اسلامی انقلاب

کتاب
:
اسلامی انقلاب
مولانامودودیؒ اور جماعت اسلامی
مصنف
:
شاہنواز فاروقی
صفحات
:
320 قیمت:450 روپے
ناشر
:
اسلامک پبلی کیشنز(پرائیویٹ) لمیٹڈ
منصورہ ملتان روڈ، لاہور،پاکستان
فون
:
042-35252501-2
فیکس
:
042-35252503
موبائل
:
0322-4673731
ویب سائٹ
:
www.islamicpak.com.pk
ای میل
:
islamicpak@gmail.com

جن اصحاب نے جماعت اسلامی اور مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ پر کثرت سے لکھا ہے ان میں جناب شاہنواز فاروقی صاحب حفظہ اللہ تعالیٰ کا ایک نمایاں نام ہے۔ اسلامک پبلک کیشنز کے منیجنگ ڈائریکٹر جناب طارق محمود زبیری تحریر فرماتے ہیں:
’’شاہنواز فاروقی فکر و فلسفہ کے میدان کے شہسوار، کثیر المطالعہ، وسیع النظر اور تحریک اسلامی کی فکر کے حامل قلم کار اور کئی کتابوں کے مصنف ہیں۔ ان کے مضامین کا یہ مجموعہ تحریک اسلامی خصوصاً سید مودودیؒ اور علامہ اقبالؒ کے فکر و فلسفہ اور عالم اسلام پر گہرے انقلابی اثرات کو سمجھنے اور سمجھانے کی کوشش ہے۔ مصنف نے اس کتاب میں شامل مضامین میں کثرت سے سید مودودیؒ کے فکری کارناموں اور ان کے ہمہ گیر اثرات پر کلام کیا ہے۔ وہیں عالم اسلام اور مغرب میں پھیلے نظریاتی اور فکری مغالطوں اور عالم اسلام کے اندر وقتاً فوقتاً ہونے والے مختلف تجدیدی کارناموں کے ساتھ مولانا مودودیؒ کے کام کا موازنہ بھی کیا ہے۔
اسلامک پبلی کیشنز اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ان اہم فکری مضامین کے مجموعہ کو قارئین کے سامنے فخر کے ساتھ پیش کررہا ہے۔ امید ہے کہ یہ کتاب اسلامی لٹریچر کے ذخیرے میں قابل قدر اضافہ ثابت ہوگی‘‘۔
شاہنواز فاروقی صاحب روزنامہ جسارت کراچی کے مدیر ہیں۔ جناب شاہنواز فاروقی تحریر فرماتے ہیں:
’’اسلام کی ہر چیز انقلابی ہے۔ اسلامی کی بنیاد کلمہ طیبہ ہے اور کلمہ طیبہ ہر جھوٹے خدا اور ہر جھوٹے رسول اور ہر جھوٹی اتھارٹی کو منہدم کرکے انسان کی زندگی کو ایک سچے خدا، آخری رسولؐ اور ایک سچی اتھارٹی سے منسلک کرتا ہے۔ قرآن مجید فرقان حمید ایک کتاب انقلاب ہے اور آپؐ ایک پیغمبر انقلاب ہیں۔ نماز دین کا ستون ہے اور نماز ایک انقلابی عبادت ہے۔ قرآن کا کہنا ہے کہ نماز برائیوں سے روکتی ہے۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ مسلمان نماز کا حق ادا کرنے لگیں تو نماز مسلمانوں کی زندگی میں انقلاب برپا کرسکتی ہے۔ رسول اکرمؐ نے فرمایا ہے کہ نماز اس طرح پڑھو گویا تم خدا کو دیکھ رہے ہو یا کم از کم اس طرح پڑھو گویا خدا تمہیں دیکھ رہا ہو۔ نماز ان دونوں طریقوں سے عبادت گزار کی زندگی میں انقلاب برپا کرسکتی ہے۔ اسلام کی دیگر عبادات بھی اپنی روح میں انقلابی ہیں۔ اسلام کا جہاد اکبر ہو یا جہاد اصغر، دونوں کا مقصد انسان اور دنیا میں انقلاب برپا کرنا ہے۔ رسول اکرمؐ پر نبوت ختم ہوگئی مگر تجدید کا ادارہ قیامت تک کار تجدید انجام دیتا رہے گا۔ کار تجدید مسلمانوں کو انحرافات، ضلالت اور گمراہی سے نجات دلاکر مسلمانوں کو ان کے مراکز سے دوبارہ منسلک کرتا ہے۔ اس اعتبار سے دیکھا جائے تو ہر مجدد انقلابی ہوتا ہے اور ہر کار تجدید کی نوعیت انقلابی ہے۔
بلاشبہ مولانا مودودیؒ مجدد وقت تھے، اس لیے مولانا کی شخصیت بھی انقلابی ہے اور ان کی فکر بھی انقلابی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جماعت اسلامی بھی دراصل ایک انقلابی جماعت ہے۔ بعض لوگ جہالت، لاعلمی اور کم فہمی کی وجہ سے جماعت اسلامی کو نواز لیگ، پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کی طرح ایک ’’سیاسی جماعت‘‘ سمجھتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ جس طرح دوسری جماعتیں سیٹوں اور اقتدار کے لیے جدوجہد کررہی ہیں اسی طرح جماعت اسلامی بھی صرف سیٹوں اور اقتدار کے لیے رات دن ایک کیے ہوئے ہے لیکن ایسے لوگ نہیں جانتے کہ دوسری جماعتوں کے لیے اقتدار بجائے خود مقصد ہے مگر جماعت اسلامی کے لیے اقتدار مقصد نہیں، مقصد کے حصول کا ذریعہ ہے۔ جماعت اسلامی کا مقصد بھی راز نہیں۔ جماعت اسلامی کا مقصد ہے اسلامی انقلاب ،اسلام کا فکری، تہذیبی اور سیاسی غلبہ، مکمل اور ہمہ جہتی غلبہ۔ اس تناظر میں اس کتاب کو مرتب کرنے کا بنیادی مقصد اسلام، مولانا مودودیؒ اور جماعت اسلامی کی انقلابیت کو سامنے لانا ہے۔ اس کتاب کو مرتب کرنے کا دوسرا مقصد یہ ہے کہ انسان اور جماعتیں اپنے خوابوں، اپنے مثالیوں یا اپنے Ideals کی طرح ہوتی ہیں۔ انسانوں اور جماعتوں کا نصب العین اور آئیڈیل بڑے ہوتے ہیں تو انسان اور جماعتیں بھی بڑی ہوجاتی ہیں۔ انسان، جماعتوں اور قوموں کے آئیڈیل پست ہوتے تو انسان، جماعتیں اور قومیں بھی معمولی ہوجاتی ہیں۔ مولانا مودودیؒ نے قرآن و سنت اور سیرت طیبہ کو Ideal بنایا تو وہ مجدد اور مفکر اسلام بن گئے۔ ہم بھی اگر بڑے خوابوں، بڑے نصب العین اور بڑے اہداف سے منسلک رہیں گے تو ہم بھی کچھ نہ کچھ بڑے ہوجائیں گے اور کچھ نہیں تو چھوٹے پن سے تو بچ ہی جائیں گے۔ اس کتاب کا بنیادی خیال برادرم طارق محمود صاحب نے پیش کیا اور ان مضامین کو جمع کرنے میں عزیزم عامر اشرف نے ہماری مدد کی اللہ تعالیٰ ان دونوں حضرات کو جزائے خیر سے نوازے۔
کتاب جن مضامین پر مشتمل ہے وہ درج ذیل ہیں:
