راہِ عمل

کتاب
:
راہِ عمل
مصنف
:
مولانا جلیل احسن ندویؒ
(1914ء۔ 1981ء)
صفحات
:
288 قیمت:320 روپے
کتاب
:
زادِ راہ
مصنف
:
مولانا جلیل احسن ندویؒ
صفحات
:
320 قیمت:330 روپے
ناشر
:
اسلامک پبلی کیشنز (پرائیویٹ) لمیٹڈ۔ منصورہ ملتان روڈ، لاہور
فون
:
042-35252501-2
موبائل
:
0322-4673731
ای میل
:
islamicpak@gmail.com
ویب سائٹ
:
www.islamicpublication.pk

شیخ التفسیر والحدیث حضرت مولانا جلیل احسن ندویؒ جماعت اسلامی ہند کے رہنمائوں میں بلند مقام کے حامل اہلِ علم تھے۔ انہوں نے عامتہ المسلمین کی ہدایت اور رہنمائی کے لیے احادیثِ مبارکہ کی تین کتابیں مرتب کی تھیں، ایک کا نام ’’راہِ عمل‘‘تھا، دوسری ’’زادِ راہ‘‘ اور تیسری ’’سفینہ نجات‘‘ تھی۔ پہلی دو کتابیں جن کا تعارف ہم کرا رہے ہیں، اسلامک پبلی کیشنز لاہور سے شائع ہوئی ہیں۔ سفینۂ نجات ادارہ ترجمان القرآن لاہور سے طبع ہوئی ہے۔ پہلی کتاب ’’راہِ عمل‘‘ اللہ پاک کے فضل سے لاکھوں لوگوں کی ہدایت کا سرچشمہ ثابت ہوئی۔ پاکستان میں اس کا 92 واں ایڈیشن شائع ہوا ہے۔ اسی طرح ہندوستان سے بھی اس کے بے شمار ایڈیشن شائع ہوئے۔ مولانا کے لیے یہ راہِ عمل آخرت کے لیے زادِ راہ ثابت ہوگی، اور اللہ جل شانہٗ کے پاس اسی سفینہ نجات کے سہارے حاضر ہوں گے، یہ مولاناکا صدقۂ جاریہ ہے، اللہ پاک قبول فرمائے اور ان کو اجرِ عظیم سے نوازے۔
مولانا جلیل احسن ندویؒ کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ دینی، علمی اور ادبی حلقوں میں آپ صرف معروف ہی نہیں بلکہ ایک اونچا مقام رکھتے ہیں۔ الانصاف، دعوت دہلی، زندگی نو دہلی میں آپ کے بلند پایہ مضامین ہر ایک سے خراج تحسین حاصل کرچکے ہیں۔ مسلمانوں میں دینی شعور پیدا کرنا، اسلام کی حقانیت کو دلائل سے ثابت کرنا اور اسلامی تعلیمات کو ہر خاص و عام تک آسان اور دل نشین انداز میں پیش کرنا آپ کا خاصہ ہے۔ زیرنظر تالیف ’’راہِ عمل‘‘ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ آپ نے راہِ عمل اور دوسرے دو مجموعے خالص تربیتی نقطہ نظر سے مرتب کیے ہیں تاکہ مسلمان اور اس کتاب کے قاری ہادیِ اعظم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک اقوال و افعال کی روشنی میں اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی کو مرتب کرسکیں۔ مولانا جلیل احسن تحریر فرماتے ہیں:
’’قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کی یہ سنت بڑی اہمیت کے ساتھ بیان ہوئی ہے کہ جو شخص ہدایت کا پیاسا ہوتا ہے، اللہ تعالیٰ اسے ہدایت کی راہ پر لگاتا ہے، اور جس کے اندر ہدایت کی پیاس نہیں ہوتی، اُسے ہرگز ہدایت نہیں دیتا۔ وہ ایسا کبھی نہیں کرتا کہ مچھلی مانگنے والے کو سانپ دے دے، اور سانپ کے طلب گار کو مچھلی بخش دے۔ جب کوئی شخص چاہتا ہے کہ اُسے ہدایت ملے تو اللہ اُس کے ساتھ اس طرح کا معاملہ فرماتا ہے جس طرح کا معاملہ والد اپنے بچے اور شفیق استاد اپنے محنتی شاگرد کے ساتھ کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ اسے اپنی راہ پر لگاتا ہے، اور راہ پر لگا کر چھوڑ نہیں دیتا، بلکہ اسے برابر اپنی طرف کھینچتا اور آگے بڑھاتا رہتا ہے۔ اس کے برعکس جس کے اندر ہدایت کی طلب نہیں ہوتی، اللہ تعالیٰ اس سے بے پروا ہوجاتا ہے، اسے چھوڑ دیتا ہے کہ جس راہ پر چاہے چلے اور جس کھڈ میں چاہے گرے۔
قرآن مجید انسانوں کی ہدایت کے لیے نازل ہوا ہے، اس سے روشنی صرف وہی پاتا ہے جس کے اندر ہدایت کی پیاس ہوتی ہے، لیکن جو شخص اپنی ہدایت کے لیے قرآن کے پاس نہیں جاتا، بلکہ محض ’’علمی سیر‘‘ کے طور پر اور ’’معلومات میں اضافے‘‘ کی غرض سے جاتا ہے تو ایسے آدمی کو قرآن سے کوئی راہ نمائی نہیں ملتی۔ یہی خاصیت حضورؐ کے ارشادات کے اندر بھی پائی جاتی ہے۔
اگر کوئی ہدایت کی نیت سے نبیؐ کی حدیث پڑھتا ہے تو اسے روشنی ملتی ہے، لیکن اگر کوئی حدیث کا مطالعہ ’’علمی سیر‘‘ اور ’’معلومات میں اضافے‘‘ کی غرض سے کرتا ہے تو اسے یہاں سے کوئی روشنی نہیں ملتی۔ ہدایت اور ضلالت کے بارے میں اللہ کی سنت یہی ہے، اور اللہ کی سنت نہیں بدلتی۔
یہ کتاب ’’راہِ عمل‘‘ حضورؐ کے ارشاداتِ گرامی کا مجموعہ ہے، اور اسے اصلاح و تربیت کے مقصد سے ترتیب دیا گیا ہے۔ اس کا مطالعہ علمی سیر کے طور پر یا محض معلومات بڑھانے کی نیت سے ہرگز نہ کیا جائے۔ احادیثِ نبیؐ کو اس طرح پڑھنے میں بڑا گھاٹا ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ صرف ترجمہ اور توضیح کا پڑھنا اور احادیث کے الفاظ نہ پڑھنا بڑی محرومی کی بات ہوگی۔ تیسری بات یہ کہ جو حدیث سامنے آئے اس پر ٹھیر کر غور کرلیا جائے تو یقین ہے کہ اصلاح و تربیت کے بہت سے ایسے پہلو بھی سامنے آئیں گے جو تشریح و توضیح کے ضمن میں بیان نہیں ہوسکے ہیں۔
اصلاح و تربیت کے محتاج یوں تو ہم سارے ہی مسلمان ہیں، لیکن اس کے سب سے زیادہ محتاج وہ لوگ ہیں جو دین کا کام کرنے اٹھیں، جنہوں نے یہ طے کیا ہوکہ بگاڑ کے اس زمانے میں اور بگڑے ہوئے ماحول میں حق کی شہادت کا کام کریں گے۔ یہ حق کی شہادت اور دین کی اقامت کا کام بڑی تیاری چاہتا ہے‘‘۔
کتاب 14 ابواب پر مشتمل ہے۔ پہلا باب اخلاصِ نیت کے عنوان سے ہے، دوسرا ایمانیات ہے جس میں اللہ پر ایمان لانے کا مطلب، رسولؐ پر ایمان لانے کا مطلب، قرآن مجید پر ایمان لانے کا مطلب، تقدیر پر ایمان لانے کا مطلب، آخرت پر ایمان لانے کا مطلب احادیث کی روشنی میں واضح کیا گیا ہے۔ باب سوم ہے عبادات، جس میں نماز، نماز باجماعت، امامت، زکوٰۃ، صدقہ، فطر اور عشر، روزہ، حج کی وضاحت ہے۔ باب چہارم معاملات کے عنوان سے ہے، اس میں تجارت، قرض، غصب و خیانت، کھیتی اور باغ بانی، مزدور کی اجرت، ناجائز وصیت، سود اور رشوت کی وضاحت ہے۔ پانچواں باب معاشرت پر ہے، چھٹا باب حقوق العباد ہے جس میں والدین، بیویوں، شوہروں، اولاد، یتیم، مہمان، پڑوسیوں، فقرا و مساکین، غلاموں، رفقائے سفر اور مسلمان کے مسلمان پر حقوق، غیر مسلم شہریوں کے حقوق، بیمار کی عیادت پر بیان ہے۔ باب ہفتم حیوانات کے حقوق، آٹھواں باب اخلاقی برائیاں ہے۔ اس میں تکبر، ظلم، غصہ، جھوٹ، دورُخاپن، غیبت، بے جا حمایت اور طرف داری، جھوٹی شہادت، چغلی کھانا، بدنگاہی پر بات کی گئی ہے۔ نواں باب اخلاقی خوبیاں، دسواں باب دعوت و تبلیغ ہے، اس میں: نبی کریمؐ کی دعوت کیا تھی، دین سیاسی نظام کی حیثیت میں، التزامِ جماعت، امیر اور مامور کے تعلق کی نوعیت، امربالمعروف ونہی عن المنکر، دعوت بلاعمل، حصولِ دین، دعوت و تبلیغ کے اہم اصول، دین کی خدمت کرنے والوں کے لیے خوش خبری سے متعلق ذکر کیا گیا ہے۔ باب یازدہم داعیانہ صفات پر مشتمل ہے، اس میں شکر، صبر و استقامت، توکل، توبہ استغفار، بارہواں باب اصلاح و تربیت کے ذرائع، خدا کی صفات کا تذکرہ، دنیا سے بے رغبتی اور فکر ِآخرت، تلاوتِ قرآن، نوافل اور تہجد، انفاق، ذکر و دعا، تیرہواں باب اسوۂ رسولؐ، عملی نمونہ، طریقہ تعلیم، شفقت علی الخلق۔ اقامت ِدین کی راہ میں، آخری باب ہے: اصحابِ نبیؐ کا حال
’’زادِراہ‘‘
حدیث کی اس دوسری کتاب میں مولانا جلیل احسن ندویؒ تحریر فرماتے ہیں:
’’دنیا ایک گزرگاہ ہے، انسانیت کے قافلے اس پر سے پیہم گزر رہے ہیں۔ پوری زندگی ایک مسلسل سفر ہے۔ ہر انسان مسافر ہے اور چاروناچار زندگی کا سفر سبھی کو طے کرنا ہے۔ مسافر اپنے سفر کے لیے زادِ راہ کی فکر کرتا ہے، بغیر زادِ راہ کے سفر کرنے والا طرح طرح کی مشکلوں سے دوچار ہوتا ہے، اور بالآخر اپنی راہ کھوٹی کرتا ہے۔ زندگی کے مسافر کو بھی زادِ راہ چاہیے۔ عاجز نے یہ مجموعہ اس لیے تیار کیا ہے کہ وہ اور دوسرے لوگ اسے زادِ راہ بنائیں‘‘۔
جناب برادرم عبدالحفیظ احمد رقم طراز ہیں:
’’احادیث نبوی علیہ الصلوٰۃ والتسلیم کی جمع و تدوین مسلمانوں کا ایسا عظیم الشان کارنامہ ہے جس کی مثال کوئی امت یا قوم پیش نہیں کرسکتی۔ احادیث اور فنِ حدیث پر اتنی بے شمار کتابیں لکھی جاچکی ہیں کہ ان کی فہرست ہی مرتب کرنے کے لیے ایک ضخیم کتاب کی ضرورت ہے۔ یہ ایک ایسا بحر ذخار ہے جس کے ساحل پر پہنچنے کے لیے ایک مدتِ دراز درکار ہے۔ یہ ایک ایسا علمی کارنامہ ہے جس پر امتِ مسلمہ جتنا فخر کرے، کم ہے۔
ایک دوسرے نقطہ نظر سے غور کریں تو ایک مسلمان کی زندگی کا سب سے بڑا سرمایہ یہ ہے کہ وہ اپنے ہادیِ برحقؐ کے ایک ایک قول و فعل کو حرزِ جاں بنائے اور اس کی روشنی میں اپنی دنیاوی اور اخروی زندگی کو سنوارے۔
