امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق،محمد حسین محنتی ودیگر کا خطاب
کراچی میں جامعۃ الاخوان اور جامعہ حنیفیہ کے ختمِ بخاری شریف، تقسیمِ انعام و اسناد دستارِ فضیلت مفتیانِ کرام، قراء عظام تکمیل حفظِ قرآن کی عظیم الشان سالانہ تقریب منعقد ہوئی، جس میں رابطۃ المدارس الاسلامیہ پاکستان کے صدر شیخ الحدیث و القرآن مولانا عبدالمالک نے درسِ بخاری شریف پیش کیا۔ اس تقریب میں 85 فارغ التحصیل طلبہ کو اسناد و انعامات دیئے گئے، مفتیانِ کرام اور درسِ نظامی کا کورس مکمل کرنے والوں کو دستارِ فضیلت پیش کی گئیں، ان میں علومِ دینیہ کورس مکمل کرنے والی 14طالبات بھی شامل تھیں۔ تقریب میں طلبہ و طالبات کے والدین نے بھی شرکت کی۔ تقریبات سے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق، نائب مرکزی امیر اسد اللہ بھٹو، امیر صوبہ سندھ محمد حسین محنتی، امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن، نائب امیر جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی، جامعۃ الاخوان و اخوات کے مہتمم مولانا عبدالوحید، جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان کے منتظم اعلیٰ مولانا حافظ شمشیر شاہد، امیر ضلع گلبرگ وسطی اور سرپرست جامعۃ الاخوان فاروق نعمت اللہ، امیر ضلع ائرپورٹ توفیق الدین صدیقی،جامعہ حنیفیہ کے مہتمم مولانا یامین منصوری، صدر منتظمہ کمیٹی جامعۃ الاخوان محمد احمد قاری اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
مہمانِ خصوصی امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ظلم کے نظام اور ظالم حکمران کے خلاف کلمۂ حق بلند کرنا جہاد ہے، دینی مدارس علم کا گہوارہ اور اسلام کا قلعہ ہیں، ان کے طلبہ، اساتذہ، علمائے کرام و مفتیانِ عظام دین کے سپاہی و سفیر ہیں، دستار فضیلت حاصل کرنے والے جس منصب پر فائز ہوتے ہیں ان کی ذمے داری ہے کہ معاشرے میں قرآن و سنت کے علم کو پھیلائیں، ظلم کے نظام اور ظالم حکمرانوں کے آگے جھکنے کے بجائے عزم کریں کہ اسلام کے نظامِ عدل کے قیام کی جدوجہد کریں گے، باطل کے مقابلے میں حق کا ساتھ دیں گے۔ موجودہ باطل اور ظلم کا نظام ہی فساد کی جڑ اور شر پھیلانے کا باعث ہے، اس کے خلاف جنگ اور علَم بغاوت بلند کرنا ہوگا۔ آج تعلیم کو بھی طبقاتی نظام میں تبدیل کردیا گیا ہے،غریبوں کے بچوں کے لیے سرکاری اسکول ہیں جن کا کوئی پرسانِ حال نہیں، تعلیم مہنگی سے مہنگی تر کی جارہی ہے، جماعت اسلامی ملک میں یکساں نظام تعلیم رائج کرے گی۔ جماعت اسلامی اسلام کے عادلانہ نظام کے قیام کی جدوجہد کررہی ہے جس میں تعلیم، صحت، علاج، روزگار ہر خاص و عام کو فراہم کیا جائے گا۔ ملک سے سودی معیشت کا نظام ختم کیا جائے گا۔ ریاست، حکومت، سیاست، معاشرت، عدالت ہر جگہ قرآن و سنت کی حکمرانی ہوگی۔ سراج الحق نے فارغ التحصیل طلبہ اور علمائے کرام سے کہاکہ آپ اپنے اپنے علاقوں میں جاکر معاشرے میں درس و تدریس کا کام کریں، عوام الناس کو قرآن و سنت کا علم پہنچائیں، جماعت اسلامی ہر طرح سے آپ کے ساتھ ہوگی۔محمد حسین محنتی نے کہا کہ ملک میں معاشی بدحالی کی وجہ دین سے دور رہنے والے حکمرانوں کی مغرب نوازپالیسیاں ہیں۔حافظ نعیم الرحمٰن نے کہاکہ جامعۃ الاخوان کئی برس سے احسن طریقے سے مقاصدِ دینیہ کے حصول کی جدوجہد میں مصروف ہے اور دین کے فروعی معاملات و جزیات سے بالاتر ہوکر طلبہ و طالبات کی تعلیم و تربیت کررہی ہے اور علم کا مرکز بن گئی ہے۔ دین چند عبادات اور رسومات کا نام نہیں بلکہ دین کا تقاضا ہے کہ پورا نظامِ زندگی اس کاتابع ہو۔اسلام غالب ہونے اور حکمرانی کرنے آیا ہے۔مسلک،زبان،علاقے یا قومیت کی بنیاد پر ہمیں تقسیم کرنے والے ملک و ملت کے خیر خواہ ہر گز نہیں ہوسکتے۔ مولانا حافظ شمشیر شاہد نے کہاکہ جمعیت طلبہ عربیہ ملک بھر میں دعوت ِ دین کا کام کررہی ہے اور دین کے اصل تصور اور حقیقی مفہوم سے لوگوں کو آشناکررہی ہے،اور انسانوں کی زندگی قرآن و سنت کے سانچے میں ڈھالنے کی جدوجہد میں مصروف ہے،ہمارا مقصد انسانوں کو ان کے رب سے، رسول ؐسے ،قرآن وحدیث اور مسجد سے جوڑنا اور عقائد کی اصلاح کرنا ہے۔ مولانا عبدالوحید نے جامعۃ الاخوان و اخوات کی سالانہ رپورٹ اور مجموعی کارکردگی کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہاکہ الحمدللہ آج ہم 20ویں سالانہ تقریب منعقد کررہے ہیں جس پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں اور اس عظیم کارِ خیر میں معاونت کرنے والے تمام لوگوں کے بھی ممنون ہیں، ہمارا عزم ہے کہ قرآن وسنت کے علم کو پھیلانے اور اقامتِ دین کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ مولانا یامین منصوری نے کہا کہ امتِ مسلمہ کے خلاف دنیا بھر میں مظالم ڈھائے جارہے ہیں، جن سے نجات اور درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے امتِ مسلمہ کو اتحاد و یکجہتی کی ضرورت ہے، جماعت اسلامی اقامتِ دین کی جدوجہد میں مصروف ہے۔
ختم بخاری کی محافل میں جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر اسد اللہ بھٹو، صوبائی نائب امیر حافظ نصر اللہ، نائب امیرکراچی مسلم پرویز، اسحاق خان، امرائے اضلاع مولانا فضل احد حنیف، مولانا مدثر حسین انصاری، سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری، مولانا ضیاء الرحمٰن فاروقی، قاری منصور، مولانا محمد مکرم، مولانا آدم سمیع و دیگر نے بھی شرکت کی اور طلبہ میں اسناد و انعامات تقسیم کیے۔