جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے جماعت اسلامی آزاد و جموں کشمیر کی جماعت اسلامی کے ارکان کے اجلاس میں شرکت کی اور حالات حاضرہ پر نہایت پر مغز خطاب کیا،امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر پر حکمران خاموش تماشائی بن گئے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے جماعت اسلامی آزادکشمیر کے راولپنڈی میں ہونے والے اجتماع ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیرجماعت اسلامی آزاد کشمیر ڈاکٹر خالدمحمود بھی اس موقع پر موجود تھے۔عالمی اورانسانی حقوق کے علم برداروں کو مقبوضہ وادی میں بھارتی درندگی کا کھیل کیوں نظر نہیں آ رہا۔ کشمیر کی مائیں، بہنیں، بیٹیاں پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہیں۔ حکمرانوں نے کشمیر کاز سے بے وفائی کی۔ کشمیر کا سودا کرنے والوں کو قوم اور تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی۔ موجودہ حکومت نے کشمیر کے مسئلہ پر بھارت کے سامنے مکمل سرنڈر کیا۔ وزیراعظم اب کشمیر کا نام تک بھول گئے۔ کشمیریوں کو یقین دلاتا ہوں کہ جماعت اسلامی ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام جان لیں 22کروڑ پاکستانیوں کے دل ان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔سراج الحق نے کہا کہ کشمیر اور پاکستان ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام نے بہادری سے اپنا کیس لڑا اور تمام تر ظلم کے باوجود قابض بھارتی افواج کے سامنے سرنڈر نہیںکیا۔ یہ کشمیریوں کی ثابت قدمی کا نتیجہ ہے کہ آج دنیا کے کونے کونے میں کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کا ذکر ہو رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان کے حکمرانوں نے کشمیر پر وہ سٹینڈ نہیں لیا جو انھیں لینا چاہیے تھا۔ بانی پاکستان محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا، مگر بعد کے حکمرانوں نے قائد کے فرمان سے بے وفائی کی اور کبھی بھی جرأت و بہادری سے کشمیر کا مقدمہ نہیں لڑا۔ انھوں نے کہا کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے ایکشن پلان تیار کریں اس کے علاوہ دیگر مصروفیات میں سراج الحق نے جامعہ تعلیم القرآن اسلام آباد میں تقریب دستاربندی سے خطاب کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم اور امیر جماعت اسلامی ضلع اسلام آباد نصراللہ رندھاوا بھی ان کے ہمراہ تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمران گوادر میں ظلم بند کریں اور مظاہرین کو ان کاحق دیں۔گوادر کے عوام ایک ماہ سے سڑک پر بیٹھے اپنا حق مانگ رہے ہیں۔ گوادر کی تاریخ میں پہلی بار خواتین اپنے شیرخوار بچوں کے ہمراہ سڑکوں پرآئیں۔ پورا گوادر مولانا ہدایت الرحمن کی ’’گوادر کو حق دو تحریک’’پر ان کے ساتھ کھڑا ہے۔ بلوچ عوام محب وطن اور پرامن ہیں۔ حکمران ان کی آواز نہیں سنیں گے، تو ردعمل آئے گا۔انھوں نے کہا کہ ملک میں پسماندہ اور مظلوم طبقات کی کبھی شنوائی نہیں ہوئی۔ ایک خاص طبقہ ایوانوںمیں بیٹھا اپنا مال بنا رہا ہے اور انھیں لوگوں کے مسائل سے کوئی غرض نہیں۔ امیر جماعت نے کہا کہ مدارس پاکستان کی نظریاتی سرحدوںکے محافظ ہیں۔ حکومت مدارس کے لیے بھی تعلیمی گرانٹس اور وظائف منظور کرے جس طرح دیگر تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات کو دیے جا رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ مدارس کے خلاف سازشیں بندہونی چاہییں۔ جماعت اسلامی نے کبھی بھی مدارس ریفارمز کی مخالفت نہیں کی، مگر یہ ریفارمز مدارس تنظیمات کی مشاورت سے ہونی چاہییں۔ انھوں نے کہا کہ مدارس کو کمزورکرنا ملک کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ نااہل حکمران مہنگائی اور بے روزگاری سے ستائے عوام کو کوئی بھی ریلیف دینے میں ناکام ہو گئے ہیں۔ موجودہ حکومت ہر محاذ پر بری طرح ناکام ہوئی۔ سوا تین سال گزر گئے معیشت، صحت، تعلیم سمیت تمام شعبے زوال کا شکار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ اور سابقہ حکمران پارٹیاں اپنے مفادات کی اسیر ہیں۔ پاکستان کا مستقبل جماعت اسلامی ہے۔ اللہ تعالیٰ کی مدد ونصرت اور عوام کی تائید سے ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے۔جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہا ہے کہ کشمیری 74سالوں سے پاکستان کی تکمیل بقا اور سلامتی کی جنگ لڑرہے ہیں وہ ریاست جموں وکشمیر کے حصے کسی کو بخرے کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،او آئی سی کے وزراء خارجہ کے اجلاس کے ایجنڈے میں کشمیر کو شامل کیا جائے،صدر ریاست اور وزیر اعظم آزادکشمیر آئین کے مغائر اقدامات سے گریز کریں غیر ریاستی افراد کو آزادکشمیر میں ملازمتیں فی الفور منسوخ کی جائیں آزادکشمیر کے پڑھے لکھے نوجوانوں کے حق کو کسی کو ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے،اراکین جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہاکہ جماعت اسلامی وحدت کشمیر کی علمبردار ہے ریاست کے حصے بخرے کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے انتخابات کے نتائج اور کٹھ پتلیوں کے بل بوتے پر ریاست کے تشخص پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے اگر کسی کے ذہن میں کوئی ایسی بات چل رہی ہے تو اس خام خیالی کو نکال دے تقسیم کشمیر کی جس نے بھی سازش کی وہ عبرت کا نشان بنا شہداء کے مقدس خون کے صدقے کشمیری آزادی حاصل کریں گے کشمیریوں نے آزادی کے لیے 5لاکھ قربانیاں پیش کی ہیں وہ آزادی سے کم کوئی حل قبول نہیں کریں گے،انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کو ریاست پاکستان سے کوئی گلہ نہیں ہمارا گلہ حکمرانوں سے ہے پاکستان کے عوام نے ہمیشہ کشمیریوں کی پشتیبانی کا حق ادا کیا انہوں نے کہاکہ بیس کیمپ کی مسلمہ قیادت،حریت کانفرنس سے مشاورت کے ساتھ متفقہ لائحہ عمل بنایا جائے اور بین الاقوامی سطح پر کشمیریوں کو اپنا مقدمہ پیش کرنے کا موقع فراہم کیا جائے انہوں نے کہاکہ نریندرمودی نے 5اگست 2019ء کو ریاست جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر کے کشمیریوں کی شناخت ختم کردی گزشتہ 860دنوں سے کشمیری لاک ڈاؤن میں مشکلات سے دوچار ہیں،بین الاقوامی برادری نے کل ہی انسانی حقوق کا دن منایا لیکن مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں کی جارہی ہیں،عفت ماب مائیں بہنیں،پیرو جوانوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے جارہے ہیں،انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی قبیلائی،علاقائی عصبیت سے بالا تر ہو کر دین کے غلبے کی جدوجہد کررہی ہے 20سال کے بعد آزادکشمیر کے عام انتخابات میں اپنے جھنڈے،منشور اور انتخابی نشان کے ساتھ میدان میں اتری گلگت بلتستان میں بھی جماعت اسلامی نے شاندار کارکردگی پیش کی خدمت، تعلیم اور صحت کے میدان میں جماعت اسلامی کی جو خدمات ہیں وہ کسی دوسری سیاسی جماعت کی نہیں ہیں جماعت اسلامی کے کارکنان نئے عزم کے ساتھ میدان میں اتریں دعوت الی اللہ خدمت خلق کے جذبے کے ساتھ عوام کی خدمت کریں۔