سویڈن کے طبّی ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ دفتر میں پورا دن مسلسل بیٹھے رہنے کے بجائے ہر تیس منٹ بعد صرف تین منٹ کی چہل قدمی یا کوئی اور ہلکی پھلکی ورزش کرلی جائے تو یہ صحت کے لیے مفید ثابت ہوتی ہے۔ طویل مدتی بنیاد پر اس معمول کا انسانوں کی صحت پر برا اثر پڑتا ہے اور وہ مٹاپے سے لے کر امراضِ قلب اور ذیابیطس تک، کئی طرح کی بیماریوں کا شکار بھی ہوجاتے ہیں۔ 30 منٹ بعد صرف تین منٹ کی ہلکی پھلکی جسمانی مشقت/ ورزش کرنے والوں کے خون میں نہ صرف شکر (گلوکوز) کی مقدار کنٹرول میں رہی بلکہ ان میں ’’میٹابولک سینڈروم‘‘ ظاہر ہونے کے خطرات بھی قدرے کم ہوگئے۔ ’’میٹابولک سینڈروم‘‘ پانچ علامات کا مجموعہ ہے جو بالترتیب خون میں گلوکوز کی زائد مقدار، خون میں مفید کولیسٹرول کی کمی، ٹرائی گلیسرائیڈ کہلانے والی چکنائیوں کی خون میں اضافی مقدار، پھیلی ہوئی کمر (مٹاپا) اور ہائی بلڈ پریشر ہیں۔