کیسا رہا 2021:اہم واقعات کا جائزہ

ایک سال اور بیت گیا،لیکن کووِڈ (COVID 19) کاعذاب ختم ہوتا نظر نہیں آرہا۔فلسطین، برمااور چین کے اویغور مسلمانوں کی حالت زار ویسی کی ویسی ہی رہی اور جبارانِ عالم کی فرعونیت میں بھی کوئی کمی نہیں آئی۔ آج ہم 2021 میں ہونے والے اہم واقعات کا جائزہ لیں گے۔ یہ سطور 2021 ختم ہونے سے چند دن قبل لکھی جارہی ہیں اسلئےگزشتہ سال سے یہاں مراد 2020 ہے، جبکہ 2021 کو ‘اِس سال کہا جائے گا۔ یہ وضاحت اس لیے ضروری ہے کہ معزز قارئین جب ہماری اس تحریر کو شرفِ نگاہ عطا فرمارہے ہوں گے اس وقت تک2021 گزشتہ ہوچکا ہوگا۔
اس سال کا بدترین و شرمناک واقعہ سانحہِ سیالکوٹ ہے جسے سانحہِ انسانیت کہنا زیادہ مناسب ہوگا، 2021 کے چند اہم واقعات کچھ اسطرح ہیں۔
افغانستان:
مستضعفینِ عالم کے لیے 2021 کی سب سے حوصلہ افزاخبر افغانستان سے امریکہ اور نیٹو کا فوجی انخلا ہے۔ اس بے مقصد خونزیری پر امریکہ بہادر نے اپنے اتحادیوں سمیت 7438فوجی اور سویلین گنوائے جبکہ آزادی کی اس جدوجہد میں 16942طالبان اپنی جان سے گئے۔ اس وحشت کا نشانہ بننے والے قلم کے مزدوروں یعنی صحافیوں کا تخمینہ 72 ہے۔ اعدادوشمار سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اس میں شیر خوار بچوں سمیت ان افغان شہریوں کو شمار نہیں کیاگیا جو امریکی بمباری کا نشانہ بنے۔ ان بدنصیبوں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔امریکی قوم کو اپنے سورماوں کا یہ شیطانی شوقِ کشور کشائی 22 کھرب 26 ارب ڈالر کا پڑا۔ ان میں سے 144 ارب ڈالر افغانستان کی ‘تعمیرِ نوپر خرچ کئے گئے جس کا بڑا حصہ سابقہ افغان حکومت کے اہلکار اور جرنیل ڈکار گئے۔
بیس برس تک نہتے افغان عوام کوتختہ مشق بنانے کے بعد بھی مغرب کی آتشِ انتقام سرد نہ ہوئی اور 30اگست کو انخلا مکمل ہوتے ہی افغانستان اسٹیٹ بینک کے مالیاتی وسائل اور غیر ملکی کرنسی کے ذخائر منجمد کردئے گئے۔ جس کی بناپر دنیا سے تجارت تو دور کی بات، ضروری اشیائے خورونوش کی خریداری بھی ممکن نہیں اور چار کروڑ خوددار انسانوں کی گزر بسر دوسرے ممالک اور خیراتی اداروں کی مدد پر ہے۔
اس سلسلے میں او آئی سی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں ادارے نے افغانستان کی ‘حالت زار پر سخت تشویش کا اظہار توکیا لیکن افغان ملت کے منجمد وسائل کی بحالی اور کابل انتظامیہ کو تسلیم کرنے کے سلسلے میں کوئی پیشرفت نہ ہوسکی۔ دلچسپ بات کہ پاکستان، روس، چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات کے سفارات خانے کابل میں موجود ہیں لیکن ان میں سے بھی کسی ملک نے افغان حکومت کو تسلیم نہیں کیا۔
کووِڈ 19:
