صدرِ مملکت عارف علوی گزشتہ ہفتے فیصل آباد آئے، اور مختلف تقریبات میں شریک ہوئے۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے بھی یہاں مقامی یونیورسٹی کی ایک تقریب میں شرکت کی، جہاں انہوں نے کہا کہ حکومت عوام خصوصاً کم آمدنی والے افراد کو تمام ممکن بنیادی سہولیات اور غذائی اجناس کی سبسڈی پر فراہمی کے لیے اقدامات کررہی ہے، جبکہ ہمارا احساس پروگرام دنیا کے3400 پروگرامز میں چوتھے نمبر پر آیا ہے، نیز پوری دنیا گلوبل وارمنگ کے حوالے سے عمران خان کے ویژن کی معترف ہے اور ہم اس حوالے سے تحقیق کے میدان میں کام کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔
فزیالوجی ڈپارٹمنٹ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد کے زیراہتمام شعبہ فزیالوجی، فزیالوجیکل سوسائٹی لندن، اور فزیالوجیکل سوسائٹی پاکستان کے اشتراک سے جامعہ کے قائداعظم آڈیٹوریم نیوکیمپس میں منعقدہ ورلڈ فزیالوجی ڈے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فرخ حبیب نے کہا کہ ہمارے طلبہ اقبال کے شاہین ہیں جنہیں مستقبل میں ملک و قوم کی باگ ڈور سنبھالنی ہے، اس لیے ان کی بنیاد مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، لہٰذا اس ضمن میں حکومت نے تحقیق کے بجٹ میں 15 ارب روپے کا اضافہ کیا ہے، جبکہ ہم ذہین طلبہ و طالبات کو اعلیٰ معیار کی تعلیم و تحقیق کے لیے 50 ہزار اسکالرشپ دینے جارہے ہیں۔ یونیورسٹی کی لیب دنیا کی بہترین لیبز میں سے ایک ہے، اور چونکہ ہماری نئی نسل ہمارے آنے والے وقت کی معمار ہے اس لیے ہمیں دنیا بھر کی اقوام کا مقابلہ کرنے کے لیے تحقیق کے میدان میں کام کرنے والوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔ یونیورسٹیاں مسائل کے حل پیش کرتی ہیں، اس لیے آپ بھی اس جانب توجہ مرکوز کریں اور اپنے اچھوتے آئیڈیاز سے ملک کو مستفید کریں۔ حکومت کی جانب سے کامیاب جوان پروگرام کے تحت نوجوانوں کو قرضے دیئے جارہے ہیں جس کے لیے ابتدائی طور پر کامیاب جوان پروگرام کی مد میں 10 ارب روپے رکھے گئے ہیں، جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ہم ایک ہزار ریسرچ اسکالرشپ بھی دینے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہماری آئی ٹی کی برآمدات2 ارب ڈالر تھیں جو اب 3 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔ حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی بار یوتھ کے لیے مختلف پروگراموں کی مد میں 100 ارب روپے رکھے ہیں تاکہ ہمارے طلبہ نوکری لینے کے بجائے نوکری دینے وا لے بن سکیں۔ حکومت تعلیم کے فروغ کو اوّلین ترجیح دے رہی ہے اور اس ضمن میں گھر کی دہلیز کے قریب نئے اداروں کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے، اور پنجاب حکومت صوبے کے مختلف دوردراز شہروں میں ایک درجن سے زائد نئی یونیورسٹیاں بنارہی ہے۔ فرخ حبیب نے کہا کہ طلبہ کو ناکامی سے گھبرانا نہیں چاہیے کیونکہ جو ناکامی سے گھبراتے ہیں وہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے، اس لیے ذہن میں رکھیں کہ دراصل ناکامی ہی تجربات سکھاتی اور کامیابی کا زینہ ہے، جی سی یونیورسٹی میں جس محنت سے کام ہورہا ہے وہ قابلِ تحسین ہے اور ہم یونیورسٹی کے تمام اساتذہ کو اس پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ جامعات کو کیریئر یونیورسٹیز بنانا اور تعلیم و تحقیق کے ساتھ ساتھ عملی مہارت کی فراہمی بھی ممکن بنانا ہوگی۔ یونیورسٹیز اور انڈسٹری اکیڈمیا لیکیجز کا فروغ ریسرچ، انوویشن اور ویلیو ایڈیشن میں معاون ثابت ہوگا۔ ہماری آبادی میں نوجوانوں کی تعداد 60 فیصد ہے، لہٰذا ملکی تقدیر بدلنے میں انہیں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ طلبہ مستقبل کے معمار، آنے والے کل کے اوپینین میکر اور مختلف شعبہ جات کی باگ ڈور سنبھالنے والے ہیں، اس لیے ان کی تربیت اس عالمی معیار کے مطابق ہونی چاہیے کہ عملی زندگی میں کامیابیاں خود ان کی طرف لپکیں۔ نوجوان یاد رکھیں کہ کامیابی کا کوئی شارٹ کٹ نہیں ہوتا، بلکہ کامیابی صرف اور صرف محنت اور مسلسل جدوجہد سے ہی ملتی ہے، اور محنتِ شاقہ کے بغیر آگے بڑھنا ممکن ہی نہیں۔ نوجوانوں میں خداداد صلاحیتوں اور اچھوتے آئیڈیاز کی کوئی کمی نہیں، بس ضرورت انہیں پالش کرنے اور مواقع فراہم کرنے کی ہے۔
