فیصل آباد: ٹیکسٹائل مل میں آتشزدگی گندم اور آٹے کی قلت، بے بنیاد افواہیں

پنجاب کے اہم صنعتی شہر فیصل آباد میں ٹیکسٹائل مل میں آتشزدگی کے باعث کروڑوں روپے کا کپڑا جل کر راکھ ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق آتشزدگی کا یہ واقعہ فیصل آباد کے علاقے عبداللہ پور میں واقع ٹیکسٹائل مل میں پیش آیا، جہاں آگ کی شدت بڑھنے سے قریبی گھر بھی اس کی لپیٹ میں آگئے، تاہم فیکٹری میں کام کرنے والے تمام مزدوروں کو بحفاظت نکال لیا گیا لیکن علاقے میں گلیاں تنگ ہونے کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کو امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بتایا گیا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔ تیزی سے پھیلنے والی آگ نے پارکنگ میں کھڑی 3 کاروں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس کے بعد آگ قریبی گھروں تک پہنچ گئی اور انتظامیہ کو گھروں کو خالی کرنے کے اعلانات کروانے پڑے۔ خیال رہے کہ گزشتہ ماہ فیصل آباد میں کچہری بازار میں نجی بینک کے ریجنل ہیڈ کوارٹر میں آگ لگ گئی تھی، جس کی وجہ سے بینک ملازمین محصور ہوکر رہ گئے تھے۔ عمارت کی ساتویں اور آٹھویں منزل میں آگ لگی جس نے بینک کے ریکارڈ روم کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، آتشزدگی کی اطلاع موصول ہوتے ہی پولیس کی بھاری نفری اور فائر بریگیڈ کا عملہ موقع پر پہنچ گیا۔
کاروباری حلقوں کے لیے شہر کی دوسری بڑی خبر یہ ہے کہ محکمہ خوراک پنجاب نے واضح کیا ہے کہ فیصل آباد سمیت پنجاب بھر کے کسی شہر میں گندم اور آٹے کی قلت نہیں ہے اور محکمہ خوراک کے پاس گندم کا وافر ذخیرہ موجود ہے۔ ترجمان صوبائی محکمہ خوراک نے کہا ہے کہ محکمے کے پاس اپریل 2022ء تک کے استعمال کے لیے گندم کا ضرورت اور ڈیمانڈ کے مطابق ذخیرہ موجود ہے۔ اس وقت محکمہ خوراک کے پاس گندم کا 30 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد اسٹاک موجود ہے جو کہ گزشتہ نومبر کے مقابلے میں آٹھ لاکھ میٹرک ٹن زیادہ ہے۔ ترجمان نے گندم اور آٹے کی قلت کے حوالے سے تمام افواہوں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