مونگ پھلی فالج اورامراضِ قلب سے دور رکھتی ہے

پاکستان سمیت دنیا بھر میں امراضِ قلب سے اموات کا سلسلہ ہوش ربا رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے، اور اب خبر یہ آئی ہے کہ روزانہ مونگ پھلی کے چار یا پانچ دانے کھانے سے بھی بہت فرق پڑسکتا ہے۔ لیکن یہ تحقیق جاپان میں ہوئی اور اس ضمن میں ایشیائی افراد کو اس سے فائدہ ہوسکتا ہے۔ لیکن ضروری ہے کہ مونگ پھلی کھانے کو معمول کا حصہ بنایا جائے۔ تحقیق کے مطابق اگر روزانہ مونگ پھلی کے پانچ دانے کھائے جائیں تو خون کے لوتھڑے بننے اور فالج کے اثرات و خطرات میں 20 فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے۔ جبکہ دل کی نالیوں کی تنگی کا خطرہ 13 فیصد تک کم ہوسکتا ہے، جن میں خود فالج اور دل کی بیماریاں بھی شامل ہیں۔ اس طرح ہم مونگ پھلی کو ایک جادو بھری غذا کہہ سکتے ہیں جس کی تھوڑی سی مقدار بھی بہت مفید ثابت ہوسکتی ہے۔ واضح رہے کہ امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ 40 سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے ضروری ہے کہ وہ روزانہ 10 بڑے چمچے بھر مونگ پھلی کھائیں۔ اس سے وہ نہ صرف کولیسٹرول اور بلڈ پریشر سے محفوظ رہیں گے بلکہ جان لیوا فالج اور امراضِ قلب سے بھی دور رہیں گے۔