یتیم بچوں کے روشن مستقبل کی جانب قدم… الخدمت’’ آغوش ہوم ‘‘

الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کا شمار ملک کی صف اول کی فلاحی تنظیموں میں ہوتا ہے۔ سات شعبہ جات میں کام کرنے والی الخدمت خدمات کے حوالے سے یوں تو زندگی کے تمام شعبوں میں ملک وقوم کی خدمت کررہی ہے، مگر کفالتِ یتامیٰ اس کا مقبول ترین پروگرام ہے۔ بنیادی طور پر اس منصوبے کے دو حصے ہیں۔ ’’آرفن فیملی سپوٹ پروگرام‘‘ اور دوسرا ’’آغوش ہوم پروجیکٹ‘‘۔کفالتِ یتامیٰ پروجیکٹ کے تحت یتیم بچے جو اپنی ماں یا کسی سرپرست کے ساتھ رہائش پذیر ہوں، ان کے تعلیمی اخراجات کی مد میں ان کے گھروں پرہی مالی معاونت کی جاتی ہے۔ فیملی سپورٹ پروگرام کے تحت الخدمت آرفن کیئر پروگرام میں رجسٹرڈ بچوں کی وہ مائیں جو کوئی بھی ہنر جانتی ہیں یا چاہتی ہیں کہ وہ اپناکوئی کاروبار کریں تو انہیں ’’مواخات پروگرام ‘‘کے تحت 50ہزار روپے تک کے بلاسودی قرضے دیئے جاتے ہیں تاکہ وہ باعزت طریقے سے اپنے خاندان کی کفالت کرسکیں۔
الخدمت اس وقت کراچی میں اپنے آرفن کیئر پروگرام میں رجسٹرڈ ایک ہزار 156 یتیم بچوں کی اُن کے گھروں پرکفالت کررہی ہے۔ اس سلسلے کو مزید تقویت دینے اور یتیم بچوں کو پاکستان کا روشن مستقبل بنانے کے لیے الخدمت کے تحت اب تک ملک بھر میں 17آغوش ہوم قائم کیے جاچکے ہیں۔ ان شہروں کی طرح کراچی میں بھی انتہائی خوش گوار اور پُرسکون ماحول والے علاقے گلشن معمار کا انتخاب کیا گیا، اور اس علاقے میں 16 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک شاندار طرزِ تعمیر کا حامل’’آغوش ہوم‘‘ تعمیر کیا گیاہے۔ اس آغوش ہوم پر 9کروڑ 20لاکھ روپے کی خطیر رقم ایک دردمند ڈونر نے اپنے والدین کے نام پر قائم ٹرسٹ سے فراہم کی تھی۔ آغوش ہوم 6,000مربع فٹ رقبے پرواقع ہے۔ یہ مجموعی طور پر 200 یتیم بچوں کا رہائشی پروجیکٹ ہے، جس میں پہلے مرحلے میں 100بچوں کے لیے رہائش، تعلیم اور طعام کا اہتمام کیا جارہا ہے۔
الخدمت کا یہ نوتعمیر شدہ ’’آغوش ہوم‘‘ 20اگست 2021ء سے باقاعدہ طور پر فعال کیا جا چکا ہے اور ابتدائی طور پر اس کا آغاز 48 بچوں سے کیا جارہا ہے، جن کا انتخاب آرفن کیئر پروگرام میں رجسٹرڈ بچوں میں سے کیا گیا ہے۔ ان میں سے وہ بچے جن کی عمریں 6سے 12سال ہیں، انہیں اس آغوش ہوم کے لیے منتخب کیا گیا ہے، جنہیں انٹرتک تعلیم دی جائے گی۔
