اکثر صورتوں میں آنتوں کی رطوبت، ہاضماتی اجزا اور فضلہ بھی خارج ہوکر بدن میں جاتا رہتا ہے۔ لیکن اب ایک ہائیڈروجل سے ایک نئی پٹی یا پیوند بنایا گیا ہے جو برق رفتاری سے آنتوں کے اندرونی زخم بھرسکتا ہے۔ کوئن ایلزبتھ یونیورسٹی ہسپتال کے سائنس دانوں نے ایک نیا ہائیڈروجل پیوند بنایا ہے جو چار طرح کے کیمیائی اجزا کو سہہ سکتا ہے۔ ان میں ایکریلک ایسڈ، میتھائل ایسائلیٹ، ایکرل ایمائڈ اور بس ایکرل ایمائڈ شامل ہیں۔ اس پٹی کو بعض جانوروں پر بھی آزمایا گیا ہے۔ سائنسی لحاظ سے اس کی آنتوں سے چپکنے کی صلاحیت دیگر پٹیوں کے مقابلے میں دس گنا زائد ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ آنتوں کے سکڑنے اور پھیلنے کے دباؤ کو یہ پانچ گنا تک برداشت کرسکتی ہے۔