سیرۃ النبی ﷺ انسائیکلو پیڈیا

ڈی۔ بی۔ ایف۔ سیرت ریسرچ سینٹر ایک غیر منافع بخش علمی و تحقیقی ادارہ ہے جو سیرت النبیﷺ پر ایک تاریخ ساز کام انجام دے رہا ہے۔ ادارے کا بنیادی مقصد سیرتِ طیبہﷺ اور سیرت نگاری کے فروغ کے لیے 100 جلدوں پر مشتمل تین زبانوں (اردو، عربی، انگریزی) میں بین الاقوامی علمی معیار کے مطابق سیرت النبیﷺ انسائیکلو پیڈیا تیار کرنا ہے۔
مذکورہ ادارے کی شائع کردہ سیرۃ النبیﷺ انسائیکلو پیڈیا کی چوتھی جلد ہمارے پیش نظر ہے۔ اس جلد کا موضوع ”بعثتِ نبویﷺ اور قدیم تہذیبیں“ ہے۔ جب کہ اس سے قبل تین جلدیں حسبِ ترتیب منصہ شہود پر آچکی ہیں۔ جلد اول: صحفِ انبیائے کرام میں بشاراتِ محمدیﷺ، جلد دوم: جسم ِاقدسﷺ اور برکاتِ اعضائے مبارکہ، جلدسوم: ولادتِ مبارکہ ﷺ۔ پیش نظر جلد میں حضورﷺ کی بعثتِ مبارکہ کے وقت موجود سات بڑی تہذیبوں کا اجمالی مگر جامع جائزہ پیش کیا گیا ہے تاکہ اُس وقت موجود تہذیبوں کے جملہ گوشہ ہائے حیات اور نظامِ زندگی کے مختلف پہلو واضح ہوکر سامنے آجائیں۔ یہ تہذیبیں اگرچہ ہزاروں سال کی طویل تاریخ رکھنے کی وجہ سے تمدنی و ثقافتی سطح پر تہذیبی مظاہر سے مالامال تھیں، لیکن ان تہذیبوں میں موجود کمیاں و کوتاہیاں جن پر تفصیلاً روشنی ڈالی گئی ہے، اس بات کی دلیل ہیں کہ یہ تہذیبیں الہامی ہدایت، حقیقی مقصدِ حیات، اطاعتِ انبیاء و رسل علیہم السلام اور بندگیِ خدائے وحدہ لاشریک سے تہی دامن تھیں، جس کا لازمی نتیجہ گمراہی و بے راہ روی کی صورت میں برآمد ہوا۔
پیش نظر جلد میں بعثتِ نبوی کے وقت کی سات بڑی تہذیبوں کے مذہبی، روحانی، اخلاقی، سیاسی، معاشی، معاشرتی، قانونی، عدالتی اور تعلیمی نظام کا تجزیاتی (Analytical) جائزہ اس تناظر میں لیا گیا ہے کہ جب تمام تہذیبیں بہرصورت زندگی کی رعنائیوں، دلکشیوں، تحریصات و ترغیبات اور مادی کشاکش سے مالا مال تھیں تو تاریخ کے ایسے دور میں بعثتِ نبوی کی اہمیت و معنویت اور ضرورت کیا تھی۔
فاضل مقالہ نگاران و محققین نے قدیم انسانی تہذیبوں کے جملہ گوشہ ہائے حیات کا ترتیب وار مطالعہ اور سیرتِ طیبہﷺ کی روشنی میں ان پر نقد و جرح اور ان کی تنزلی کے اسباب کا منظم انداز میں مطالعہ کیا ہے اور قدیم معاشروں اور تہذیبوں کے محاسن کے اعتراف کے ساتھ ان تہذیبوں کی کمیوں و کوتاہیوں کو دلائل کے ساتھ واضح کرکے اسوئہ حسنہﷺ کی روشنی میں حقائق و واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے انسانی تہذیبی جہتوں کے مسائل کا سیرتِ طیبہ کی روشنی میں جامع، مفصل اور مدلل حل پیش کیا ہے۔
ہر تہذیب کے دامن میں اگرچہ کہ انسانیت کے لیے تعمیرو ترقی اور مادی خوشی و فرحت کا نظام و انتظام موجود رہا، لیکن تاریخ شاہد ہے کہ انسان کتنی ہی مضبوط تہذیب اپنی عقل و فکر کی بنیاد پر قائم کرلے، وہ انسان کی طلبِ حقیقت (Ultimate reality) اور روحانی ضروریات کی تکمیل میں ناکام رہتی ہے۔ دنیا کی سات بڑی تہذیبوں کا مطالعہ اس حقیقت کو واضح کرتا ہے کہ آسمانی مذاہب کی تعلیمات کی بنیاد پر قائم ہونے والا سماج اور تہذیبیں بھی نسبتاً اُس وقت تک کامیاب تہذیبیں رہیں جب تک ان مذاہب کی تعلیمات اپنی صحیح شکل صورت میں موجود رہیں۔ لیکن جب انھوں نے اس سے انحراف کیا تو انتشار کا شکار ہوکر بکھر گئیں۔
پیش نظر جلد درجِ ذیل 9 ابواب پر مشتمل ہے: 1۔ تاریخ کی حقیقت، 2۔ یونانی تہذیب، 3۔ رومی تہذیب، 4۔ مصری تہذیب، 5۔ فارسی تہذیب، 6۔ ہندوستانی تہذیب، 7۔ چینی تہذیب، 8۔ افریقی تہذیب، 9۔ عالمگیر تہذیبی بحران کا مصطفوی تدارک
کتاب ظاہری و معنوی حسن و جمال سے مزین ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ تمام تہذیبوں کا مطالعہ اُن کے اصل تاریخی مصادر و مراجع سے کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ نہایت احتیاط، تلاش و جستجو، محنت و مشقت اور بحث و تحقیق کے صبر آزما مراحل سے گزر کر پایہ تکمیل کو پہنچنے والا یہ کام اسلامی تاریخ کا ایک منفرد کام ہے اور اپنے موضوع پر ایک امتیازی شان رکھتا ہے۔ البتہ کتابیات میں جدید علمی اصولوں کی پیروی نہیں کی گئی، آئندہ جلدوں میں اس کا خیال رکھا جانا ضروری ہے۔
سیرت انسائیکلو پیڈیا پروجیکٹ جناب محمد عمران قریشی کی زیرسرپرستی کام کررہا ہے۔ انھوں نے اپنی جان و مال کو اس پروجیکٹ کے لیے وقف کررکھا ہے۔ ممتاز عالم دین و اسکالر محترم ڈاکٹر حبیب الرحمٰن اس کے مدیراعلیٰ ہیں، جبکہ ڈاکٹر مفتی عمران خان اور صاحب زادہ مفتی سید شاہ رفیع الدین ہمدانی نے مدیران کے فرائض انجام دیے ہیں۔ سیرت انسائیکلو پیڈیا کے ساتھ ادارہ سیرت اکیڈمی عظیم الشان سیرت النبیﷺ لائبریری اور بین الاقوامی سیرت ریسرچ سینٹر کے قیام کا ارادہ بھی رکھتا ہے۔ علاوہ ازیں سیرت النبیﷺ فاصلاتی تعلیمی کورسز، اور جامع سیرت اٹلس کی تیاری بھی ادارے کے منصوبوں میں شامل ہے۔ دعا ہے کہ جملہ مقاصد میں ادارے کو کامیابی حاصل ہو اور تمام معاونین و مخلصین کو اس کی برکتیں نصیب ہوں۔ آمین