سیالکوٹ میں ایک بار پھر انتخابی سرگرمیاں ہورہی ہیں۔ گزشتہ دو ماہ یہاں ضمنی انتخابات میں گہما گہمی رہی، اس کے بعد آزاد کشمیر اسمبلی کے لیے مہاجرین کی نشستوں پر انتخابات ہوئے، اور اب کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات ہورہے ہیں جن کے لیے تحریک انصاف، مسلم لیگ(ن)، جماعت اسلامی اور پیپلزپارٹی ایک بار پھر میدان میں اتری ہیں۔ کسی جماعت کے امیدوار براہِ راست حصہ لے رہے ہیں، اور کسی جماعت کے کارکن بالواسطہ حمایت کررہے ہیں۔ یوں ایک بڑی سیاسی سرگرمی یہاں دیکھنے کو مل رہی ہے۔ تحریک انصاف بھی یہاں سرگرم ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امورِ نوجواناں عثمان ڈار نے پھر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں اور دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات میں کلین سوئپ کرے گی، تحریک انصاف نے عوام سے کیے گئے تمام وعدوں کی تکمیل یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی، خلوصِ نیت سے خدمت کررہے ہیں اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، وزیراعظم عمران خان ملک اور عوام کے وسیع تر مفاد میں فیصلے کرنے کے لیے پُرعزم ہیں، اور اس میں کوئی رکاوٹ آڑے نہیں آئے گی۔ انہوں نے یہاں صوبائی وزیر برائے خصوصی تعلیم چودھری محمد اخلاق، مرکزی رہنما عمر ڈار، صدر کینٹ طلعت محمود قریشی، جنرل سیکرٹری راشد آصف، چیئرمین پی ایچ اے ذوالفقار بھٹی، سیکرٹری اطلاعات و نشریات میاں اعجاز جاوید کے علاوہ دیگر رہنمائوں کے ہمراہ اجلاس بھی کیے اور رابطے بھی کیے جارہے ہیں۔