وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے انتظامی امور اور سروس ڈیلیوری کی چیکنگ کے لیے اچانک دورہ کیا اور جاتے ہوئے تقریباً پوری ضلعی انتظامیہ ہی کو معطل کرگئے۔ سردار عثمان بزدار نے نااہلی، بدانتظامی اور عوامی شکایات پر نوٹس لیا۔ انہوں نے اس موقع پر لوگوں سے بات چیت اور شکایات کے بعد اہم فیصلے کیے اور فرائض میں غفلت برتنے اور بدانتظامی پر اے سی سمبڑیال، سی او میونسپل کارپوریشن سمبڑیال،ایم ایس ٹی ایچ کیو ہسپتال سمبڑیال، اے ڈی ایل آر سمبڑیال، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر سیالکوٹ، سب رجسٹرار رورل سیالکوٹ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر سیالکوٹ، ایکسین ایری گیشن مرالہ سب ڈویژن، سی او تحصیل کونسل، سپرنٹنڈنٹ جیل سیالکوٹ، اسسٹنٹ لیڈی سپرنٹنڈنٹ سیالکوٹ جیل،سی او تحصیل پسرور و ڈسکہ، ڈی ایس پی ڈسکہ اور ڈی ایس پی ٹریفک سیالکوٹ کو معطل کردیا۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار تمام اضلاع کے اچانک دوروں کے ذریعے انتظامی معیار کا جائزہ لیں گے، سروس ڈیلیوری میں کوتاہی پر بزدار حکومت سخت ایکشن لے گی، اور عہدے پر وہی رہے گا جو عوام کے مسائل کا فوری حل فراہم کرے گا۔ ضلعی پولیس کی جانب سے تھانوں کے سرپرائز دوروں کی وجہ سے اہم ترین تھانوں میں بھی غیر قانونی طور پر حراست میں رکھے گئے ملزمان کو دائیں بائیں کرنے کی حکمت عملی تیار کرلی گئی۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے اسسٹنٹ کمشنر سمبڑیال کی سرزنش بھی کی ہے اور سمبڑیال سول ہسپتال سے مریضوں کی عملے کے متعلق شکایات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور اپوزیشن لیڈر میاں شہبازشریف بھی سیالکوٹ آئے اور ورکرز کنونشن سے خطاب کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ اب کسی سلیکٹڈ کو تسلیم نہیں کریں گے، اگلا الیکشن مسلم لیگ (ن) کا ہوگا، پی ٹی آئی کی جنم بھومی کے علاقوں کنٹونمنٹ بورڈز میں سیاسی موت ہوگئی، مہنگائی کرکے عمران خان نے لوگوں کے ساتھ دھوکہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کے ارکان نوازشریف کے شاہین ہیں، کنٹونمنٹ بورڈ الیکشن میں کامیابی کوئی معمولی بات نہیں ہے، کنٹونمنٹ بورڈز وہ علاقے ہیں جہاں پی ٹی آئی نے جنم لیا تھا، اسی جنم بھومی میں پی ٹی آئی کی سیاسی موت ہوگئی۔ الیکشن میں کوئی مداخلت نہیں ہوئی تو مسلم لیگ (ن) نے سیٹیں جیتیں، عوام کی اکثریت نے نون لیگ کو ووٹ دیا، پی ٹی آئی والے نون لیگ کے منصوبوں کی تختیاں نکال کر اپنی لگا دیتے ہیں، چینی 110 روپے کلو تک پہنچ چکی ہے، 3 سال میں اربوں روپے کی چینی درآمد کی گئی ہے، اس ڈاکہ زنی میں ملکی زرمبادلہ ضائع کیا گیا، مہنگائی نے کمر توڑ دی، عوام کا حکومت سے دل بھر گیا، مہنگائی سے لوگ تنگ ہیں، عوام پھر کیوں نا نوازشریف کی حکومت کو یاد کریں! نون لیگ ملک کے تمام مسائل حل کرے گی۔ پی ٹی آئی کے ہاتھوں ملکی معیشت کی بربادی ہورہی ہے۔ خواجہ آصف کو جیل میں سردی میں زمین پر سلایا گیا۔ نون لیگ کے دور میں نوجوانوں کو لیپ ٹاپ دیئے جاتے تھے، آج کورونا کے دوران اسی لیپ ٹاپ سے بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ ایک کروڑ نوکریاں دینے کا کہا گیا تھا مگر بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔ کرپشن اور مہنگائی کے خلاف جنگ کرنا ہوگی۔ عمران خان بلے باز ہیں تو میدان میں کھلاڑیوں کو تربیت دیں۔ عمران خان کہتے ہیں میں دیانت دار وزیراعظم ہوں، مگر لوگوں سے پوچھ لیں، لوگ کیا رائے رکھتے ہیں۔ کہتے تھے ڈالر ایک روپیہ مہنگا ہوجائے تو وزیراعظم چور ہے، عمران خان نے لوگوں کے ساتھ دھوکہ کیا۔ کرپٹ حکومت کے خلاف ہمیں جنگ لڑنی ہوگی۔ عمران خان دن رات ریاست مدینہ کا ذکر کرتے ہیں مگر عمل نہیں کرتے۔ اگلا الیکشن مسلم لیگ (ن) کا ہوگا، شفاف انتخابات کرانا ہوں گے، اس بار جھرلو نہیں چلے گا۔