گزشتہ سال یعنی 2020کے آخر میں ترک سائنسدان جناب عور شاہین (Ugur Sahin)اور ان کی اہلیہ محترمہ اوزلام توریسی (Ozlem Tureci)نے انتہائی عرق ریزی سے حفاظتی ٹیکے دریافت کرلئے اور دنیا کے بڑے حصے میں جدرین کاری (Vaccination) سے اس سال کے وسط تک صورتحال خاصی بہتر ہوگئی لیکن اس نامراد وائرس کی نت نئی قسموں یا variantsنے دنیا کو اندیشہ ہائے دوردراز میں مبتلا رکھا۔ اس وقت انسانیت کو اومیکرون قسم کا سامنا ہے جس کا ظہور تو جنوبی افریقہ میں ہوا لیکن اب اس موذی نے ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ ان نئی قسموں سے نمٹنے کیلئے ٹیکوں کی اضافی خوراک یا boosterمتعارف کرائی گئی۔ اسرائیل نے گزشتہ ہفتے اپنے معمر شہریوں کو چوتھا ٹیکہ لگانا شروع کیا ہے۔ ماہرین پرامید ہیں کہ اضافی خوراک کے بعد یہ بیماری عالمی وبا یا Pandemic سے ایک درجہ کم ہوکر علاقائی متعدی مرض رہ جائیگی جسے سائنسدان Endemicکہتے ہیں۔ تاہم اس موذی نے معیشت اور اسباب حیات کو جو نقصان پہنچایا اس کے ازالے کے لیے کم از کم اٹھارہ مہینے اور کچھ ماہرین کے خیال میں ڈھائی سے تین سال درکار ہیں۔
امریکی سیاست:
گزشتہ سال ہونے والے عام انتخابات کے بعد کلیہ انتخاب (الیکٹرل کالج) کے ذریعے چناو کے دوران دارالحکومت واشنگٹن میں زبردست ہنگامے ہوئے۔چھ جنوری کو ریپبلکن پارٹی کے انتہا پسند پولیس کا گھیرا توڑ کر اسوقت پارلیمان کی عمارت پر چڑھ دوڑے جب ووٹوں کی گنتی ہورہی تھی۔ اس ہنگامے میں پولیس افسر سمیت پانچ افراد ہلاک ہوئے۔ اس واقعہ کو بغاوت قراردے کے امریکی کانگریس اس کی تحقیقات کررہی ہے اور اگرالزام درست ثابت ہوا تو سابق صدر ٹرمپ کے خلاف پرچہ کٹ سکتا ہے۔ تاہم اس ضمن میں سابق صدر ٹرمپ کیخلاف مواخذے کی تحریک ناکام ہوچکی ہے ۔اس اعتبار سے ڈونلڈ ٹرمپ تاریخ کے وہ پہلے صدر بن گئے جن کے 4 سالہ عہد صدارت میں انکے خلاف مواخذے کی دوتحریکیں ناکام ہوئیں۔
امریکی کانگریس (پارلیمان) نے کم سے کم اجرت 15 ڈالر فی گھنٹے کرنے کی تجویز مسترد کردی۔ ڈیموکریٹک پارٹی کے دوسینٹروں نے قراراداد کے مخالفت میں ہاتھ بلند کئے۔
فوجی مداخلت، اختلافات، حکومت
مخالفین کا قتل اور جمہوریت پر شبخون:
دنیا کے مختلف علاقوں میں جمہوریت کیخلاف فوج شب خون کا سلسلہ جاری رہا۔ برما میں فوجی جنتا نے محترمہ سان سوچی کی حکومت کا تختہ الٹ دیا اور محترمہ سمیت ان کے بہت سے رفقا غداری اور کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلئے گئے۔اراکان مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے سان سوچی اور فوجی قیادت کی مشترکہ کاروائی کے دوران مہر بلب مغرب نے فوجی بغاوت پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوے برما کے خلاف پابندیاں عائد کردیں۔
