ایک دفعہ مامون (813۔833ء) محل سے باہر نکلا تو دیکھا کہ ایک شخص محل کی دیوار پر کوئلے سے کچھ لکھ رہا ہے۔ پاس جاکر دیکھا تو ایک شعر تھا جس کا ترجمہ یہ تھا:
’’اے محل! تیرے مکین نہایت بے مروت، بے فیض اور بے رحم ہیں، اللہ کرے کہ تُو برباد ہوجائے اور تیرے طاقچوں میں اُلّو آباد ہوں‘‘۔
مامون نے پوچھا: تمہیں اس ہجو پہ کس چیز نے مجبور کیا؟ کہا: اے امیرالمومنین، یہ تسلیم کہ یہ محلات زرو جواہر اور سامانِ تعیش سے لبریز ہیں، لیکن ان میں میرے لیے ایک پیسہ تک نہیں۔ میں چار روز سے بھوکا ہوں، ان محلات کے مسلسل چکر کاٹ رہا ہوں، لیکن مجھے کسی نے ایک روٹی تک نہیں دی۔ اگر یہ محل اجڑ جائیں تو غریبوں کا فائدہ ہوگا، ہم لوگ ان کے بالے ہی بیچ کر پیٹ پال لیں گے۔
یہ سن کر مامون کانپ اٹھا۔ اس کا وظیفہ باندھ دیا اور تمام عمال کو ہدایت کی کہ قلمرو میں کوئی شخص بھوکا نہ رہے۔