یہ پروگرام بہت چھوٹے پیمانے پر شروع کیا گیا تھا جو اب 44 شہروں میں پھیل چکا ہے۔ دسمبر 2021ء تک 9 ہزار سے زائد افراد میں 24 کروڑ 20 لاکھ روپے کی خطیر رقم تقسیم کی جا چکی ہے
یہ مختصر سی کہانی گلگت بلتستان کی شمیم اختر صاحبہ کی ہے، جن کے خاوند کا انتقال ہوا تو دنیا جیسے ویران ہوگئی ہو۔ بچوں کی تعلیم، گھر کا خرچہ، خوشی غمی۔۔ زندگی نے ایسی جگہ لا چھوڑا کہ سوائے اندھیرے کے کچھ نظر نہ آتا تھا۔ لیکن شمیم اختر نے ہمت نہ ہاری، اور لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلانے کے بجائے خود محنت کرنے کا ارادہ کیا۔ الخدمت مواخات پروگرام کے تحت انہیں کاروبار کے لیے بلا سود قرضہ فراہم کیا گیا، اور ایک مختصر سے عرصے میں انہوں نے امین لیڈیز ٹیلرنگ اینڈ ووکیشنل ٹریننگ سینٹر کے نام سے ایک ایسا ادارہ بنا لیا جس سے ہر 6 ماہ بعد 25 سے 30 خواتین مختلف ہنر سیکھ کر اپنے لیے ایک باعزت روزگار کا ذریعہ بنانے میں کامیاب ہوتی ہیں۔ شمیم اختر فی الوقت نہ صرف اپنے تین بچوں کی تمام ضروریات احسن انداز میں پوری کررہی ہیں بلکہ اپنے علاقے کی خواتین کے لیے ایک مثال ہیں جو نہ صرف خود اپنے پاؤں پر کھڑی ہوئیں بلکہ دیگر خواتین کو اُن کے پاؤں پر کھڑا کرنے کی کوشش کی۔گجرات کی رہائشی اور ایک باہمت ماں بھی ہمارے لیے ایک روشن مثال ہیں۔ خاوند کے انتقال کے بعد دوسروں پر بوجھ بننے کے بجائے خود اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کا فیصلہ کیا۔ الخدمت نے قرضہ دیا تو گھر میں ہی ایک دکان بنائی اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے دکان چل پڑی، اور اب نہ صرف انہوں نے قرض واپس کیا بلکہ الخدمت کو اپنے جیسی کسی اور خاتون کے لیے بھی رقم عطیہ کی۔ اور یہی الخدمت مواخات پروگرام کا بنیادی مقصد ہے جو لینے والے ہاتھ کو، دینے والے ہاتھ میں بدل رہا ہے۔ اُس وقت ہم اللہ کا بہت شکر بجا لاتے ہیں جب کوئی ایسا فرد جس کو قرضہ فراہم کیا ہو، وہ الخدمت کو ڈونیشن دے۔ یہ کیونکر ممکن ہے کہ انسان اللہ کے قانون اور احکامات کی پابندی کرتے ہوئے سود سے بچے، حلال کمائی کی سعی کرے اور رب العزت اُس کی مددو نصرت نہ فرمائے!فلاحی اور مہذب معاشرے کا تقاضا ہے کہ معاشی طور پر کمزور اور مستحق افراد کا ہاتھ تھاما جائے۔ وسائل سے محروم لیکن باصلاحیت افراد کی پریشانی اور غم کا احساس کرتے ہوئے ان کو بھی ایسے مواقع فراہم کیے جائیں کہ وہ آگے بڑھیں اور غربت کے گراف کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اسی سے ملک کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کی راہیں ہموار ہوں گی۔ الخدمت فائونڈیشن اسی احساس کی ایک حقیقی تصویر ہے جو مواخات پروگرام کے ذریعے نئے کاروبار کا آغاز کرنے یا پہلے سے جاری کاروبار میں توسیع کے خواہش مند ایسے مرد و خواتین کو جو وسائل نہ ہونے یا وسائل کی کمی کے باعث پریشان ہوں، بلاسود قرض فراہم کرتی ہے۔ الخدمت فائونڈیشن کا مواخات پراجیکٹ درحقیقت مواخاتِ مدینہ کی طرز پر قائم کیا گیا ہے۔ یہ بات ہے 2012ء کی جب الخدمت فائونڈیشن نے بڑھتی ہوئی مہنگائی، بے روزگاری اور محدود ذرائع آمدن سے افراد کو پیش آنے والے مسائل کے حل کے لیے، مواخاتِ مدینہ کے مثل افراد کو کاروبار کے لیے بلاسود قرضہ فراہم کرنے کا آغاز کیا۔ اللہ کے نبیﷺ کی سنت پر عمل کرتے ہوئے، کہ سوال کرنے والے فرد کے لیے روزگار کے ذریعے کا اہتمام فرمایا گیا، الخدمت افراد کو چھوٹے کاروبار کے لیے بلاسود قرضہ فراہم کررہی ہے۔ یہ پروگرام بہت چھوٹے پیمانے پر شروع کیا گیا تھا جو اب 44 شہروں میں پھیل چکا ہے۔ دسمبر 2021ء تک 9 ہزار سے زائد افراد میں 24 کروڑ 20 لاکھ روپے کی خطیر رقم تقسیم کی جا چکی ہے۔ بنیادی طور پر اُن افراد کو یہ رقم فراہم کی جاتی ہے جن کی معاشی حالت انہیں اپنے گھر کے افراد کے لیے دو وقت کا کھانا بھی بمشکل مہیا کرتی ہے۔ بلاسود قرضے کے ذریعے یہ افراد اپنے لیے باعزت روزگار کا بندوبست کرتے ہیں۔ یہ مختصر سی رقم درحقیقت حالات کی چکی میں پسے ہوئے مجبور افراد کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کی ایک کوشش ہے۔ حضرت عبداللہ بن مسعودؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو بھی مسلمان کسی مسلمان بھائی کو ایک قرض دو مرتبہ دیتا ہے تو وہ ایسا ہی ہے،جیسے اس نے وہ مال ایک بار صدقہ کردیا ہو۔(سنن ابن ماجہ، حدیث نمبر2430)باہمت مائیں اور مواخات پروگرامالخدمت فی الوقت 19 ہزار سے زائد یتیم بچوں کی اُن کے گھر پر کفالت کررہی ہے۔اُن بچوں کی باہمت مائو?ں کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کی کوشش کا آغاز 2018ء میں کیا گیا جب پاکستان کے مختلف علاقوں میں 100 کے قریب، انہی باہمت خواتین کو گھر پر رہتے ہوئے کاروبار کرنے کے لیے آمادہ کیا گیا۔ خیال یہ تھا کہ اس طور وہ باہمت ماں اپنے بچوں کے لیے کچھ مہیا کرسکے اور اُسے لوگوں کے سامنے ہاتھ نہ پھیلانا پڑے۔ اُس وقت یہ بات وہم و گمان میں نہ تھی کہ اللہ رب العزت اتنا کرم فرمائیں گے کہ وہ خواتین صرف اپنے بچوں کی ہی نہیں، بلکہ اور اَن گنت بچوں کی زندگیوں میں بھی سہولت لائیں گی۔ اللہ رب العزت نے اِن چند سالوں میں اپنی قدرت اور کرم کی بے شمار مثالیں ظاہر فرمائیں۔حیران کن طور پر الخدمت کے قرض کی واپسی کی شرح 99 فیصد ہے۔ ایسے وقت میں جب ملک بھر میں بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہوچکا ہے، زندگی کی گاڑی چلانا مشکل ہی نہیں ناممکن بن چکا ہے، الخدمت فاؤنڈیشن کا مواخات پروگرام یقیناً ملکی ترقی کے نئے راستے تلاش کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