دفعتاً ترکِ تعلق میں بھی رسوائی ہے
الجھے دامن کو چھڑاتے نہیں جھٹکا دے کر
(آرزو لکھنوی)
……٭٭٭……
دیوارِ خستگی ہوں، مجھے ہاتھ مت لگا
میں گر پڑوں گا، دیکھ، مجھے آسرا نہ دے
(اسلم انصاری)
……٭٭٭……
دھڑکتے دل کی صدا بھی عجیب شے ہے ظفرؔ
کہ جیسے کوئی مرے ساتھ ساتھ چلتا ہو
(یوسف ظفر)
……٭٭٭……
درِ قفس جو کھلا، آسمان بھول گئے
رہا ہوئے تو پرندے اُڑان بھول گئے
(اقبال ساجد)