آنحضرت ﷺسے خاص تعلق

حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ازواجِ مطہرات کے سوا مدینہ طیبہ کے کسی گھر میں تشریف نہیں لے جاتے تھے، صرف ایک اُمِ سُلیمؓ کے یہاں جایا کرتے تھے۔ آپؐ سے پوچھا گیا تو آپؐ نے فرمایا: ’’مجھے ان پر رحم آتا ہے، ان کے بھائی میرے سامنے قتل ہوئے تھے‘‘۔
حضرت انسؓ ہی سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے گھر تشریف لائے اور دوپہر کے وقت وہیں محوِ خواب ہوگئے۔ سوتے ہوئے آپؐ کے جسمِ اطہر سے پسینہ بہت نکلا، اُمِ سلیمؓ نے دیکھا تو ایک شیشی لاکر آپؐ کا پسینہ اس میں جمع کرنا شروع کردیا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بیدار ہوگئے اور پوچھا: ’’اُمِ سلیمؓ! یہ کیا کررہی ہو؟‘‘ حضرت اُمِ سلیمؓ نے جواب دیا: ’’یہ آپؐ کا پسینہ ہے، ہم اسے اپنی خوشبوئوں میں ملائیں گے، یہ ہر عطر سے زیادہ خوشبودار ہے‘‘۔
(حلیۃ الاولیا، لابی نعیم الاصفہانیؒ۔ ص57 تا 61، ج 2، دارالکتاب العربی بیروت 1387ھ) (مفتی محمد تقی عثمانی۔ ”تراشے“)