امانت دار فقیر

ایک فقیر مصر کی جامع مسجد کے قریب بیٹھا بھیک مانگ رہا تھا۔ کچھ دولت مند ادھر سے گزرے، اس نے دستِ سوال دراز کیا مگر کچھ نہ ملا۔ ان لوگوں میں سے ایک کے کپڑوں سے ایک تھیلی گر پڑی جس میں پانچ سو دینار تھے۔ کچھ دیر بعد تھیلی پر فقیر کی نظر پڑی اور اس نے اٹھا کر رکھ لی۔ تھیلی اس نے وہاں مٹی کے نیچے چھپادی۔ اتنے میں تھیلی کا مالک تھیلی کو ڈھونڈتا ہوا آگیا۔ اس نے فقیر سے پوچھا: ’’یہاں میری ایک تھیلی گر گئی تھی، اس میں پانچ سو دینار تھے، تجھے تو نہیں ملی؟‘‘ فقیر نے کہا: ’’ملی ہے‘‘۔ پھر اس نے وہ تھیلی پیش کردی۔ تھیلی پاکر وہ شخص بولا: ’’اب میں تجھے پندرہ دینار دوں گا‘‘۔ مگر فقیر نے کہا: ’’میں نے آپ سے ایک دینار بطور احسان مانگا تھا، لیکن اب کچھ نہیں لوں گا کیونکہ اب اگر کچھ قبول کروں گا تو اس کے معنی یہ ہوئے کہ دین دے کر دینار لے رہا ہوں‘‘۔ وہ فقیر کا جواب سن کر شرمندہ ہوا اور واپس چلا گیا۔
(ماہنامہ چشم بیدار، فروری 2021ء)