قابلیت

ایک بڑے جہاز کا انجن فیل ہوگیا۔ جہاز کے مالکان نے بہت سے مکینک بلائے، لیکن ان میں سے کوئی بھی انجن کی خرابی دور نہ کرسکا۔ تب وہ ایک بوڑھے آدمی کو لائے جو اپنی جوانی میں جہازوں کی مرمت کرتا رہا تھا۔ اپنے ساتھ وہ ایک بڑا تھیلا اوزاروں کا ، اور جیسے ہی وہ آیا اُس نے فوراً مرمت کرنا شروع کردی۔ اس نے انجن کو بہت ہی غور سے دیکھا۔ جہاز کے دونوں مالک وہاں موجود تھے اور اس مکینک کو دیکھ رہے تھے، اس امید پر کہ وہ جانتا ہوگا کہ اسے کیا کرنا ہے۔ یہ سب دیکھنے کے بعد اس بوڑھے آدمی نے اپنے تھیلے میں سے ایک چھوٹی سی ہتھوڑی نکالی اور نرمی سے کسی جگہ اس سے چوٹ لگائی۔ فوراً ہی انجن میں جان پڑ گئی اور وہ چلنا شروع ہوگیا۔ اس نے احتیاط سے ہتھوڑی اپنے تھیلے میں رکھ دی۔ انجن ٹھیک ہوگیا تھا۔
ایک ہفتے بعد جہاز کے مالکوں کو اس بوڑھے مکینک سے دس ہزار ڈالر کا بل موصول ہوا۔
’’یہ کیا ہے؟‘‘ جہاز کے مالکان چلاّئے ’’اس نے مشکل سے کوئی کام یا محنت کی تھی!‘‘
انہوں نے اس بوڑھے مکینک کو خط لکھا کہ وہ مہربانی سے اپنا تفصیلی بل بھیجے۔ اس شخص نے ایک بل بھیجا جس پر لکھا تھا:
’’ہتھوڑی سے چوٹ مارنے کے لیے… دو ڈالر
ہتھوڑی کہاں مارنا تھی… نوہزار نو سو اٹھانوے ڈالر۔
(پروفیسر اطہر صدیقی)