الاصلاح

تبصرہ کتب
٭…٭…٭
حامد ریاض ڈوگر
hamidriazdogar@yahoo.com
مجلہ: مجلۃ الشباب الاصلاح
سرپرست: ڈاکٹر شبیر احمد منصوری
مدیر اعلیٰ: الاستاذ عزیر صالح
مدیر: عابد شفیع احمد
نائب مدیر: امان اللہ
مدیر طلبہ: امیر الاسلام
نائب مدیر: عمر معاویہ
ناشر: اصلاح انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ
18 وحدت روڈ۔ لاہور
رابطہ نمبر: … 92-42-35413517
92-3021499323
ویب گاہ: … islahint.edu.pk
برقی پتا: … Islah.edu.pk@gmail.com
…٭…٭…٭…
دورِ حاضر کے عظیم اسلامی مفکر، مفسرِ قرآن اور ملک کی منظم ترین اور منفرد سیاسی و دینی جماعت، جماعت اسلامی کے بانی مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ کی ہمہ گیر شخصیت سے منسوب ’’سید مودودیؒ انٹرنیشنل اسلامک ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹ‘‘ 1982ء میں جماعت اسلامی پاکستان کے مرکز منصورہ میں اسلامک ایجوکیشنل سوسائٹی کے زیر انتظام قائم کیا گیا، جسے بعد ازاں ایک وسیع قطعہ اراضی کی دستیابی پر وحدت روڈ پر مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے تعمیر کی گئی خوبصورت عمارت میں منتقل کردیا گیا، جس کا افتتاح اُس وقت کے امیر جماعت میاں طفیل محمد مرحوم نے 21 اگست 1987ء کو کیا۔ ادارے کے پہلے سربراہ مولانا خلیل احمد حامدی مرحوم تھے۔ ادارے کا بنیادی مقصد دنیا بھر کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے علم کے پیاسے نوجوانوں کو یہاں جمع کرکے انہیں سید مودودیؒ کی فکر اور تعلیمات سے روشناس کرانا اور ایسے نوجوانوں کی تیاری تھا جو اسلام کا صحیح فہم، جامعیت اور حقانیت کا شعور رکھتے ہوں، اور عصرِ حاضر کے تقاضوں کو سمجھ کر اسلام کی سربلندی، امتِ مسلمہ کی علمی اور اخلاقی برتری، تعمیر اور ترقی کے لیے معاشرے میں مؤثر اور متحرک کردار ادا کرسکیں۔ اسلامی اتحاد و اخوت کو پروان چڑھائیں اور تمام مکاتبِ فکر میں وسعتِ نظر اور رواداری کو فروغ دیں۔ ابتداً یہاں چونکہ دنیا بھر کے نوجوانوں کی تعلیم و تربیت کا اہتمام اہم مقصد تھا، اس لیے ادارے میں تعلیم کے لیے اردو کے علاوہ عربی اور انگریزی کو ذریعہ تعلیم کے طور پر اختیار کیا گیا، اور بڑی تعداد میں مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے نوجوان زیرتعلیم رہے، تاہم بعد ازاں جب نائن الیون کے نتیجے میں پیدا شدہ صورتِ حال میں تعلیمی خصوصاً دینی تعلیم کے اداروں پر حکومت کی جانب سے دیگر بہت سی پابندیوں کے علاوہ بیرونی طلبہ کے پاکستان میں دینی تعلیم کے حصول کی ممانعت کردی گئی تو سید مودودیؒ انسٹی ٹیوٹ کو صرف پاکستانی طلبہ تک محدود کرنا پڑا۔ تاہم اب بھی یہاں کا ذریعہ تعلیم عربی اور انگریزی ہی ہے، اور یہاں پاکستان کے کونے کونے سے تعلق رکھنے والے طلبہ بامقصد تعلیم کے زیور سے آراستہ کیے جا رہے ہیں۔
زیر نظر ’’مجلہ الشباب الاصلاح‘‘ سید مودودیؒ انسٹی ٹیوٹ ہی کے طلبہ و اساتذہ کی کاوش کا ثمر ہے۔ کورونا کی عالمی وبا کے سبب تعلیمی سرگرمیوں میں بار بار تعطل کے باعث مجلہ کی اشاعت بھی متاثر ہوئی ہے اور اب شمارہ نمبر 19 اور 20 کو یکجا صورت میں شائع کیا گیا ہے جو عربی کے 60، اردو کے 75 اور انگریزی کے18 صفحات پر مشتمل ہے۔ اس کے علاوہ 10 اضافی صفحات ادارے کی ہم نصابی علمی، ادبی اور سماجی سرگرمیوں کی عکاس رنگین تصاویر سے مزین کیے گئے ہیں۔ عربی، اردو اور انگریزی تینوں حصوں میں مضامین کا انتخاب اس امر کی نشاندہی کرتا ہے کہ مجلہ کو مرتب کرتے ہوئے ادارے کے اعلیٰ مقاصد مدیران کے پیشِ نظر رہے ہیں، خاص طور پر اردو کے صفحات کا آغاز سید سلیمان ندویؒ کی حمدِ باری تعالیٰ اور حفیظ تائب مرحوم کی نعتِ رسولِ کریمؐ سے کیا گیا ہے، جب کہ اندرونی صفحات میں حفاظِ قرآن کی دستار بندی کے موقع پر شیخ القرآن والحدیث مولانا عبدالمالک صاحب کے مختصر مگر جامع خطاب کے علاوہ پروفیسر خورشید احمد کا مضمون ’’تعلیم کیا ہے؟‘‘، جناب لیاقت بلوچ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان کا مضمون ’’مقاصدِ تعلیم اور مسلمان طالب علم‘‘، اور وقاص انجم جعفری صاحب کا مضمون ’’تو رازِ کن فکاں ہے‘‘ طلبہ کی نظریاتی اساس کو مضبوط بنانے کا باعث ہیں۔ اردو، انگریزی اور عربی تینوں حصوں میں ادارے کے اساتذۂ کرام کے مختصر تعارف کی اشاعت کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔ اسی طرح مدیر اعلیٰ عزیر صالح نے سید مودودی انسٹی ٹیوٹ کے قیام، مقاصد اور حصولِ اہداف کی کوششوں کا مؤثر انداز میں تذکرہ کیا ہے، ادارے کے دنیا بھر میں پھیلے ہوئے سابق طلبہ نے ادارے سے متعلق تاثرات اور یہاں گزارے ہوئے ماہ و سال کی حسین یادوں کو تازہ کیا ہے۔ اس طرح مجلہ کو طلبہ کی تحریری صلاحیتوں کو جِلا بخشنے کے ساتھ ساتھ ادارے کے مقاصد کی روشنی میں طلبہ کی سیرت و کردار کی تعمیر کا ایک مؤثر ذریعہ بھی بنایا گیا ہے۔ مجلہ عمدہ کاغذ پر اعلیٰ طباعت کا مرقع اور حروف خوانی کی غلطیوں سے بڑی حد تک پاک ہے۔ توقع ہے تعلیمی و تدریسی حلقوں میں مجلہ کی خاطر خواہ پذیرائی کی جائے گی۔