سندھ کی تاریخ میں ایک نام بار بار آتا ہے، وہ ہے مکلی۔ خیال ہوتا ہے کہ آخر مکلی کیا چیز ہے! یہ ٹھٹہ میں بارہ میل لمبی ایک پہاڑی ہے، جس پر قبرستان ہے۔ اس قبرستان میں بڑے بڑے اولیا اللہ، دنیا کے مانے ہوئے عالم، اور سندھ کے مشہور شاعر اور بادشاہ دفن ہیں۔ مکلی کے قبرستان کے مقبروں کی عمارتیں بڑی شاندار ہیں۔ دور دور سے لوگ اس قبرستان میں اولیا کی زیارتوں اور ان کے مقبرے دیکھنے کے لیے آتے ہیں۔
تمہیں مکلی کا نام بھی نیا اور عجیب معلوم ہوتا ہوگا اور تم سوچتے ہوگے کہ آخر اس کے کیا معنی ہیں؟ اس لیے اس لفظ کے معنی اور مطلب بھی سمجھ لو۔
مشہور ہے کہ ایک بہت بڑے درویش اور بزرگ جو مکہ معظمہ کی زیارت کے لیے جارہے تھے، وہ ہندوستان سے یہاں آئے اور اس پہاڑی پر ایک مسجد میں ٹھیرے۔ جب وہ رات کو سوئے تو انہوں نے ایک خواب دیکھا، جس سے انہیں ان اولیا اللہ اور بزرگوں کی بڑائی اور قبرستان کی برکتوں کا علم ہوا۔ جب وہ صبح کو اٹھے تو بے اختیار ان کی زبان سے نکلا ہذا مکۃ لی ہذا مکلۃ لی جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ میرا مکہ ہے۔ بس اسی وقت سے اس کا نام مکلی پڑ گیا۔
(پاکستان اور سیکولر ازم،احمد امام شفق ہاشمی،اسلامک ریسرچ اکیڈمی)