مانسہرہ:وزیراعلیٰ خیبرپختون خوا کا بٹ گرام میں جلسے سے خطاب

تین یونین کونسلوں بٹہ موڑی ، شملائی اور راجداہاری کے عمائدین نے علاقہ کو پسماندگی سے نکالنے کے لیے تحصیل نندیاڑ کے قیام کا مطالبہ کردیا اس سلسلےمیں شنگری کے مقام سابق کونسلر محمد ظریف کی رہائش گاہ پر ایک اہم جرگہ ہوا جس میں مختلف گاؤں کے نمائندے قاری انورزیب ، حاجی شمس الرحمان ، محمد انور ،محمد جاوید ، عمر خان ، حبیب الوھاب ، بادشاہ زرین، محمد علی ، محمد زرین اور دیگر کثیر تعداد میں شریک ہوئے ، جرگے کے شرکاء نے کہا کہ وزیر اعلی کے کل دورہ بٹگرام کے موقع پر اباسین ڈویژن کے قیام کا اعلان متوقع ہے چونکہ آلائی الگ ہونے کے بعد ضلع بٹگرام میں اہل علاقہ کو ایک ہی تحصیل پر انحصار کرنا پڑے گا دور دراز پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے یہاں کے لوگوں کو پہلے سے سخت مشکلات کا سامنا ہے تحصیل نندیاڑ کےقیام سے نہ صرف لوگوں کی مشکلات کم ہو جائے گی بلکہ اس کی پسماندگی بھی ختم ہونے میں مدد ملے گا جرگے نے معاون خصوصی اور رکن صوبائی اسمبلی تاج محمد خان ترند سے وزیر اعلی کے سامنے پیش کرنے والے اپنے ڈیمانڈ ڈرافٹ میں تحصیل نندہاڑ کا قیام ، بٹہ موڑی اور جوز بی ایچ یوز کی اپگریڈیشن، جیسول سکول کو ہائی سکول کا درجہ دلانے، گرلز ہائی اسکول کو ہائرسیکنڈری کا درجہ دلانے اور زیر تعمیر ہائی ہائیڈرو پاور کی تکمیل کے نکات نہ صرف شامل کرنے بلکہ اس پر عمل درآمد یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے ،وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان کا بٹگرام میں بڑے عوامی اجتماع سے خطاب۔
وزیر اعلیٰ کا ہزار ڈویژن میں تقسیم کرکے اباسین کے نام سے نئے ڈویژن کے قیام کا اعلان۔ وزیر اعلی کا ہزارہ اور ملاکنڈ کے بعض اضلاع پر مشتمل زون 6 کے قیام کا بھی اعلان۔ بلدیاتی انتخابات کے بعد تحصیل الائی کو الگ سے درجہ دینے کا بھی اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔چوروں اور لٹیروں کو ہم پر تنقید کرنے کا کوئی حق نہیں پہنچتا، انہوں نے کہا کہ ہمارا احتساب صرف عوام کی کر سکتے ہیں۔
خیبر پختونخوا کے عوام عمران خان سے مطمئن ہیں انشاءاللہ 2023 میں عمران خان دوبارہ وزیراعظم ہوں گے،یقین سے کہ سکتا ہوں کہ 2018 کے عام انتخابات کی طرح صوبے کے عوام بلدیاتی انتخابات میں بھی عمران خان پر بھر پور اعتماد کا اظہار کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ملک کی معیشت کو صحیح ٹریک پر ڈال دیا،موجودہ حکومت نے 21 ارب ڈالر گزشتہ حکمرانوں کے لئے ہوئے قرضوں کے سود کی مد میں ادا کیے ہیں۔گزشتہ ادوار میں کسی نے مذہب کے نام پر، کسی نے قومیت کے نام پر اور کسی نے روٹی کپڑا مکان کے نام پر عوام کو دھوکہ دیا، اب قوم نے ان لوگوں کو یکسر مسترد کردیا ہے، یہ کبھی اقتدار میں نہیں آسکتے،یہ عوام دشمن ہیں، جب بھی ملک کے مفاد کی بات آتی ہے یہ لوگ مخالف کرتے ہیں،عمران خان واحد لیڈر ہے جس نے قوم اور خصوصا نوجوانوں کو شعور دیا،اگر یہ عمران خان نہ ہوتے تو یہ لوگ پورا ملک کھا جاتے،موجودہ حکومت اس مہنگائی میں عوام کو ریلیف دینے کے لئے بھر پور اقدامات کر رہی ہے،احساس پروگرام کے تحت فوڈ کارڈ کا جلد اجراء کیا جا رہا ہے،صوبائی حکومت صوبے میں تمام مساجد کو شمسی توانائی فراہم کر رہی ہے، آئمہ مساجد کو ماہانہ اعزازیے دیے جارہے ہیں، خطیبوں کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے،صحت کارڈ اور کسان کارڈ کے بعد اب ایجوکیشن کارڈ کا بھی اجراء کیا جا رہا ہے۔ صوبے کے تمام اضلاع میں ترقیاتی کام ہو رہے ہیں، ضلع بٹگرام میں سات ارب روپے کے مختلف ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے 35 ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتالوں کی تجدید کاری اور اپگریڈیشن کے منصوبے پر کام جاری ہے،تمام ڈی ایچ کیو ہسپتالوں میں طبی عملے اور آلات کی کمی (باقی صفحہ 41پر)
کو پوری کی جارہی ہے۔صوبے کے شمالی اضلاع میں سیاحت کے فروع کے لیے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعلی نے بٹگرام میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے بٹگرام سے محلقہ اضلاع پر مشتمل اباسین ڈویژن کے قیام کا اعلان کیا مگر یہ واضح نہیں کیا کہ اس میں کون کون سے اضلاع شامل ہوںگے، زون سکس اور ڈی ایچ کیو ہسپتال اپگریڈیشن جلد عمل میں لایا جانے کا بھی اعلان کیا، بجلی کے بلوں اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے پرنس نواز خان سے ملکر کردار ادا کرنے کا وعدہ کیا ، وزیراعلی نے بٹگرام کے جملہ مسائل حل کرنے کا ہرممکن یقین دلایا تاہم اس موقع پر کوئی ترقیاتی پیکج کا اعلان نہیں کیا ، جلسہ عام سے معاون خصوصی تاج محمد خان ترند، سابق ناظم عطاءاللہ خان اور سابق وزیر یوسف خان ترند نے بھی خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی کا شکریہ ادا کیا اور بٹگرام چیدہ چیدہ مسائل سے انہیں اگاہ کیا وزیر اعلی نے مسائل حل کرنے کا یقین دلایا ۔