آغوش ہوم کی دو منزلہ اس عمارت کی پہلی منزل پر ابتدائی طور پر 60 بچوں کی رہائش کا اہتمام کیا گیا ہے۔ ہر کمرے میں 8خوبصورت بیڈز اور الماریاں لگائی گئی ہیں۔ ہر کمرہ ہوادار اور آرام دہ ہے، جبکہ روشنی کا بھی بھرپورخیال رکھا گیا ہے۔ آغوش ہوم میں ابتدائی طور پر 48 بچوں کے لیے نہایت عمدہ اور خوبصورت فرنیچر سے مزین لگژری ڈائننگ ہال بھی بنایا گیا ہے، جبکہ ایک بڑا کچن بھی بنایا گیاہے، جہاں سے بچوں کو انتہائی معیاری کھانا فراہم کیا جارہا ہے۔آغوش ہوم میں بچوں کے لیے ایک مسجد قائم کی گئی ہے۔ بڑی تعداد میں واش رومز اور وضو خانے بھی بنائے گئے ہیں۔ یہاں پر ایک پارک قائم کیا گیا ہے، جبکہ وہ کھیل جو محدود جگہ پر ہوسکیں، ان کے لیے بڑا ہال مختص کیا گیا ہے۔
الخدمت نے شہر کے ایک بڑے اور معیاری ایجوکیشنل سسٹم ’’عثمان پبلک اسکول‘‘کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت بچوںکو زیور تعلیم سے آراستہ کیا جارہا ہے اور انہیں یہاں مفت تعلیم دی جارہی ہے، جبکہ اسکول انتظامیہ نے ان بچوں کے لیے خصوصی طور پر ایک نصاب تشکیل دیا ہے۔ ان بچوں کی دینی واخلاقی تربیت کا بھی خصوصی انتظام کیا گیا ہے۔ یہاں زیر تعلیم بچوں کو وقتاً فوقتاً تفریحی اور مطالعاتی دوروں پر بھی لے جایا جاتا ہے۔
اگر ہم مختصراً آغوش ہوم میں فراہم کی جانے والی سہولتوں کا ذکر کریں تو یہاں ان بچوں کو معیاری تعلیم، بورڈنگ کا بہترین ماحول، صاف، ستھرا معیاری کھانا، علاج معالجے کی سہولتیں، لائبریری،کمپیوٹرلیب، اِن ڈور گیمز، کیریکٹر بلڈنگ، نصابی و غیر نصابی سرگرمیوں کے بھرپور مواقع فراہم کیے جارہے ہیں۔ آغوش ہوم میں زیر پرورش بچوں کو 15دن میں ایک بار اُن کی ماؤں سے ملوانے کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ نیز ہر ماہ کے اختتام پر بچے اپنے گھروں پر بھی جاتے ہیں۔ اس منصوبے پر فی بچہ 12ہزار روپے ماہانہ اورایک لاکھ 44ہزار روپے سالانہ کے اخراجات آتے ہیں۔
الخدمت کی جانب سے’’آغوش ہوم‘‘ میں یتیم بچوں کو گھر جیسی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں، تاکہ باپ جیسی عظیم ہستی سے محروم یہ بچے اس احساس اور جذبے کے ساتھ آگے بڑھیں کہ ان کا مستقبل یہاں محفوظ اورروشن ہے۔ انہیں یہاں کسی قسم کی تکلیف یا پریشانی کا سامنا نہیں ہوگا۔ الخدمت بھی اسی عظیم مقصد کے ساتھ کام کررہی ہے کہ ان یتیم بچوں کے سروں پر نہ صرف دستِ شفقت رکھا جائے بلکہ انہیں مایوسیوںکے اندھیروں سے نکال کر روشن مستقبل فراہم کیا جائے۔ یتیم کی کفالت کا جو بیڑا الخدمت نے اٹھایا ہے، یہ عین حکمِ الٰہی اور سنتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے، اور بڑے اجر والا کام ہے۔ الخدمت یہ بڑا کام محض اللہ تبارک وتعالیٰ کی رضا کے حصول کے لیے کررہی ہے۔ الخدمت نے اپنے حصے کا کام کردیا ہے، اب اس کام کو مزید آگے بڑھانے کے لیے اہلِ خیر اور صاحبِ ثروت افراد کو چاہیے کہ وہ الخدمت کا ساتھ دیں۔