جماعت اسلامی پاکستان مسلسل رابطۂ عوام مہم چلائے ہوئے ہے، اور ملک کے ہر کونے میں اسلامی پاکستان اور خوش حال پاکستان کا پیغام پہنچا رہی ہے، اور چاہتی ہے کہ ملک کی معیشت سود سے پاک ہوجائے، عوام کو انصاف ملے، بہتر روزگار مہیا ہو، اور سماجی عدل کا نظام اس ملک میں مستحکم ہوجائے تاکہ عوام کو سستی تعلیم، سستا علاج میسر ہو۔ خارجہ امور میں کشمیر جماعت اسلامی کا اہم نکتہ ہے۔ یہ مطالبہ صرف جماعت اسلامی کا ہی ہے کہ کشمیر کے لیے حکومت نائب وزیر خارجہ مقرر کرے جو پوری دنیا میں صرف کشمیر پر پاکستان کے عوام کا مؤقف پیش کرے۔
گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں اسلامی جمعیت طلبہ کی ریلی ہوئی اور بعد میں حقوق طلبہ کانفرنس ہوئی۔ اس ہفتے یوتھ نے شمالی پنجاب کی بنیاد پر ایک پروگرام کیا۔ اس پروگرام میں ضلعی انتظامیہ نے رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی، تاہم بعد میں وہ ریلی کی اجازت دینے پر مجبور ہوگئی۔ یوتھ ریلی ایمبیسی روڈ پر ہوئی۔ یہ سڑک پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے ہے، درمیان میں صرف پارلیمنٹ لاجز کی عمارت ہے۔ ریلی کا یہ پروگرام اسلام آباد میں ہونے والی ریلیوں اور جلسوں میں ایک بڑا اضافہ تھا۔ وفاقی دارالحکومت کے ایمبیسی روڈ پر ہونے والے مارچ میں ملک بھر سے ہزاروں نوجوانوں نے شرکت کی۔ جے آئی یوتھ پاکستان کے زیراہتمام ہونے والا احتجاجی مارچ ملکی تاریخ میں پڑھے لکھے بے روزگار نوجوانوں کا پہلا عظیم الشان پُرامن اجتماع تھا۔ احتجاج میں شریک نوجوانوں نے وزیراعظم کو اُن کا ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ یاد دلایا اور روزگار طلب کیا۔ شرکاء نے جھنڈے اور بینر اٹھاکر ڈی چوک تک پُرامن مارچ کیا۔ شرکاء سے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق کے علاوہ جماعت اسلامی پاکستان کے سیکریٹری جنرل امیرالعظیم، نائب امیر اور سابق رکن قومی اسمبلی میاں محمد اسلم، جماعت اسلامی وسطی پنجاب کے امیر جاوید قصوری، جماعت اسلامی پنجاب شمالی کے امیر ڈاکٹر طارق سلیم، جے آئی یوتھ پاکستان کے صدر زبیر گوندل نے بھی خطاب کیا، جب کہ ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی، سیکریٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف، امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا، امیر جماعت اسلامی راولپنڈی عارف شیرازی، جے آئی یوتھ پاکستان کے سیکریٹری جنرل شاہد نوید ملک، جے آئی یوتھ کے نائب صدر رسل خان بابر، سیکرٹری جنرل پنجاب شمالی اقبال خان و دیگر بھی شامل تھے۔ سراج الحق نے جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن اور سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمٰن کو کراچی اور گوادر کے عوام کو حقوق دلانے کی جدوجہد کرنے پر خراجِ تحسین پیش کیا۔ امیر جماعت نے کامیاب یوتھ مارچ کے انعقاد پر جے آئی یوتھ کے صدر زبیر گوندل اور دیگر قائدین کو مبارک باد دی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا کہ قوم پر مسلط حکمران اسٹیبلشمنٹ کی نرسریوں کی پیداوار اور سامراج کے ایجنٹ ہیں، موجودہ اور سابقہ حکومتیں اسٹیبلشمنٹ کی پشت پناہی سے اقتدار میں آئیں، اگر ادارے چاہتے ہیں کہ ان پر انگلی نہ اٹھے تو وہ سیاست میں مداخلت بند کریں اور غیر جانب دار رہیں۔ ظالم جاگیرداروں، کرپٹ سرمایہ داروں اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کے آلۂ کاروں کو گھر بھیجنے کے لیے قوم جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت پاکستان کو 30 سال پیچھے لے گئی ہے۔