تیونس میں صدر قیس نے حکومت کو برطرف کرکے پارلیمان معطل کردی۔ نئی عبوری حکومت کا قیام۔
•سوڈان میں فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح برہان نے عبوری حکومت برطرف کر کے وزیراعظم عبداللہ حمدوک اور ان کی وزرا کو نظر بند کردیا لیکن مغرب کے دباو پر سول انتظامیہ بحال کردی گئی۔
•امریکہ کے قومی تحقیقاتی ادارے DNIکے مطابق جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی ولی عہد کے براہ راست ملوث ہونے کے ثبوت بہت واضح ہیں۔ واشنگٹن نے جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث سعودی اہلکاروں پر تادیبی پابندیاں عائد کردیں۔
اردن کے شہزادے حمزہ بن حسین کے اپنے سوتیلے بھائی اور فرمانروا شاہ عبداللہ بن حسین سے اختلافات۔ شہزادے کو نظر بند کردیا گیا، غیر مشروط معافی پر گلو خلاصی
مظلوم مسلمان:
اس سال بھی دنیا بھر میں مسلمانوں سے بدسلوکی، قتل عام، نسل کشی، ملک بدری و دربدری اور امتیازی سلوک کا سلسلہ جاری رہا بلکہ کئی جگہ اس میں شدت آگئی۔
چینی ریاست سنکیانک میں ویغور اور قازق مسلمانوں پر ظلم و تشدد میں کوئی کمی نہ آئی۔ آزاد بین القوامی ٹریبیونل نے چینی حکومت کو سنکیانک کے ویغور مسلمانوں اور دوسری لسانی اقلتوں کی نسل کشی، بہیمانہ تشدد اور بدسلوکی کا مرتکب قراردیا ہے۔ ٹریبیونل نے سربراہ سر جیفری نائس نے لندن میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ چینی حکومت ویغوروں کی آبادی کم کرنے کیلئےجبری بانجھپن کے گھنائونے ہتھکنڈے استعمال کرکے نسل کشی کر رہی ہے۔سر نائس کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں موصول ہونے والے تمام شواہد مستند اور ہر قسم کے شک و شبہات سے پاک ہیں۔اس بات میں بھی کوئی شک نہیں کہ ظلم و ستم کی یہ کاروائی وفاقی حکومت کے ایما اور حکم پر ہورہی ہے۔اس ٹریبیونل کو کسی حکومت کی مدد یا سرپرستی حاصل نہیں اور یہ ٹریبیونل گزشتہ برس ستمبر میں Genocide Response NGO Coalition for کی مدد سے قائم کیا گیا تھا۔ اس سے پہلے عالمی عدالت ICCنے اس معاملے کی یہ کہہ کر تحقیق سے انکار کردیا تھا کہ چین ICCکا رکن نہیں۔
برطانوی پارلیمان نے کشمیری نژاد قدامت پسند رکن پارلیمان محترمہ نصرت منیر الغنی نے پیش کردہ قراردار منظور کرلی جس میں ویغور خواتین کو بانجھ بنانے کی منظم مہم کی شدید مذمت کی گئی۔ نصرت صاحبہ کا کہنا تھاکہ چینی حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق 2014میں ایک سال کے دوران دو لاکھ خواتین کی نسوانی نس بندی کی گئی اور اب اس آپریشن میں 60 فیصد اضافہ ہوگیاہے۔ نصرت غنی نے کہا کہ جبری نس بندی نسل کشی کی بدترین شکل ہے۔
اسی نوعیت کی ایک قرارداد کینیڈیں پارلیمان نے بھی منظور کرلی۔
