ایک شخص گھر میں بے روزگاری سے تنگ آکر سفر کو نکلا اور قطب صاحب کے مزار پر جاکر منت مانی کہ ’’اس سفر میں جو کچھ حاصل ہوگا اس میں سے آدھا آپ کے مزار پر چڑھائوں گا‘‘۔
اتفاق سے راہ میں چھواروں اور اناروں کی ایک تھیلی پڑی پائی۔ اس شخص نے مزے سے چھوارے اور انار کھائے اور چھواروں کی گٹھلیاں اور اناروں کے چھلکے لاکر قطب صاحب کے مزار پر چڑھا دیے اور کہا ’’یا حضرت میں نے اپنی منت پوری کی، جو مجھ کو ملاتھا اس کا آدھا آپ کی نذر کیا‘‘۔
حاصل: بدعقیدہ آدمی خدا سے بھی نہیں چوکتا۔
(نذیر احمد دہلوی، منتخب الحکایات)