ضلعی انتظامیہ منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے سامنے بے بس ہوگئی، اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔ دال چنا موٹی 133 روپے فی کلو کے بجائے 145، دال مسور باریک 185 کے بجائے 195، دال مونگ دھلی ہوئی 130 کے بجائے 145، چنا کالا موٹا 128 کے بجائے 135، چاول باسمتی سپر کرنل پرانا 130 کے بجائے 150، چاول اری 62 کے بجائے 75روپے فی کلو، تندوری روٹی 100گرام 7 کے بجائے 10 روپے اور 120 گرام کا نان 12 کے بجائے 15 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔ ڈسکہ اورگردونواح میں انتظامیہ کی ملی بھگت سے پولٹری فارمز اور دکان داروں نے عوام کو لوٹنا شروع کررکھا ہے، چند روز قبل260روپے فی کلو فروخت ہونے والا مرغی کاگوشت اب 360روپے فی کلو میں بیچا جارہا ہے، اور یکدم 100روپے فی کلو اضافے سے عوام کی چیخیں نکل گئی ہیں۔ شہریوں نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
سابق وفاقی وزیر صحت اور نون لیگ کی مرکزی رہنما سائرہ افضل تارڑ کی قیادت میں فوارہ چوک میں مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف ریلی نکالی گئی۔