طبی ماہرین نے امید ظاہر کی ہے کہ کورونا کی عالمی وبا جلد ہی نزلے زکام کی طرح موسمی بیماری بن جائے گی، جبکہ اومیکرون ویرینٹ اس کی وجہ بنے گا۔ میڈیکل ویب سائٹ ’ہیلتھ ڈے‘ کے مطابق امریکی وبائی ماہرین نے یہ پیش گوئی حالیہ چند ماہ میں کورونا وائرس کے اومیکرون ویرینٹ کے تیز رفتار پھیلاؤ کے بعد اتنی ہی تیزی سے اس کی شدت میں آنے والی کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے کی ہے۔ڈیوک یونیورسٹی میں وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر کرسٹوفر وڈز کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقہ اور برطانیہ کے بعد امریکہ میں بھی اگرچہ اومیکرون ویرینٹ بہت تیزی سے پھیلا اور اس نے زیادہ تعداد میں لوگوں کو متاثر بھی کیا،البتہ اس سے شدید بیمار پڑنے اور مرنے والوں کی تعداد بہت کم رہی، جبکہ ویکسین شدہ افراد میں یہ شرح اور بھی کم دیکھی گئی۔اومیکرون سے متاثر ہو کر صحت یاب ہوجانے والا شخص، کورونا وائرس (سارس کوو 2) کے سابقہ تمام ویرینٹس بشمول ڈیلٹا ویرینٹ سے بھی قدرتی طور پر محفوظ ہوجاتا ہے۔ ’’اس طرح لوگوں کی بڑی تعداد محفوظ ہوتی چلی جائے گی‘‘، ڈاکٹر کرسٹوفر نے کہا۔انہیں امید ہے کہ حالیہ سردیوں کے اختتام تک دنیا کے بیشتر ممالک میں کوروناوبا کا زور ٹوٹ جائے گا جبکہ گرمیوں میں یہ وبا مزید کم مقامات اور علاقوں تک محدود ہوجائے گی۔