امریکی صدرکی اپنے چینی ہم منصب ژی پنگ سے گفتگو۔ ویغور مسلمانوں کی نسل کشی پر اظہار تشویش۔
امریکہ نے سنکیانگ سے آنے والی مصنوعات پرپابندی لگادی۔ امریکی وزارت تجارت نے الزام لگایا ہے کہ پارچہ جات اور کپاس کے ان کارخانوں میں ویغور مسلمانوں سے جبری مشقت لی جارہی ہے۔
•اویغور مسلمانوں سے بدسلوکی پر امریکہ نے 2022 کے بیجنگ اولمپک کے سفارتی بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔
•مشرقی بیت المقدس کے علاقے شیخ الجراح پر اسرائیلی قبضے کے خلاف فلسطینیوں کی شدید مزاحمت۔ اسرائیل کی غزہ پر دس روز تک خوفناک بمباری۔ کثیر المنزلہ رہائشی عمارات، اسکولوں اور ہسپتالوں کو چن چن کر نشانہ بنایا، ہزاروں فلسطینی جاں بحق، لاکھوں افرادبے گھر، غزہ کا انتظامی ڈھانچہ ریزہ ریزہ ہوگیا۔
اسرائیل کی غیر مشروط حمائت کے ساتھ اشک شوئی کیلئے صدر بائیڈن کی جانب سے فلسطین کیلئے بارہ کروڑ ڈالرامداد کا اعلان۔
•فرانس کی پارلیمان نے ایک مسودہ قانون کی منظورکرلیا جسکے تحت مسلم بچوں کی دینی تعلیم پر پابندی لگادی دی گئی۔ نئے قانون کے تحت اٹھارہ سال کی عمر تک کسی بھی فرانسیسی کو قومی نصاب کے علاوہ اور کچھ نہیں پڑھایا جاسکے گا۔ اس قانون کے تحت مدارس کے ساتھ محلوں میں ناظرہ قرآن کے لیے مکتب بھی غیر قانونی قرار پائے۔ انسداد حجاب کا دائرہ نجی کاروبار تک وسیع کردیا گیا اور اب کوئی خاتون اپنی نجی ملکیتی دکان میں بھی سر ڈھانک کر نہیں آسکتی۔
•سوئٹزرلینڈ کی پارلیمان نے برقعے پر پابندی کا قانون منظور کرلیا۔ سوئٹزرلینڈ کو مذہبی رواداری اور برداشت کے اعتبار سے سارے یورپ میں انتہائی وسیع النظر ملک سمجھا جاتا ہے۔
•دوسری طرف پرامن بقائے باہمی اور رواداری کے فروغ کی کوششیں بھی جاری رہیں۔ اپنے عراق کے دورے میں کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانس نے شیعانِ عراق کے رہبرآیت اللہ سیستانی سے ملاقات کی۔ یہ کسی بھی شیعہ رہنما کی پوپ سے پہلی ملاقات تھی۔
مالیاتی بدعنونی
•تفتیشی صحافیوں کی عالمی انجمن ICIJکی جانب سے کالادھن اجلا کرنے کے سنسنی خیز اسکینڈل المعروف ‘پنڈوہ پیپرز کا انکشاف۔ایک کروڑ بیس لاکھ دستاویزات و مشمولات کے اس پلندے سے جن پردہ نشینوں کی چوری اور بے ایمانی سامنے آئی ہے ان میں اُردن کے فرمانروا عبداللہ دوم، چیکوسلاواکیہ کے وزیرِ اعظم آندرے بابس، کینیا کے صدر اہورو کنیاتا، روسی مردِ آہن ولادیمر پیوٹن، یوکرین کے صدر ولادیمر زیلنسکی، ایکواڈور کے صدر گیلرمو لاسو، صدرِ آذر بائیجان الہام علیوف، خاتون، اول اور ان کے 11 سالہ صاحبزادے حیدر علیوف، اردن کے دو سابق وزرائےاعظم، سابق برطانوی وزیرِ اعظم ٹونی بلیئر، انکی اہلیہ چیری