ہزارہ: ڈینگی وائرس بے قابو

ہزارہ ڈویژن کے ہیڈکوارٹر ایبٹ آباد اور آس پاس کے اضلاع میں ڈینگی وائرس نے پنجے گاڑ لیے ہیں۔ سیکڑوں افراد وائرس کے حملوں سے شدید علیل ہوگئے اور مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ سرکاری ہسپتالوں اور نجی کلینکس میں متاثرہ مریضوں کی لائنیں لگ گئی ہیں اور لوگوں میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔ ادھر متعدد مقامات پر گزشتہ دو ہفتوں میں کئی افراد کی ہلاکتوں کی بھی اطلاعات ہیں۔ ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں لائے گئے ڈینگی سے متاثرہ مریضوں میں 22 خواتین، 74 مرد اور16 بچےشامل ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں اب تک ڈینگی سے متاثرہ سیکڑوں مریضوں کو لایا گیا ہے۔ عوام کو چاہیے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
ماضی میں نامساعد حالات کے حوالے سے مشہور ضلع تورغر میں گزشتہ دنوں ڈپٹی انسپکٹر پولیس ہزارہ ریجن میر ویس نیاز نے ڈی پی او مانسہرہ آصف بہادر اور ڈی پی او تورغر سید مختار شاہ کے ہمراہ مچئی سر (تورغر کا سیاحتی مقام) کا دورہ کیا اور اس موقع پر عمائدینِ علاقہ سے ملاقات کی۔ ڈی پی اوز نے آئی جی ہزارہ کو اپنے اپنے اضلاع کے حدود میں جرائم کے خاتمے کے لیے پولیس کے اقدامات اور مختلف اہم مقدمات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ ڈی آئی جی ہزارہ نے پولیس کی محنت اور جرائم کے خاتمے کے لیے پولیس کی کوششوں کو سراہا۔ آئی جی ہزارہ نے اس موقع پر ضلع تورغر کے عمایدین علاقہ و مشران اور علاقے کی گجر قوم کے معززین سے ملاقات کی۔ ضلع تورغر میں پائے جانے والے زمین کے تنازعات کے حل کے لیے بھی عمائدین سے بات چیت کی گئی تاکہ بعد از تحقیق باہمی رضامندی اوراشتراک سے اس مسئلے کا کوئی حل نکالا جا سکے۔ ڈی آئی جی ہزارہ ریجن میرویس نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ضلع تورغر پولیس کی تعداد اور کارکردگی کے لحاظ سے بڑی اہمیت رکھتا ہے۔ یہ ہزارہ بھر میں سب سے پُرسکون علاقہ ہے جہاں جرائم کی شرح بھی کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے یہاں آنے کا مقصد یہی ہے کہ آپ لوگوں کے درمیان جو تنازعات ہیں آپ لوگوں کے ساتھ مل بیٹھ کر ان کو حل کیا جائے، تا کہ امن و امان کی صورت حال کو قابو میں رکھا جا سکے ،آپ لوگ امن و امان کے قیام میں اپنی پولیس کا بھرپور ساتھ دیں، آپس کے تنازعات کو مل بیٹھ کر حل کریں ،اور اپنے علاقے کے افسران کو اعتماد میں لے کر باہمی رضامندی سے مثبت حل نکالیں۔ پولیس کےلیے تمام لوگ مساوی حیثیت رکھتے ہیں، پولیس میرٹ کی بنیاد پر مسائل کے حل کی خواہاں ہے اور کسی کی بھی حق تلفی نہیں کی جائے گی ،اگر کسی کے حق کو پسِ پشت ڈالا گیا تو اسے برداشت نہیں کیا جائے گا، امن و امان کی صورت حال کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے پولیس ہمہ وقت تیار ہے اور آپ لوگوں سے بھی التماس ہیں کہ امن وامان کو برقرار رکھیں، اور قانون کو اپنے ہاتھ میں ہرگز نہ لے۔