فواد چودھری کا دورۂ فیصل آباد

وزیر اطلاعات فواد چودھری گزشتہ ہفتے فیصل آباد آئے اور ایک نجی ٹی وی چینل کے مالک عمر نذر شاہ کی اہلیہ کے انتقال پر تعزیت کی۔ وہ تعزیت کے لیے سرفراز بلوچ کے گھر بھی گئے۔ انہوں نے میڈیا سے بھی گفتگو کی۔ اس موقع پر وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان عام آدمی کی زندگی کو آسان بنانے کے لیے کوشاں ہیں، عالمی منڈی میں کموڈیٹی اور انرجی کی قیمتیں کم ہونا شروع ہوگئی ہیں، اس کا براہِ راست فائدہ عوام کو پہنچے گا، مولانا فضل الرحمان ہماری حکومت کے پہلے سال ہی مارچ کے لیے آگئے تھے، 23 مارچ ابھی دور ہے، امید ہے وہ اُس روز بھی نہیں آئیں گے، اور اگر آ بھی جائیں تو ہمیں اس سے کوئی مسئلہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پر تنقید کی جاتی ہے کہ ہم زرداری اور نوازشریف سے لوٹی ہوئی دولت وطن واپس نہیں لا سکے، بہت سا پیسہ واپس بھی آیا لیکن مرکزی ملزمان ملک سے باہر ہیں، عام آدمی اس پراسیس سے مطمئن نہیں ہے، ہمیں انتخابی اصلاحات، احتساب اور عدلیہ میں اصلاحات پر بات کرنی چاہیے، اگر ان معاملات کو یہ اپنے کیسوں سے جوڑیں گے تو یہ قبول نہیں ہوگا۔ فواد چودھری نے کہا کہ سیاست دانوں کو عوام کو امید دینی چاہیے کہ پارلیمان عوام کے مسائل کے حل کا ادارہ ہے، اگر پارلیمان میں طوفانِ بدتمیزی بپا رہے گا تو لوگوں کی توقعات پارلیمنٹ سے وابستہ نہیں رہیں گی، ہمیں سنجیدگی سے معاملات کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔
تحریک انصاف کے ایم پی اے میاں خیال احمد کاسترو کووزیر اعظم عمران خان نے بلدیاتی انتخابات میں پارٹی امیدواروں کا چنائو کرنے کے لیے فیصل آباد ڈویژن کا انچارج مقرر کیا ہے، جبکہ کے پی کے میں حکومتی جماعت کے ارکانِ اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز پر الزام ہے کہ انہوں نے وہا ں پر اپنے رشتے داروں کو ٹکٹ تقسیم کیے تھے جو کہ نا کامی کا سبب بنے،جبکہ پنجاب میں بھی حکومتی جماعت گروپ بندی کا شکار ہے، مقامی رہنمائوں کا الزام ہے کہ گورنر پنجاب چودھری محمد سرورفیصل آباد سمیت پنجاب بھر میں برادری ازم کو ترجیح دیتے ہیں، اس طرح فیصل آباد میں انہوں نے اپنا ایک گروپ تشکیل دے رکھا ہے جس میں آرائیں برادری کے ممبرز شامل ہیں۔ تحریک انصاف کے سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ اگر وزیراعظم عمران خان نے نوٹس نہ لیا تو کے پی کے کی طرح پنجاب میں بھی تحریک انصاف کے امیدواران کامیاب نہیں ہوسکیں گے۔
محکمہ تعلیم کی طرف سے ڈی پی سی نہ ہونے کے باعث فیصل آباد سمیت پنجاب بھر میں ہزاروں اساتذہ کی ترقیاں لٹک گئیں اور ایس ایس ٹی کی کمی کے باعث ہائر سیکنڈری اسکولوں میں تدریسی کام بھی متاثر ہورہا ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ اسکول ایجوکیشن پنجاب نے سروس رولز 2014ء کے تحت ایس ایس ٹی کی ان سروس پروموشن بطور ایس ایس 67 فیصد بطور ہیڈ ماسٹر کوٹہ مختص کیا تھا، تاہم گزشتہ کئی سال سے محکمے میں ان سروس ترقی کا طریقہ انتہائی سست روی کا شکار ہے، صرف چند فیصد ایس ایس ٹیز 30 تا 32 سالہ ریگولر سروس کے بعد بطور ہیڈ ماسٹر ترقی پاتے ہیں، اور بطور ایس ایس ٹی پروموشن عرصے سے جمود کا شکار ہے، جبکہ گریڈ17 کے ایس ایس اور ہیڈ ماسٹرز کی ہزاروں اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ محکمہ تعلیم کے اعداد وشمار کے مطابق ایس ایس کیڈر کی منظورشدہ 5478 اسامیوں میں سے 2969 اسامیاں، اور ہیڈماسٹر کی منظور شدہ 4070 اسامیوں میں سے 2400 اسامیاں خالی ہیں۔ ذرائع کے مطابق صوبے بھر میں 46ہزار ایس ایس ٹی اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں جو کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ اور تجربہ کار ہیں اور تدریسی امور سرانجام دے رہے ہیں، اور صوبے کے 70فیصد ہائر سیکنڈری اسکولوں میں بطور ہیڈ ماسٹر ذمے داریاں نبھانے اور انٹر کی کلاسز پڑھانے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں، تاہم محکمانہ ترقی (ڈی پی سی) سست روی کا شکار ہونے سے مایوسی کا شکار ہیں۔ ایس ایس ٹی ایسوسی ایشن کے صدر راجا کامران اور جنرل سیکرٹری عثمان خان نے اربابِ اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ بانی کیڈر کی طرح سال میں دو مرتبہ (ڈی پی سی) کرتے ہوئے ہیڈ ماسٹرز اور ایس ایس کی خالی اسامیوں کو پُر کیا جائے، جس سے تدریسی عمل میں مزید بہتری آئے گی۔
سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے ٹریفک کے المناک حادثے میں انتقال پا جانے والے رپورٹر اور لاہور پریس کلب کے کونسل ممبر فواد اعظم کی نمازِ جنازہ اتوار کو اُن کے آبائی علاقے جڑانوالہ ضلع فیصل آباد میں ادا کی گئی، جس میں اے پی پی لاہور و فیصل آباد بیورو کے حکام، الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کے صحافیوں، آفیشل میڈیا کے حکام، مختلف محکمہ جات کے افسران، وکلا، علما، دانش وروں، تاجروں اور ہر مکتبہ فکر کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