بلیئر، ،قطر کے سابق امیر شیخ صباح الاحمد الصباح، قطر کے سابق وزیرِ اعظم حماد بن جاسم الثانی، بحرین، موزمبیق اور لبنان کے سابق وزرائے اعظم، امریکہ کے سیاہ فام ارب پتی رابرٹ اسمتھ، مشہور بھارتی کرکٹر سچن ٹنڈولکر، ہندوستانی سرمایہ کار انیل انبانی،پاکستان کے مشیرِخزانہ شوکت ترین، وفاقی وزرا فیصل واوڈا، مونس الہیٰ، خسرو بختیار، پنجاب کے سینئر وزیر علیم خان، پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن، راجہ نادر پرویز، اسحاق ڈار کے صاحبزادے علی ڈار اور نواز شریف کے نواسے جنید صفدر شامل ہیں۔ فہرست میں ہندوستان کے کسی معروف سیاسی رہنما یا فوجی افسر کا ذکر نہیں۔
گروپ 7 کے ممالک نے کم سے کم 15 فیصد کارپوریٹ ٹیکس کی تجویز منظور کرلی۔امریکی صدر بائیڈن کو شکوہ ہے کہ قانونی سقم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کارپوریشنیں ٹیکس ادا نہیں کرتیں۔
زنجیرِ فراہمی (supply chain)میں خلل
•ایک کنٹینر بردار جہاز نہر سوئز میں پھنس جانے سے بحرروم اور بحر قلزم (ریڈ سی) میں جہازوں کی آمدوروفت 10 دن جزوی طور پر معطل رہی۔
کووِڈ 19 کی وجہ سے بندرگاہوں پر کام کی رفتار سست، امریکی، ولندیزی(ڈچ) اور چینی بندرگاہوں پر شدید بحری ٹریفک جام۔ گودیوں میں کنٹینروں کے انبار لگ گئے۔ زنجیر فراہمی کے تعطل سے ضروری اشیا کی رسد متاثر، ساری دنیا میں قلت اور شدید مہنگائی۔ صدر بائیڈن نے کنٹینر خالی کرنے کے لیے فو جی دستے بندرگاہوں پر بھیجنے کی منظوری دیدی۔
نئی عالمی صف بندی
•چین اور روس کی سمعی و بصری (virtual)سربراہی کانفرنس۔ امریکہ کے توسیع پسندانہ طرز عمل اور مداخلتِ بیجا کا مل کر مقابلہ کرنے کا عزم۔
•صدر بائیڈن کی زیرصدارت عالمی سربراہی کانفرنس۔ روس، چین، ترکی، امریکہ کے عرب اتحادیوں اور بنگلہ دیش کو مدعو نہیں کیا گیا۔پاکستانی وزیراعظم عمران خان دعوت کے باوجود نہیں شریک ہوئے۔
•ایران اور چین کے درمیان
25 سالہ تزویراتی (Strategic)معاہدہ
•چین اور سعودی عرب کے درمیان منجنیقی (ballistic) میزائل بنانے کے معاہدے کاانکشاف۔ واشنگٹن کے خفیہ اداروں کے مطابق سیٹیلائٹ تصاویر کی مدد سے ریاض کے 200کلومیٹر مغرب میں الداومی کے مقام پر میزائیل تنصیبات دیکھی جاسکتی ہیں۔امریکیوں کا خیال ہے کہ سعودی عرب چین کی مدد سے یہاں منجنیقی میزائیل بنا رہا ہے۔
امریکہ عراق سے مکمل فوجی انخلا پر رضامند
•ترکی کے خلاف اسرائیل،متحدہ عرب امارات، قبرص اور یونان کا اتحاد۔
تنازعات و عسکری تصادم:
