فیصل آباد میں گزشتہ ہفتے دو بڑی سیاسی سرگرمیاں ہوئیں، جماعت اسلامی پنجاب کے امیر جاوید قصوری تنظیمی دورے پر فیصل آباد آئے، کارکنوں سے ملاقات کی اور سیاسی شعبے کے اجلاس میں شریک ہوئے۔ انہوں نے سیاسی کمیٹی کے ارکان سے ملاقات کے علاوہ تنظیمی اجلاسوں میں جماعت اسلامی کی پالیسی کی وضاحت کی اور کارکنوں کو عزمِ نو کے ساتھ کام کرنے کی تلقین کی۔ کارکنوں سے ملاقات اور دیگر اجلاسوں میں ان کی شرکت کے دوران صوبائی نائب امیر سردار ظفر حسین خان، صدر ضلعی سیاسی کمیٹی میاں طاہرایوب، ضلعی جنرل سیکرٹری لیاقت علی گل، اجمل حسین بدر، شیخ افضال شاہین، رائے اکرم کھرل، شیخ محمد مشتاق بھی موجودہ ہے۔ کارکنوں سے اپنی ملاقاتوں میں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے اپنے کردار اور عمل سے ثابت کیا ہے کہ وہ بدعنوانی کا خاتمہ کرکے ملک کو بحران سے نکال سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے پی ٹی آئی سے جو توقعات اور امیدیں وابستہ کی تھیں وہ مایوسی میں بدل گئی ہیں۔
دوسری بڑی سرگرمی پی ڈی ایم کا دھوبی گھاٹ میں جلسہ تھا، جمعیت اہل حدیث جلسے کی میزبان تھی، جس سے مریم نواز اور پی ڈی ایم کے دوسرے رہنمائوں نے خطاب کیا۔ پی ڈی ایم کا یہ جلسہ بلاشبہ ایک بڑا جلسہ تھا، جس میں مسلم لیگ(ن) کی حاضری زیادہ تھی، چودھری شیر علی اور طاہر جمیل مریم نواز کے ساتھ بڑی ریلی میں جلسہ گاہ پہنچے۔ مریم نواز نے بڑی ریلی کے انعقاد پر چودھری شیر علی اور میاں طاہر جمیل کو مبارک باد دی۔ پی ڈی ایم میں شامل کئی مذہبی جماعتیں دھوبی گھاٹ جلسے میں شامل تھیں، ان کے کارکن بھی جلسے میں شریک ہوئے۔
گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد کے بزنس اینکیوبیشن سینٹر کے اراکین اور عہدیداروں کی ایک تقریب ہوئی جس سے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہد کمال نے خطاب کیا اور کہا کہ پُر لگن، مخلص اور ترقی پسند لوگوں کے لیے کاروبار کے روایتی طریقوں اور معیارات کو بدلنے کا وقت ہے، جدت کے پیش نظر جی سی یونیورسٹی فیصل آباد کا بزنس اینکیوبیشن سینٹر کاروباری نشوونما کے لیے ہر وقت سرگرم عمل ہے۔
لاکھوں روپے مالیت کے انڈین ساختہ تمباکو اور کپڑے کی اسمگلنگ ناکام بنادی گئی۔ پنجاب ہائی وے پٹرولنگ پولیس کو اطلاع موصول ہوئی تھی کہ انڈین تمباکو رتنا اور کپڑے سے لوڈ ٹرک ملتان سے لاہور کی جانب اسمگلنگ کے لیے جارہا ہے، جس پر سمندری روڈ کی جانب سے آنے والے مشکوک ٹرک کو روک کر چیکنگ کی گئی تو اس میں سے لاکھوں روپے مالیت کے انڈین تمباکو رتنا کی دس ہزار ڈبیوں پر مشتمل پچاس کارٹن اور 62 لاکھ روپے مالیت کا کپڑا برآمد ہوا جو ٹرک سمیت قبضے میں لے کر ڈرائیور ساجد نور کو گرفتار کرلیا گیا، اور کسٹم حکام کو اطلاع کرکے تمام سامان، گاڑی اور ملزم کو کسٹم ٹیم کے حوالے کردیا گیا۔
فیصل آباد میں ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے حکام کی غفلت کی وجہ سے تین سال گزرنے کے بعد بھی جنرل اسپتال سمن آباد کے آپریشن تھیٹر سمیت دیگر اہم شعبے فعال نہ ہوسکے، جس سے مریضوں اور ان کے لواحقین کو مسائل کا سامنا ہے۔200 بستروں پر مشتمل اسپتال کی نئی عمارت کے آپریشن تھیٹر سمیت دیگر اہم شعبوں کو فعال کرنے اور بجلی کی فراہمی دینے کے لیے ہیوی ٹرانسفارمر تو لاکر رکھ دیا گیا، لیکن ٹرانسفارمر کو اسپتال کے بجلی کے نظام کے ساتھ منسلک کرنا شاید انتظامیہ نے ضروری نہ سمجھا، جس کے باعث تین سال گزرنے کے بعد بھی تاحال اسپتال کا مرکزی آپریشن تھیٹر غیر فعال اور متعدد شعبے مسائل کا شکار ہیں۔ اس معاملے پر ڈپٹی کمشنر فیصل آباد کا کہنا ہے کہ اسپتال کے آپریشن تھیٹر سمیت دیگر اہم شعبوں کو ہنگامی بنیادوں پر فعال کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے حکام کی غفلت کی وجہ سے اسپتال فعال ہونے سے قبل ہی بدحالی کا شکار بن چکا ہے، البتہ حکام کی معمولی توجہ سے اسپتال مکمل طور پر فعال ہونے سے شہریوں کو طبی سہولیات کی بہتر انداز میں فراہمی یقینی بن سکتی ہے۔