افغانستان میں امریکہ اور اس کی اتحادی افواج کی تاریخی ہزیمت اور نہتے افغانیوں کی فتح پر امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پر پورے ملک میں یوم تشکر و دعا منایا گیا، مساجد میں لاکھوں مسلمانوں نے اس عظیم کامیابی پر سجدئہ شکر ادا کیا اور اتحادِ امت کے لیے دعائیں کیں۔ ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں، قصبوں اور دیہات میں نماز جمعہ کے بعد ریلیاں اور جلوس نکالے گئے، جن میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ افغانستان کی تاریخ ہے کہ غیرت مند افغانیوں نے کسی بھی دور میں طاغوتی اور سامراجی قوتوں کی بالادستی کو قبول نہیں کیا۔ جارحانہ اور توسیع پسندانہ عزائم کے ساتھ داخل ہونے والی قوتوں کو ہمیشہ منہ کی کھانی پڑی ہے۔ جن قوتوں نے افغانیوں کو نرم چارہ سمجھ کر نگلنے کی کوشش کی انہیں جلد ہی وقت، حالات اور مزاحمت نے بتادیا ہے کہ یہ لوہے کے چنے ہیں۔ امریکہ اور نیٹو ممالک سے قبل یہاں تاجِ برطانیہ اور روس نے بھی پنجہ آزمائی کی کوشش کی تھی، مگر وہ ناکام رہے۔ بلاشبہ افغانستان میں اسلامی قوتوں کی کامیابی سے پوری امت کا سر فخر سے بلند ہوا ہے۔ یہ اس صدی کا حیران کن واقعہ ہے کہ افغانستان میں امریکہ اور پوری مغربی دنیا شکست سے دوچار ہوئی۔ استعماری قوتوں کی تاریخی ہزیمت اس حقیقت پر دال ہے کہ جنگیں آراستہ فوجوں، جنگی آلات، خوش رو و خوش پوش سپاہیوں، ٹینکوں، توپوں، بندوقوں اور عسکری وسائل سے نہیں بلکہ جذبہ جہاد اور شوقِ شہادت سے لڑی جاتی ہیں۔ مٹھی بھر درویش صفت مجاہدوں نے اپنے کردار و عمل سے پوری دنیا کو سبق دیا ہے کہ سب سے بڑی طاقت اللہ پر بھروسے کی طاقت ہے، یقین اگر غیر متزلزل ہو تو بڑی سے بڑی قوت کو خاک چٹائی جا سکتی ہے۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی نے بھی اسی بات کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا:
”46 ممالک کی افواج کا جدید اسلحہ اور ٹیکنالوجی افغانیوں کے جذبہ ایمانی کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئے۔ بلاشبہ افغانیوں کی فتح پاکستان سمیت پوری امت کی فتح ہے۔ افغان عوام پر20 سال تک مسلسل بارود کی بارش کی جاتی رہی، مگر وہ جارح قوتوں کے آگے سرنگوں ہوئے نہ مداہنت دکھائی، جس کے نتیجے میں اللہ نے انہیں تاریخی کامیابی سے سرفراز کیا اور آج یہ خاک نشین تخت نشین بننے جارہے ہیں۔“
پورے ملک کی طرح یوم تشکر و دعا میں کراچی شہر کی بھی بیشتر مساجد میں طالبان مجاہدین کی کامیابی پر نمازِ شکرانہ اور دعا کی گئی۔ امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی جامع مسجد نعمان کے سامنے لسبیلہ چوک پر مرکزی اجتماع میں شریک ہوئے۔ اجتماع میں شریک افراد نے بینر اور پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر افغانستان میں طالبان مجاہدین سے اظہار یکجہتی اور تشکر کے حوالے سے مختلف نعرے اور عبارتیں درج تھیں۔ محمد حسین محنتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طالبان مجاہدین نے مشکل حالات میں اپنی جدوجہد جاری رکھی اور بالآخر امریکہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا، جماعت اسلامی کے سابق امیر سید منور حسن نے کئی برس قبل امریکہ کی شکست اور طالبان کی فتح کی خوش خبری سنائی تھی۔ پاکستان کے حکمران امریکہ، روس اور بھارت کے آلہ کار بنے رہے اور افغانستان میں مسلمانوں پر مظالم رکوانے کے لیے کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغان قوم بہت بہادر ہے، انہوں نے دنیا کی بڑی بڑی سپر پاورز کو شکست دی ہے۔ برطانیہ، روس اور اب امریکہ کی شکست نے دنیا میں نئی تاریخ رقم کردی ہے۔ طالبان مجاہدین کی فتح دنیا میں نئے اسلامی بلاک کے قیام کا نقطہ آغاز ثابت ہوگی۔ امریکہ نے افغانستان میں تاریخ کا بدترین ظلم کیا۔ عالمی طاقتیں اور سامراجی قوتیں امریکہ کی سرپرستی میں طالبان کی مخالفت کرتی رہی ہیں، طالبان مجاہدین نے جذبہ جہاد اور شوقِ شہادت سے سرشار ہوکر امریکہ کا مقابلہ کیا، مجاہدین نے امریکہ اور اُس کے اتحادیوں کی غلامی کو قبول نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ قرآن و سنت کے نظام اور دین کی بالادستی کے لیے جماعت اسلامی کی جدوجہد جاری رہے گی۔ جماعت اسلامی فلسطین، کشمیر اور برما سمیت پوری دنیا میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کرتی رہے گی، ملک میں اسلام غالب آکر رہے گا۔
اجتماع سے ڈپٹی سیکریٹری جماعت اسلامی کراچی عبدالرزاق خان اور امیر ضلع قائدین سیف الدین ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگر بھی موجود تھے۔ یوم تشکر اور یوم دعا کے موقع پر امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی کہی ہوئی یہ بات کہ ”پاکستان امریکہ اور مغرب کی طرف دیکھنے کے بجائے افغان حکومت کو تسلیم کرے“ سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔ کیونکہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں۔ افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن ہوگا۔