•یمن جنگ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے امریکی صدر بائیڈن نے جنگ میں شریک تمام فریقوں کو امریکی اسلحے کی فروخت روک دی۔ متحدہ عرب امارات کو F-35 اور سعودی عرب کو جدید ترین اسمارٹ بموں کی فروخت معطل۔ دوسری طرف یمن کے ایران نواز حوثی باغیوں کے خلاف دہشت گردی کے الزامات پر نظر ثانی کیلئے تحقیقات کا آغاز ہوا اور امریکی اداروں کوحوثیوں سے ‘محدود لین دین کی اجازت دے دی گئی۔
کرغستان اور تاجکستان کے درمیان دریا ئے اسفارا پر خونریز تصادم، 55 شہری ہلاک 5لاکھ بے گھر۔
شمالی کوریا کے ایک شہری کو منی لانڈرنگ کے الزام میں امریکہ کے حوالے کرنے پر شمالی کوریا نے ملائیشیا سے تعلقات منقطع کردئے۔
انتخابات، تبدیلیاں اور مفاہمت:
سال کے دوران دنیا بھر میں قومی، صوبائی اور مقامی نوعیت کے 200 سے زیادہ انتخابات منعقد ہوئے۔
ملائیشیا میں برسوں کی سیاسی کش مکش کے بعد وزیرعظم اسماعیل صابری یعقوب اور قائد حزب اختلاف انور ابراہیم کے درمیان مفاہمت کی یادداشت طئے پاگئی۔ معاہدے کے مطابق وزیراعظم کی مدت زیادہ سے زیادہ 10 سال کردی گئی۔ منتخب ارکان پارٹی تبدیل کرنے کی صورت میں اپنی نشستوں سے محروم ہوجاینگے، آئندہ انتخابات میں ووٹر کی کم سےکم عمر 21 سے 18 سال کردی جائیگی۔
سیاسی مفاہمت کے نتیجے میں اخوانی فکر سے متاثر عبدالرحمان الدبیبہ لیبیا کے عبوری وزیراعظم مقرر کردئے گئے
جاپان کے وزیراعظم شینزوایبے Shinzo Abe نےمستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔ موصوف 2012 سے برسراقتدار تھے جو جاپان میں بطور یر اعظم سب سے طویل مدت ہے۔ نئے انتخابات میں لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کی کامیابی، فیومیو کشیدہ (Fumio Kishuda) وزیر اعظم بن گئے۔ جاپان میں لبرل ڈیموکریٹک پارٹی 1955سے برسراقتدار ہے۔
جرمنی کی اینجلا مرکل، برسراقتدار کرسچین ڈیموکریٹک یونین (CDU) کی قیادت اور ملک کی سربراہی (چانسلری) سے سبکدوش ہوگئں۔ موصوفہ 1905 سے برسراقتدار تھیں۔ عام انتخابات میں انکی جماعت کو شکست، سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے اولاف شلز نئے چانسلر منتخب ہوگئے۔یہاں یہ وضاحت ضروری ہے کہ محترمہ اینجلا انتخابات سے پہلے ہی اپنے عہدے سے مستعفی ہوچکی تھیں۔
کنیڈاکے عام انتخابات میں وزیراعظم جسٹں ٹروڈو کامیاب، تاہم انکی لبرل پارٹی واضح اکثریت نہ حاصل کرسکی۔
•اسرائیل کے چوتھے انتخابات پارلیمانی انتخابات بھی غیر فیصلہ کن رہے لیکن دائیں بازو کے قدامت پسند نتالی بیننٹ نے اسلامی فکر کی حامل رعم پارٹی کی مدد سے حکومت قائم کرلی اور بن یامین نیتن یاہو 12 سال تک مسندِ وزارت عظمیٰ پر براجمان رہنے کے بعد حزب اختلاف کی بنچوں کی طرف کوچ کرگئے ۔
چلی کے صدارتی انتخابات میں بائیں بازو کی کامیابی۔
انتقالِ پرملال
