الٹی ہو گئیں سب تدبیریں کچھ نہ دوا نے کام کیا
دیکھا اس بیماریِ دل نے آخر کام تمام کیا
(میر تقی میر)
ان کا جو فرض ہے وہ اہلِ سیاست جانیں
میرا پیغام محبت ہے جہاں تک پہنچے
(جگر مراد آ?بادی)
اور ہوں گے تری محفل سے ابھرنے والے
حضرتِ داغ جہاں بیٹھ گئے بیٹھ گئے
(داغ دہلوی)
تم کو ہزار شرم سہی مجھ کو لاکھ ضبط
اُلفت وہ راز ہے جو چھپایا نہ جائے گا
(خواجہ الطاف حسین حالیؔ)