ہلاکو خان (1265ء) کا وزیر نصیر الدین محقق طوسی (1274ء) تاتاریوں کی صحبت میں رہ کر قدرے مائل بہ ستم ہوگیا تھا۔ چونکہ بلند پایہ ماہر منطق بھی تھا، اس لیے ہر شخص سے ہر بات پر دلیل مانگتا تھا۔ ایک دفعہ اس نے اعلان کیا کہ جس شخص کے پاس خدا کے وجود پر پختہ دلائل نہیں ہوں گے، وہ قتل کردیا جائے گا۔ ایک مرتبہ طوسی جنگل میں گھوم رہا تھا کہ اسے ایک کسان نظر آیا، قریب جاکر پوچھنے لگا کہ خدا دو ہیں یا ایک؟ پوچھا: اگر میں کہہ دوں کہ دو ہیں تو تم میری تردید کیسے کرو گے؟ کہا: میں اس کدال سے تمہارا سر چیر ڈالوں گا۔ طوسی مسکرایا اور یہ کہہ کر چل دیا: ’’ایمان کے سامنے دلائل ہیچ ہیں‘‘۔
(ماہنامہ چشم بیدار، مارچ 2020ء)