امریکہ کے سابق نائب صدروالٹر مانڈیل، سابق وزیرخارجہ جارج شلٹز، سابق وزیر خارجہ کولن پاول انتقال کرگئے۔ جناب پاول کرونا کا شکار ہوئے۔ ہیٹی کے صدر Jovenel Moise کو باغیوں نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا، حملے میں خاتون اول شدید زخمی۔
خاک میں کیا صورتیں ہونگی کہ پنہاں ہوگئیں۔
ایران کے سابق وزیر داخلہ علی اکبر محتشم پور کرونا سے انتقال کرگئے۔ اسرائیلی حملے میں انکا ایک ہاتھ ضایع ہوگیا تھا۔
توانائی کے ماہر، اوپیک کے معمار اور سعودی عرب کے سابق وزیرتیل شیخ ذکی یمانی بھی اپنے رب کے پاس پہنچ گئے
•بنگلہ دیش کے سابق وزیرخارجہ، وزیراعظم، نائب صدر اور بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے رہنما جناب مودوداحمد کا انتقال ہوگیا
•اسی سال سابق امیرجماعت اسلامی بنگلہ دیش مقبول احمد بھی داغِ مفارقت دے گئے۔ مقبول صاحب کے چار سالہ دورِ امارت کا ایک ایک لمحہ قیدو بند، ذہنی و جسمانی تشدد اور ابتلا و آزمائش سے عبارت تھا۔
•ممتاز ہندوستانی اداکار یوسف خان المعروف دلیپ کمار اپنے مداحوں سےجدا ہوگئے
•پاکستان کے سابق صدر اور سابق عبوری وزیراعظم ہزار خان کھوسو فوت ہوگئے۔
•پاکستان کے ممتاز ماہر تعلیم پروفیسر ڈاکٹر شکیل فاروقی، مایہ ناز صحافی متین الرحمان مرتضٰی، ماہر مراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی اور جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما حافظ سلمان بٹ نے داعی اجل کو لبیک کہا۔
ممتاز سائنسدان اور پاکستان کے جوہری پروگرام کے خالق ڈاکٹر عبدالقدیر وفات پاگئے۔
تحریک آزادیِ کشمیر کے رہنما اور ظلم و تشدد کیخلاف پروقار مزاحمت کی علامت سید علی گیلانی دارِ فانی سے کوچ کرگئے ۔
دسمبر کی 21 تاریخ کو برصغیر کے ممتاز عالم دین اور جماعت اسلامی ہند کے رکنِ شوریٰ جناب یوسف اصلاحی انتقال کرگئے۔ مشہور زمانہ کتاب ‘آدابِ زندگی کے مصنف پاکستان کے ضلع اٹک میں پیدا ہوئے تھے۔
اب تاج اچھالے جائینگے
بحر کریبین کے ایک چھوٹے سے ملک باربڈوس (Barbados) تاج برطانیہ کی وفاداری اور دولت مشترکہ سے وابستگ ختم کرتے ہوئے اپنے قیام کی 55 ویں سالگرہ پر 30 نومبر کو ریپبلک آف باربڈوس بن گیا۔
ہر چند اس میں ہاتھ ہمارے قلم ہوئے:
یہ سال بھی قلم کے مزدوروں کیلئے اچھا نہ رہا اور 24 صحافی قتل کئے گئے، 2020 میں 21 اور 2019 میں 10 صحافی مارے گئے تھے۔ہندوستان چار کے ساتھ پہلے نمبر پر رہا جہاں BNNنیوز کے ایوناش جھا، EV5کے چناکیشاولو، سودرشن ٹی وی کے منیش کمار سنگھ اور سادھنا پلس ٹی وی کے رامن کاشیاپ اپنی جان سے گئے۔ پاکستان میں صدائے ملاکنڈ کے محمد زادہ آگرہ قتل کردئے گئے۔ بنگلہ دیش کے برہان الدین مذکر اور افغانستان کے دانش صدیقی مارے گئے۔ بنگلہ دیش کے سینئر صحافی مشتاق احمد دوران حراست تشدد کی تاب نہ لاکر چل بسے۔