یومِ یکجہتی فلسطین

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پر پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے

آج یوم القدس ہے اور ماہِ رمضان میں اسلام کے تیسرے مقدس ترین مقام مسجد اقصیٰ پر اسرائیل کی دہشت گردی جاری ہے۔ اسرائیلی پولیس کی فلسطینیوں کے خلاف نئی جارحیت اور حملے کے دوران 53 فلسطینی زخمی ہوئے۔ اس سے قبل 17اپریل کو بھی اسرائیلی فورسز کے دھاوا بولنے کے نتیجے میں 152 فلسطینی زخمی ہوگئے تھے اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔
مسجد ِ اقصیٰ وہ مقدس مقام ہے جہاں نبی ِ مہربان محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام انبیاء کی امامت کی۔ اسی لیے یہ امت ِ مسلمہ کا قبلۂ اوّل ہے۔ اسرائیل فلسطین کی مقدس زمین پر قبضہ کرکے بنایا گیا، اور عالم ِ کفر کی ریاستوں کی سرپرستی میں پوری دنیا کے یہودیوں کو اکٹھا کرکے اس ناجائز ریاست میں آباد کیا گیا، جس کے بعد اس خطے کے اصل باشندوں یعنی مسلمانوں کو دنیا بھر میں بے وطنی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور کیا گیا۔ بیت المقدس کا تقدس پامال ہورہا ہے اور اس کی قیمت پر مسلم حکمران اسرائیل کے ساتھ دوستی کی پینگیں بڑھا رہے ہیں۔ تجارت، سیاحت، ماحول دوست معاشیات اور سائنسی ترقی پر معاہدے ہورہے ہیں۔ یہ حکمران اسرائیل سے تو محبت کرتے ہیں جس کے نشانے پر پوری امتِ مسلمہ ہے، لیکن اخوان المسلمون اور حماس.. جو پوری امت کا قرض ادا کررہے ہیں اور اسرائیل کے خلاف سراپا احتجاج بن کر ہر ظلم کے آگے ڈٹے ہوئے ہیں.. کے خلاف اسرائیل کے ساتھ مل کر اقدامات کرتے ہیں، اور یہی ان کی تاریخ ہے۔ عالمِ اسلام کے حکمراں فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہوں یا نہ ہوں لیکن امت ِ مسلمہ پورے درد کے ساتھ فلسطین کی آزادی کی تحریک کے ساتھ کھڑی ہے، اور اسی تعلق کی بنیاد پر امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پر مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے خلاف کراچی سمیت پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے امتِ مسلمہ کی ترجمانی کرتے ہوئے کہا کہ:
’’فلسطینی مسلمانوں پر رمضان المبارک کے مہینے میں ظلم و ستم کے پہاڑ ٹوٹ رہے ہیں۔ صہیونی قابض افواج نے نہتے روزے داروں پر مسجد اقصیٰ میں حملہ کیا، لوگوں کو شہید، زخمی اور گرفتار کیا، مگر مجال ہے کہ مسلمان حکمرانوں کی جانب سے اس پر کوئی سخت ردعمل آیا ہو۔ مودی کی فاشسٹ حکومت مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر ظلم کررہی ہے، مگر پاکستان سمیت اسلامی ممالک کے سربراہان خاموش ہیں‘‘۔
کراچی میں یومِ یکجہتی فلسطین کے سلسلے میں مدینہ مسجد طارق روڈ ڈالمن سینٹرپر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، کراچی کے شہریوں نے صہیونی افواج کی جانب سے فلسطینی مسلمانوں پر بمباری کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیا۔ مظاہرے کے شرکاء نے ہاتھوں میں بینر، پلے کارڈ اور فلسطینی پرچم بھی اٹھائے ہوئے تھے جن پر ”قبلہ اول کی آزادی عرب و عجم کا نہیں پوری امتِ مسلمہ کے ایمان کا مسئلہ ہے“۔ ”نعرئہ تکبیر اللہ اکبر، مُردہ باد مُردہ باد اسرائیل مُردہ باد“، ”اسرائیل کا ایک علاج الجہاد الجہاد“ کے نعرے لکھے ہوئے تھے۔ مظاہرے سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کے علاوہ سیکریٹری کراچی منعم ظفر خان، امیر ضلع قائدین سیف الدین ایڈووکیٹ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ:
”قبلہ اول کی آزادی مسلمانوں کے ایمان کا حصہ ہے، عالم عرب کا حکمران طبقہ مغرب کے آگے سجدہ ریز رہتا ہے لیکن مسلمانوں کے خلاف اٹھنے والے اقدامات پر خاموش رہتا ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ عالم اسلام کے حکمران علی الاعلان امریکہ کے خلاف بغاوت کا اعلان کریں، بحیثیت مسلمان ہم سب کی ذمے داری ہے کہ بیت المقدس، مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لیے جدوجہد کریں، یہودی ایک بار پھر مسلمانوں کے خلاف سازش کررہے ہیں، گزشتہ دنوں صہیونی اور اسرائیلی فوجیوں نے رمضان المبارک کے باوجود فلسطینی مسلمان بچوں کو گرفتار کیا اور تشدد کا نشانہ بنایا، بدقسمتی سے طویل عرصے سے فلسطین میں یہودیوں کو آباد کیا جارہا ہے، حماس کے نوجوانوں اور مسلمان بچوں، بوڑھوں اور خواتین کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے استقامت کا مظاہرہ کیا ہے، فلسطینی مسلمان تلواروں کے سائے میں عبادات کرنے پر مجبور ہیں، فلسطینی عوام نے اللہ کی غلامی کو قبول کیا اور طاغوت سے بغاوت کی ہے، جبکہ عالم اسلام کے حکمرانوں نے آئی ایم ایف کی غلامی قبول کی ہوئی ہے، ہمیں یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ ہمارے حکمران بھی امریکہ اور آئی ایم ایف کے غلام بنے ہوئے ہیں، ہمارے حکمران چہرے بدل بدل کر عوام کو بے وقوف بنارہے ہیں، بیت المقدس کی آزادی کی جدوجہد کے ساتھ ساتھ حکمرانوں سے نجات کے لیے بھی جدوجہد کریں۔“
سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہاکہ ”فلسطین میں قبلہ اول پر قبضہ مکہ مدینہ پر قبضہ ہے، یہود و نصاریٰ مسلمانوں کے خلاف سازشیں کررہے ہیں، امتِ مسلمہ کی ذمہ داری ہے کہ قبلہ اول کی آزادی کے لیے متحد ہوجائیں۔ جماعت اسلامی فلسطینی مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی کررہی ہے اور ان شاء اللہ وہ دن دور نہیں جب ہم قبلہ اول کو اسرائیل سے ضرور آزاد کروائیں گے۔