اسلام آباد میں یوتھ مارچ سے خطاب میں سراج الحق نے کہا کہ 2023ء میں عوام عمران خان کو آئینہ دکھائیں گے، جو نوجوان انہیں اقتدار میں لائے، وہی بھگائیں گے۔ عمران خان نے 22 کروڑ عوام کو دھوکا دیا۔ چینی مافیا، گندم مافیا، پیٹرول مافیا نے اربوں روپے عوام سے بٹورے۔ امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کو عوام پر مسلط کیا گیا، روز نئی وڈیو لیکس دیکھتے ہیں، خان صاحب نے ملکی اداروں کو تباہ کیا، ظالموں اور لٹیروں کو حکومت سے رخصت کرنے کی ضرورت ہے، نوجوانوں کا سمندر اب وزیراعظم ہائوس کا رخ کرنے کو تیار ہے۔ پارلیمنٹ میں 74 سالوں سے نوجوانوں کی نمائندگی نہیں، خان صاحب نے اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے حوالے کیا ہے، ان حکمرانوں کو عوام کی کوئی فکر نہیں، پی ٹی آئی نے نوجوانوں کا مستقبل تاریک کردیا ہے۔ آج ملک بھر سے ’’نو وزیراعظم، گو وزیراعظم‘‘ کی صدائیں بلند ہورہی ہیں۔ حکمران بلوچستان کے عوام کو اُن کا حق دیں۔ مسنگ پرسن کا مسئلہ جمہوری پاکستان کے ماتھے پر بدنما داغ ہے۔ گوادر کے غریب ماہی گیر اپنے حقوق کے لیے سراپا احتجاج ہیں، کراچی میں نسلہ ٹاور کے متاثرین اپنا حق مانگ رہے ہیں۔ بجا کہ توہینِ عدالت جرم ہے، مگر توہینِ انسان اور توہینِ انصاف بھی نہیں ہونی چاہیے۔ ملک بھر کے نوجوانوں کی اسمبلی نے آج پارلیمنٹ کے باہر اپنا فیصلہ سنا دیا، جی آئی یوتھ کو عظیم الشان مارچ پر مبارکباد دیتا ہوں۔ اسلام آباد میں بے روزگار نوجوانوں کا مارچ اپنے حقوق کے لیے جنگ کا آغاز ہے۔ یوتھ تیار ہوجائے، ملک کی تقدیر بدلنے کا وقت آگیا۔ پاکستان قیامت تک قائم رہے گا۔ اس ملک کے نظریے اور جغرافیے سے غداری کرنے والوں کو ملک سے بھگانے کا وقت آگیا۔ سراج الحق نے کہا کہ یونیورسٹیاں ہر سال ہزاروں کی تعداد میں بے روزگار پیدا کررہی ہیں، ڈھائی کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، اور ستّر لاکھ نوجوان نشے کی لت میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ حکمران معیشت میں بہتری کے دعوے کررہے ہیں، مگر حقیقت یہ ہے کہ حکمرانوں کی اپنی معیشت ٹھیک ہورہی ہے جبکہ عوام فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ اس حکومت کے دور میں تین وزرائے خزانہ ناکام ہوچکے ہیں۔ پی ٹی آئی کی حکومت وہ گاڑی ہے جس کا انجن طرح طرح کے پرزے جوڑ کر بنایا گیا ہے۔ گاڑی کو ریورس گیئر لگا ہوا ہے اور وہ مسلسل شور کیے جارہی ہے۔ یہ حکومت غریب کے لیے موت کا پیغام بن گئی ہے۔ پی ٹی آئی اب تک ایک بھی میگا پراجیکٹ متعارف نہیں کرا سکی، وزیراعظم کا سارا زور لنگرخانوں کی تعمیر پر ہے۔ کشکول توڑنے کے دعوے دار دونوں ہاتھوں میں کشکول لے کر گھوم رہے ہیں۔ اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کررہی ہیں۔ ملک کی بڑی آبادی کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں۔ آج ملک کا نوجوان اپنی ڈگریاں جلانے پر مجبور ہے۔ لاکھوں پڑھے لکھے نوجوان بے روزگاری کی چکی میں پس رہے ہیں۔ اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے حوالے کردیا گیا، الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دی جارہی ہیں اور ایوان کا مذاق بنا ہوا ہے۔ اس حکومت کے دور میں ہر روز ایک نئی ویڈیو لیک ہوتی ہے۔ آج ملک کے کونے کونے سے پی ٹی آئی کے اپنے جلسوں میں بھی حکومت کے خلاف نعرے لگتے ہیں۔ یہ قوم 2023ء میں پی ٹی آئی کو بھی آئینہ دکھانے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے نوجوان پارلیمنٹ کے سامنے کھڑے ہوکر اپنا حق طلب کررہے ہیں۔ اس ملک کو اللہ تعالیٰ نے عظیم نعمتوں سے نوازا۔ چینی، آٹا، پیٹرول، ایل این جی اور توانائی بحرانوں میں قوم کے لگ بھگ ساڑھے آٹھ سو ارب روپے مافیائوں کی جیب میں چلے گئے۔ یہی رقم جو مافیاز کی جیبوں میں گئی ہے اگر ملک کے عوام پر خرچ ہوتی اور نوجوانوں کی فلاح کے منصوبے بنتے تو دو کروڑ سے زائد پڑھی لکھی یوتھ کو روزگار مل چکا ہوتا۔ موجودہ حکومت سابقہ حکومتوں کا تسلسل ہے اور سبھی اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ سے اقتدار میں آئے۔ قوم اپنے حق کے لیے پُرامن جمہوری جدوجہد کا آغاز کرے اور جماعت اسلامی کا دست و بازو بنے۔ نوجوانوں سے اپیل ہے کہ وہ آگے بڑھیں، قرآن وسنت کو اپنی زندگی کا شعار بنائیں، اسلام کا جھنڈا ہاتھوں میں لیں اور ملک میں پُرامن اسلامی انقلاب کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ نوجوانوں کے مسائل کا حل ڈگریاں جلانے میں نہیں بلکہ ظالموں اور جابروں کو ایوانوں سے باہر کرنے میں ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ کرپٹ جماعتوں کی وجہ سے ہی قوم کے ہاتھوں میں آئی ایم ایف کی ہتھکڑیاں ہیں، اور نوجوان بے روزگاری کا شکار ہیں۔ بے روزگار نوجوان حکمرانوں کو وارننگ دینے آئے ہیں۔ چاہوں تو احتجاج کرنے والے نوجوان پارلیمنٹ میں داخل ہوسکتے ہیں، مگر ہم پُرامن جماعت ہیں۔ جماعت اسلامی ہی اس قوم کو ایک لڑی میں پرو سکتی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ گوادر میں احتجاج کرنے والوں کے مطالبات کو سنے، بلوچستان کے عوام کے مسائل حل کیے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ نسلہ ٹاور کے متاثرین کو حکومت معاوضے کی فراہمی یقینی بنائے، اوورسیز پاکستانیوں کے لیے پارلیمنٹ میں نشستیں مختص کی جائیں اور ان کے نمائندے انھی ممالک میں سے ہوں جہاں وہ کام کررہے ہیں۔
مارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیرالعظیم نے کہا کہ وزیراعظم نے یوٹرنز کی تاریخ رقم کی۔ ان کے تمام یوٹرنز سچائی سے جھوٹ کی طرف تھے۔ موجودہ حکومت نے نوجوانوں کو بے روزگار کیا اور عوام کو مہنگائی کے تحفے دیے۔ جماعت اسلامی کا ماضی اور حال سب کے سامنے ہے۔ قوم نے موقع دیا تو اللہ کی مدد و نصرت سے پاکستان کو عظیم اسلامی فلاحی سلطنت بنائیں گے۔ جماعت اسلامی پنجاب کے امیر ڈاکٹرطارق سلیم نے کہاکہ نوجوانوں نے جعلی حکمرانوں کے خلاف بغاوت کا اعلان کردیا۔ وفاقی دارالحکومت آج نوجوانوں کے سمندرسے لبریزہے، ڈگری ہولڈر پڑھے لکھے نوجوان عمران خان سے ایک کروڑ نوکریوں کی ڈیمانڈکررہے ہیں۔ قوم کو50لاکھ گھر دینے کے بجائے غریب کی جھونپڑیاں مسمار کی جارہی ہیں، امیرجماعت سراج الحق نے اپنے دورِ وزارت کے دوران خدمت کی عظیم روایات قائم کرکے بتایاکہ مدینہ جیسی اسلامی ریاست کیسی ہوتی ہے، لیکن وزیراعظم نے اپنے گرد چور اورلٹیرے جمع کرکے ثابت کیا کہ وہ دیانت دارنہیں۔ ڈاکٹر طارق سلیم نے کہاکہ حکمران سیکورٹی رسک بن چکے ہیں، اب ان کا اقتدار پر مزید قابض رہنا عوام پر ظلم ہوگا، سراج الحق کی قیادت میں دیانت دار قیادت ہی ملک کے مسائل کوحل کرسکتی ہے۔ میاں اسلم نے اپنے خطاب میں کہا کہ نوجوان قوم کی امید ہیں، انہیں مایوس اور بددل نہیں ہونا چاہیے بلکہ اس ملک کو ترقی کی شاہراہ پر ڈالنے کے لیے جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے جدوجہد کا آغاز کرنا چاہیے۔ جماعت اسلامی اسلام آباد کے امیر نصراللہ رندھاوا اور امیر جماعت اسلامی راولپنڈی سید عارف شیرازی نے بھی خطاب کیا۔ سید عارف شیرازی کی قیادت میں ایک بڑا قافلہ راولپنڈی سے شریک ہوا۔ ضلعی جنرل سیکرٹری عثمان اکاش، نائب امراء سید عزیر حامد، رضا احمد شاہ، سید ارشد فاروق، کونسلر چکلالہ کینٹ بورڈ خالد محمود مرزا، یاسر قریشی، صدر جے آئی یوتھ ضلع راولپنڈی ملک عمران اور دیگر رہنما ان کے ہمراہ تھے۔