں نے قوم کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری اور کرپشن کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں۔ پورے ملک میں لوڈشیڈنگ ہے اور حکمرانوں کے گھوڑے اور کتے بھی ایئر کنڈیشنڈ میں رہتے ہیں۔ اوکاڑہ ریلوے اسٹیشن پر جے آئی یوتھ کے نوجوانوں ، ذمہ داران جماعت اور دیگر لوگوں کی بہت بڑی تعداد ٹرین مارچ کے شرکاء کے استقبال کے لیے موجود تھی۔ لوگ اپنے محبوب قائدین کی جھلک دیکھنے کے لیے ٹرین کے ساتھ بھاگتے رہے۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے اپنی پر جوش تقریر سے کارکنان کے اندر جوش و ولولہ پیدا کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ جون کے مہینے میں یہ مارچ ظالم حکمرانوں کے ظلم اور مہنگائی کے خلاف ، کرپٹ حکمرانوں کی کرپشن اور نالائقی کے خلاف شروع کیا ہے۔ ملک کو انقلاب کی ضرورت ہے۔ پتوکی ریلوے اسٹیشن پر بھی لوگوں کی بہت بڑی تعداد موجود تھی۔ لوگوں نے قائدین پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ سوشل میڈیا ایکٹویسٹ ٹرین مارچ کی لائیو کوریج کرتے رہے۔ مزدور اپنے چنگ جی کی چھتوں پر کھڑے ہو کر محترم امیر جماعت کا خطاب سنتے رہے۔ کوٹ رادھا کشن ریلوے اسٹیشن پہنچنے پر لوگوں نے جماعت اسلامی کے قائدین کا پھولوں سے استقبال کیا۔ اسٹیشن پر ہر جگہ جماعت اسلامی کے جھنڈے، ترازو کے نشان والے فلیکس، چھوٹی جھنڈیا نظر آئیں۔ قائدین لوگوں کے نعروں کا جواب بھی دیتے رہے۔ امیر جماعت سراج الحق نے خطاب کے دوران کہا کہ اس ملک میں سودی معاشی نظام قابل قبول نہیں ۔ ہم عوام کے حقوق کی جدوجہد کررہے ہیں۔رائے ونڈ ریلوے اسٹیشن پر ٹرین مارچ کے شرکاء کا پھولوں کے ہار پہنا کر استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر عبد العزیز عابد، غلام حسین بلوچ، شمس الرحمن سواتی بھی موجود تھے۔ امیر صوبہ محمد جاوید قصوری نے محترم امیر جماعت سراج الحق کو دعوت خطا ب دیا۔ یہاں بھی سیکورٹی کے سخت انتظامات دیکھنے کو ملے۔ ٹرین مارچ اپنے دوسرے دن کے اختتام پر لاہور ریلوے اسٹیشن پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا ۔لاہور ریلوے سٹیشن پرخطاب کرتے ہوئے امیر جماعت نے واضح کیا کہ حکومت کے کہنے پر مرکزی بنک کا سود کے خلاف فیصلہ کو چیلنج کرنا ایک غیر آئینی اقدام، جس کی جماعت اسلامی بھرپور مذمت کرتی ہے اور اسے کسی صورت قبول کرنے کو تیار نہیں۔ جب پی ٹی آئی کے دور میں مہنگائی کا سونامی آیا تو اس وقت پی ڈی ایم میں موجود تمام جماعتیں اور پیپلزپارٹی اس کے خلاف مارچز کر رہی تھیں، مگر آج جب وہی جماعتیں اقتدار میں ہیں اورمہنگائی دگنی ہو چکی، تو وہی احتجاج کرنے والے اس ظلم کو جسٹیفائی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔امیر جماعت اسلامی جاوید قصوری نے مہنگائی، بے روزگاری، آئی ایم ایف کی غلامی اور سودی معیشت کے خلاف جماعت اسلامی کے کامیاب ٹرین مارچ پر کارکنان، ذمہ داران اور عوام الناس سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملک میں صرف جماعت اسلامی ہی واحد جماعت ہے جو عوامی مسائل کو حل کر سکتی ہے۔ مسلم لیگ نون، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف، جو بھی آیا اس نے ملک و قوم کے ساتھ کھلواڑ ہی کیا ہے۔