زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے سینئر ٹیوٹر آفس کے زیراہتمام ہفتۂ انسدادِ بدعنوانی کی تقریب ہوئی جس سے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر انس سرور قریشی نے خطاب کیا اور کہا کہ بدعنوانی کے خاتمے کے لیے کردار کی پختگی ناگزیر ہے، اگر ہم افراد کو اسلام کے رہنما اصولوں کے مطابق زندگیاں گزارنے کے لیے آگاہی فراہم کریں تو یہ بدعنوانی کے بڑھتے ہوئے رجحان پر قابو پانے میں معاون ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا قانون رنگ و نسل سے قطع نظر ہر شہری کو آزاد زندگی گزارنے کی بنیاد فراہم کرتا ہے، تاہم عدم برداشت اور کردار میں لغزش کی وجہ سے بدعنوانی میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جس کے لیے میڈیا، پبلک لیکچرز، سیمینارز اور کانفرنسوں کے ذریعے عوام کو بدعنوانی کے منفی نتائج کے بارے میں آگاہ کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن محمد عرفان انور نے کہا کہ انسداد بدعنوانی کے لیے حکومتی سطح پر تمام ممکنہ اقدامات کیے جارہے ہیں تاکہ صحت مند معاشرے کی تشکیل کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے نتائج کے حوالے سے عوام میں شعور بیدار کرکے اس وبا سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔ پرنسپل آفیسر اسٹوڈنٹ افیئرز ڈاکٹر آفتاب واجد نے کہا کہ قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بناکر معاشرتی برائیوں کا خاتمہ یقینی بنایا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی عوام میں شعور بیدار کرنے کے لیے تمام ممکنہ کوششیں کررہی ہے تاکہ پُرامن معاشرے کے ذریعے ترقی کی منازل طے کی جاسکیں۔ سینئر ٹیوٹر عبدالنوید نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی میں نیب کی ہدایات پر کیریکٹر بلڈنگ سوسائٹی تشکیل دی گئی تھی جو کئی سال سے شعوری مہم کے تحت تقریبات کا انعقاد باقاعدگی سے کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال بھی ہفتۂ انسدادِ بدعنوانی میں سیمینارز، واک، پوسٹر مقابلہ جات اور دیگر پروگرام منعقد کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خوداحتسابی کے عمل کو فروغ دے کر اس ناسور سے معاشرے کو پاک کیا جاسکتا ہے۔