دل کا اجڑنا سہل سہی، پر بسنا سہل نہیں ظالم
بستی بسنا کھیل نہیں ہے بستے بستے بستی ہے
(فانیؔ)
……٭٭٭……
دریا کو اپنی موج کی طغیانیوں سے کام
کشتی کسی کی پار ہو یا درمیاں رہے
(مولانا حالی)
……٭٭٭……
داغِ فراقِ صحبتِ شب کی جلی ہوئی
اک شمع رہ گئی ہے سو وہ بھی خموش ہے
(مرزا غالب)
……٭٭٭……
دیئے جلا کے جو ظلمت کو جگمگا دے گا
خبر نہ تھی کہ زمانہ اسے سزا دے گا
(انوار فیروز)