جماعت اسلامی کی بے داغ قیادت نے ہمیشہ بے لوث ہو کر عوام کی خدمت کی ہے ۔ امیر جماعت اسلامی ضلع لاہور ذکراللہ مجاہدنے کہا کہ سودی معاشی نظام کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ سودی نظام تمام مسائل کی بنیادی جڑ ہے، حکومت نے اس کے لئے روڈ میپ دے۔ ملک میں معاشی عدم استحکام اور بے یقینی کی صورتحال بڑھتی چلی جارہی ہے۔ ایک غیر سرکاری سروے کے مطابق ملک میں 45فیصد لوگ اپنی مالی حالت سے شدید پریشان ہیں۔ٹرین مارچ کے تیسرے دن کا آغاز لاہور ریلوے اسٹیشن سے شام 4بجے ہوا ۔ ہر طرف جماعت اسلامی کے جھنڈے اور ترازو کے نشان والی جھنڈیاں نظر آرہی تھیں۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری ،اظہر اقبال حسن، نٖٖصر اللہ گورائیہ ، ذکر اللہ مجاہد ،محمود الاحد ،محمد فاروق چوہان،جبران بٹ ، احمد سلمان بلوچ، فرحان شوکت ہنجرا ، محمد عمران الحق و دیگر بھی موجود تھے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے راولپنڈی کے لیے روانگی سے قبل اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ ٹرین مارچ کا بنیادی مقصد ملک کے مجبور عوام کی ترجمانی ہے۔ مہنگائی کی وجہ وسائل کی کمی نہیں، بیڈگورننس، کرپشن اور سودی نظام ہے۔ جماعت اسلامی سیاست نہیں، قوم کی حقیقی آواز گونگے بہرے حکمرانوں تک پہنچا رہی ہے۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے اسمبلی میں پیش کیے جائیں۔ گوجرانوالہ میں ٹرین مارچ کے شرکاء کا فقید المثال استقبال کیا گیا۔ یہاں ریلوئے اسٹیشن پر بھی مقامی قیادت اور کارکنان کی بہت بڑی تعداد موجود تھی۔اس موقع پر امیرضلع مظہر اقبال رندھاوا ، ڈاکٹر احسان اللہ ، فرقان عزیز بٹ و دیگر بھی موجود تھے۔حافظ آبا د میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق اور ٹرین مارچ کے دیگرشرکا ء کا استقبال ڈاکٹر یاسین انصاری ، محمد حنیف گوندل اور دیگر قیادت نے کیا ۔شمالی پنجاب کے ضلع گجرات آمد پر ٹرین مارچ کے شرکاء کا استقبال امیر جماعت اسلامی شمالی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم، سیکرٹری جنرل محمد اقبال، سید ضیاء اللہ شاہ اور دیگر ذمہ داران نے پر تپاک انداز میں کیا۔ ریلوے اسٹیشن سے قبل ہی ریلوے ٹریک پر استقبالیہ بینرز آویزاں تھے۔ اسٹیشن پر کارپٹ بچھا کر سراج الحق کا استقبال کیا گیا۔ لالہ موسی کے ریلوے اسٹیشن پر بھی لوگوں کی کثیر تعداد نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا استقبال کیا۔ پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ جہلم میں ٹرین مارچ کے شرکاء کا استقبال ڈاکٹر قاسم و کارکنوں نے کیا۔ شدید گرمی اور حبس کے باوجود لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ اس موقع پر اسلامی جمعیت طلبہ کے پرچم بھی نظر آئے۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے رحیم یار خان سے راولپنڈی تک مختلف ریلوے سٹیشنز پر پہنچنے والے ہزاروں کارکنان کے جذبے کی تعریف کی اور ہر جگہ عظیم الشان استقبال پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ ٹرین مارچ کا اختتام راولپنڈی اسٹیشن پر ہوا۔