موجودہ زمانے میں جب کہ دین سے بے رغبتی عام ہے اور ایک عام شخص کو اپنی بے پناہ مصروفیات کی وجہ سے ضخیم کتابوں کا مطالعہ کرنے، یا ان سے استفادہ کرنے کا موقع نہیں ملتا، یہ وقت کا اہم ترین تقاضا ہے کہ ایسے تمام حضرات کے لیے احادیث ِرسولؐ کا ایسا ہلکا پھلکا مجموعہ تیار کیا جائے جس کو ایک طرف قلیل وقت میں پڑھا جاسکے تو دوسری طرف عملی زندگی میں اس سے مکمل رہنمائی مل سکے۔
وقت کی اس اہم ضرورت کے پیش نظر ہم نے مولانا جلیل احسن صاحب ندوی کا پہلا مجموعۂ احادیث ’’راہِ عمل‘‘ پیش کیا۔ الحمدللہ، اس مجموعے کو ایسا قبولِ عام حاصل ہوا کہ چند ہی برسوں میں اس کے کئی ایڈیشن شائع ہوگئے‘‘۔
اب مولانا موصوف نے احادیثِ نبویؐ کا دوسرا مجموعہ ’’زادِ راہ‘‘ کے عنوان سے مرتب کیا ہے، اور ہم اس کو پیش کرنے کی سعادت حاصل کررہے ہیں۔ احادیثِ رسولؐ میں فرقِ مراتب کیے بغیر واقعہ یہ ہے کہ ترتیب کے لحاظ سے یہ نقشِ ثانی ہر لحاظ سے نقشِ اوّل پر فوقیت رکھتا ہے۔ مؤلف محترم نے جس سلیقے سے اس مجموعے کو مرتب کیا ہے اور جس مؤثر طریقے سے اس کو پیش کیا ہے، یہ انہی کا خاصہ ہے۔
اس مجموعے کو خالص تربیتی نقطہ نظر سے مرتب کیا گیا ہے، جو حضرات مختصر وقت اور آسان اور عام فہم انداز میں جواہراتِ رسالت سے مستفید ہونا چاہتے ہیں، ان کے لیے یہ مجموعہ اِن شاء اللہ ایک نعمتِ غیر مترقبہ ثابت ہوگا۔ تربیتی مجالس و اجتماعات کے لیے یہ ایک لازمی کتاب ہے۔
کتبِ احادیث کے مروجہ اندازِ کتابت سے ہٹ کر ہم نے اس کو جدید ترین انداز میں پیش کیا ہے، جس میں ارشاداتِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور اقوال و استفساراتِ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین علیحدہ علیحدہ ممیز کردیئے گئے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ اِن شاء اللہ قارئین کرام کو یہ انداز پسند آئے گا۔
ہم نے کوشش کی ہے کہ کلامِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کے شایانِ شان بہترین انداز میں پیش کریں۔ ہمیں توقع ہے کہ پہلے مجموعے ’’راہِ عمل‘‘ کی طرح یہ دوسرا مجموعہ ’’زادِ راہ‘‘ قبولِ عام حاصل کرے گا۔
’’زادِ راہ‘‘ کا موجودہ ایڈیشن اڑسٹھواں (68) ہے، اللہ جل شانہٗ نے ان دونوں کتابوں کو بہت مقبولیت عطا کی ہے۔ کتاب 17 ابواب پر مشتمل ہے جو اس طرح ہیں:
نیت کی پاکیزگی، ایمانیات، کتاب و سنت کی پیروی، عبادات، معاشرتی حقوق، حقوقِ حیوانات، معاملات، اخلاقیات، جامع حدیثیں، دعوتِ اسلامی اور اس کے متعلقات، داعیانِ حق کو قوت بخشنے والے کام، آخرت کی تیاری، اسوۂ رسولؐ، صحابہ کی پیروی، معاشرت اور معاملات، فکرِ آخرت اور شوقِ جنت۔
چونکہ یہ دونوں کتابیں ہدایت اور تربیت سے تعلق رکھتی ہیں، اس لیے ان کا ہر گھر میں ہونا باعثِ برکت اور ان کا مطالعہ اور ان ہدایات پر عمل باعثِ نجاتِ اخروی ہوگا اِن شاء اللہ۔
دونوں کتابیں سفید کاغذ پر عمدہ طبع کی گئی ہیں، اس قیمت میں آج کل کتابیں نہیں ملتیں، اس لیے فوراً خریدلیں، اگلے ایڈیشن امید ہے دگنی قیمت پر ملیں گے۔