فرخ حبیب نے کہا کہ اگر کچھ کرنے کا حوصلہ، جذبہ، ہمت، جستجو اور لگن نہ ہو تو سمجھیں وہاں سے انسان کا زوال شروع ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ اقبال کے شاہین ہیں، اس لیے آپ کو شاہینوں کی طرح آگے سے آگے جانا ہے جس کے لیے حکومت آپ کو تمام ممکن سہولیات و مراعات اور وسائل فراہم کرے گی۔ آج ہم بین الاقوامی اداروں کے اشتراک سے ورلڈ فزیالوجی ڈے منارہے ہیں جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔ حکومت ملک میں تحقیق کو رفروغ دے کررہی ہے اور اس کے بجٹ میں 15 ارب روپے کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے ساتھ ساتھ ضروری اصلاحات بھی لائی جارہی ہیں جن میں ڈگریوں کی تصدیق و دیگر امور شامل ہیں۔ پہلے نوجوانوں کو اپنی ڈگریوں کی تصدیق کے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے دھکے کھانے پڑتے تھے، لیکن اب ہم ایکویلینس آٹومیشن کی طرف جارہے ہیں۔ 30 نومبر تک احساس اسکالرشپ پورٹل اوپن ہے، اس لیے طلبہ و طالبات کو چاہیے کہ وہ اپنی تعلیمی ضروریات اور اخراجات پورے کرنے کے لیے پورٹل سے رجوع کریں۔ ہم طلبہ کو 2 لاکھ اسکالرشپ دے چکے ہیں اور مزید 50 ہزار اسکالر شپ دینے جارہے ہیں، جن طلبہ کے پاس فیس کے لیے رقم نہیں ہوگی نہ صرف اُن کی فیس حکومت ادا کرے گی بلکہ انہیں 40 ہزار روپے کے قریب وظیفہ بھی دے گی۔ ہمیں ریسرچ پروگرام کے فروغ، اور اس ضمن میں درپیش مسائل کے حل کے لیے بڑے اذہان سے مدد لینے کی ضرورت ہے تاکہ یہ ہمیں حل فراہم کرسکیں۔ ہم ریسرچ کا بجٹ بڑھانے سمیت ایک ہزار ریسرچ اسکالرشپ دے رہے ہیں، بلکہ نیشنل پروگرام فار ریسرچ کے تحت فارن فنڈڈ اسکالرشپ میں اضافہ بھی ممکن بنایا جارہا ہے۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات نے کہا کہ وزیراعظم نے اساتذہ اور دیگر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد اضافہ کیا، جبکہ اب ہم غیر معمولی کارکردگی پر 100 فیصد تنخواہ بڑھانے جارہے ہیں تاکہ ایک دوسرے سے آگے بڑھنے اور بہتر سے بہتر کارکردگی کی جستجو پیدا ہو، اور ہمارے اداروں کی کارکردگی میں بہتری لائی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے 10 ارب روپے کی فنڈنگ سے نالج اکانومی ٹاسک فورس قائم کی ہے جس کے سربراہ ملک کے ممتاز ماہر تعلیم و سائنس دان ڈاکٹر عطاالرحمٰن ہیں جو قبل ازیں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین کے طور پر مثالی خدمات فراہم کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، زراعت، بلاک چینج،آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور ایسے ہی دیگر شعبوں میں اپنی مہارتوں کو بڑھانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایک لاکھ نوجوانوں کو ہائی ٹیک اسکل فراہم کررہی ہے جن میں سے 25 ہزار سرٹیفائیڈ ہوکر اہم اداروں میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں کو چاہیے کہ وہ ہائی پرفارمنس ایکسٹرا کیوریکلر ایکٹیوٹیزکی جانب توجہ دیں تاکہ نوجوان اسپورٹس سے جسمانی اور نفسیاتی طور پر مضبوط ہوسکیں۔ فرخ حبیب نے کہا کہ حکومت نے اسکلز پالشنگ کے لیے 2 ارب روپے رکھے ہیں اور13 یونیورسٹیوں میں اکیڈمیاں بن رہی ہیں جن کے مفید نتائج حاصل ہوں گے۔