اسلام کی انقلاب اور مولانا مودودیؒ، اسلام کی انقلابیت اور اسلامی تحریکیں، اسلامی انقلاب… یعنی کیا؟، اسلامی انقلاب، مسائل اور رویے، انقلاب ایران کا بنیادی مسئلہ، ہمارا معاشرہ اور انقلاب، انقلاب اور نوجوان، مولانا مودوددیؒ… چند شخصی پہلو، نظام اور فکر مودودیؒ، سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ اور احیائے دین کی تحریک، مولانا مودودیؒ کا فکری ماڈل اور جماعت اسلامی، مولانا مودودیؒ اور جدید و قدیم، اقبالؒ اور مولانا مودودیؒ کے فکری ماڈل کا ایک پہلو، مولانا مودودیؒ کی حیرت انگیز تحریریں، مولانا مودودیؒ پر تنقید کی بنیادیں، مولانا مودودیؒ کا اسلوب، اکبر، اقبال، مولانا مودودیؒ اور دانش وری، کمیونزم، مغرب، فکر مودودیؒ اور ہم، کے۔جی۔ بی کا سوویت یونین اور مولانا مودودیؒ کے تجربات، سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ کا عہد ساز فکری اور عملی کارنامہ، خطبات کی سوویں اشاعت، مودودیؒ بمقابلہ جناح؟، ہوتا ہے جادہ پیما پھر کارواں ہمارا، اسلامی تحریکیں… ماضی، حال اور مستقبل، بیسویں صدی میں، اسلام اور باطل نظاموں کی کشمکش، کیا نظریاتی سیاست کا دور گزر گیا؟، نظریاتی جدوجہد میں کامیابی کی بنیادیں، جماعت اسلامی کے قیام کی کہانی، مولانا مودودیؒ کی زبانی، جماعت اسلامی کیا ہے؟، نظریاتی جدوجہد اور جماعت اسلامی، پاکستان، نظریاتی جدوجہد اور جماعت اسلامی، کراچی میں جماعت اسلامی کی نظریاتی و سیاسی جدوجہد، ریاست مدینہ کا ماڈل، عدل و انصاف کی ضمانت، تبدیلی کے تین نشان اللہ، نبیؐ اور قرآن، جماعت اسلامی، انتخابات اور حق کی بالادستی کی جدوجہد، امت کا تصور اور جماعت اسلامی، امیر جماعت اسلامی، فوج اور معافی، جماعت اسلامی کی گو امریکہ گو تحریک، جماعت اسلامی کے دو بڑے عیب، یہ تو بغاوت ہے قاضی صاحب!!؟، تحریک تکمیل پاکستان… مگر کیسے؟، جماعت اسلامی کی امن دشمنی، ورنہ جماعت اسلامی…!!؟
کتاب سفید کاغذ پر خوب صورت طبع کی گئی ہے، قیمت مناسب ہے۔
شاہنواز فاروقی صاحب 1964ء میں کراچی میں پیدا ہوئے، اہل علم خاندان سے ان کا تعلق ہے، کراچی یونیورسٹی سے ابلاغ عامہ میں ایم اے کیا۔ اللہ پاک نے ان کو سیال قلم عطا کیا ہے، ان کے کالموں کی دس کتابیں بھی اسلامک پبلی کیشنز سے چھپ چکی ہیں جن کے نام ہیں: روبرو، گویائی، طواف، بار امانت، مصرف، کاغذ کی کشتی، گفتگو، چراغ دل صحرا میں اذان، دستک، اس کے علاوہ تہذیبوں کا تصادم، کاغذ کے سپاہی بچوں کے لیے نو کہانیوں کی کتابیں اور ایک نظموں کی کتاب۔ فاروقی صاحب شاعر بھی ہیں، دو شاعری کے مجموعے اس کے علاوہ ہیں، غرض ان کا قلم متنوع موضوعات پر کثرت سے چلتا ہے۔ اللہ پاک ان کو ایمان و صحت سے رکھے اور اپنے دین اور پاکستان کی خدمت کی توفیق ارزانی فرمائے آمین۔
nn